ایچ پی وی ویکسی نیشن کیلئے سرکاری، نجی گرلز اسکولز اور مدارس کی لسٹ فائنل
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ایچ پی وی ویکسی نیشن کیلئے سرکاری، نجی گرلز اسکولز اور مدارس کی لسٹ فائنل school WhatsAppFacebookTwitter 0 14 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاو کی قومی مہم کی تیاریاں مکمل کرلی گئی، مہم کیلئے سرکاری، نجی گرلز اسکولز اور مدارس کی لسٹ فائنل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز پیر سے ہو گا، انسداد سرویکل کینسر مہم پنجاب، سندھ، اسلام آباد، آزاد کشمیر میں چلے گی۔
ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر، وفاق، صوبوں کو ایچ پی وی ویکسین، سرنجز فراہم کر دی گئیں، انسداد سروایکل کینسر ویکسینیشن مہم 15 سے 27 ستمبر تک چلے گی۔پنجاب 88 لاکھ ایچ پی وی ویکسین، سندھ میں 4 ملین ڈوزز بھجوائی ہیں، آزادکشمیر حکومت کو 3 لاکھ 49 ہزار ایچ پی وی ویکسین ڈوزز دی گئی ہیں، اسلام آباد محکمہ صحت کو 1 لاکھ 52 ہزار ایچ پی وی ویکسین ڈوز دی گئی ہیں۔مہم کے دوران 1 کروڑ 30 لاکھ بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگائی جائے گی، نو تا 14 سالہ بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین کی ایک ڈوز لگائی جائے گی، ایچ پی وی ویکسین سرکاری، نجی گرلز اسکولز، مدارس میں دستیاب ہو گی۔زرائع کا بتانا ہے کہ فکسڈ سائٹ، کمیونٹی سنٹرز ، موبائل یونٹس پر ایچ پی وی ویکسین دستیاب ہوگی
پاکستان کو 10 ارب کی ایچ پی وی ویکسین، سرنجز گاوی نے فراہم کی ہیں، پاکستان میں سرویکل کینسر سے بچاو کی ویکسینیشن تین فیز میں ہو گی۔خیبرپختونخوا میں ایچ پی وی ویکسینیشن 2026 میں ہوگی، 2027 میں بلوچستان، گلگت بلتستان میں ایچ پی وی کی ویکسینیشن ہوگی، گاوی پاکستان کو تین فیز کیلئے مفت ایچ پی وی ویکسین فراہم کرے گا۔پاکستان ایچ پی وی ویکسین کو جلد روٹین ایمونائزیشن کا حصہ بنائے گا، ایچ پی وی ویکسین توسیع پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات میں شامل ہو گی، انسداد سرویکل کینسر ویکسین روٹین ایمونائزیشن کا حصہ بنے گی۔روٹین ایمونائزیشن میں 9 سال تک بچیوں کی ایچ پی وی ویکسینیشن ہو گی، حکومت روٹین ایمونائزیشن کیلئے ایچ پی وی ویکسین کی خریداری کرے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدر مملکت کا جے 10سی طیارے بنانے والے ایئرکرافٹ کمپلیکس کا تاریخی دورہ صدر مملکت کا جے 10سی طیارے بنانے والے ایئرکرافٹ کمپلیکس کا تاریخی دورہ بوریوالا میں بارات سیلابی ریلے میں پھنس گئی، ریسکیو ٹیم نے محفوظ مقام پر منتقل کیا امریکا کی جانب سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے معاونت کی فراہمی راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر اسپل ویز کھول دیے گئے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل طلب، اپوزیشن نے خود کو نئی آزمائش میں مبتلا کرلیا معرکہ حق میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت جنگی ساز و سامان کے جعلی ماڈلز بنانے پر مجبورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نجی گرلز اسکولز ایچ پی
پڑھیں:
سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟
پاکستان بھر میں سروائیکل کینسر کے خلاف پہلی قومی ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ویکسین مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ مہم 15 سے 27 ستمبر تک پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں چلائی جائے گی، جس کا مقصد 9 سے 14 سال کی لڑکیوں کو اس موذی مرض سے بچانا ہے۔ اس مہم کے تحت قریباً 13 ملین لڑکیوں کو مفت ویکسین دی جائے گی، جو سروائیکل کینسر کے 90 فیصد کیسز کو روکنے میں مؤثر ہے۔
واضح رہے کہ سروائیکل کینسر پاکستانی خواتین کو ہونے والا تیسرا بڑا کینسر ہے جبکہ 15 سے 44 برس کی خواتین میں تیزی سے ہونے والا یہ سرطان دوسرے نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم 15 ستمبر سے شروع ہوگی
پاکستان میں جہاں ایک جانب ویکسین جیسے مثبت قدم کی شروعات کی گئ ہے، تو دوسری جانب سوشل میڈیا اور کچھ لوگوں کے درمیان یہ افواہ گردش کررہی ہے کہ ایچ پی وی ویکسین کا مقصد لڑکیوں کو مستقبل میں ماں بننے سے روکنا ہے۔
سروائیکل کینسر کیا ہے؟ اور یہ کن وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے؟
شفا انٹرنیشنل اسپتال کی گائناکولوجسٹ ڈاکٹر نادیہ خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سروائیکل کینسر ایک ایسی بیماری ہے جو عورت کے رحم کے نچلے حصے، جسے سروکس کہتے ہیں، میں ہوتی ہے۔
’سروکس رحم کو اندام نہانی سے جوڑتا ہے۔ یہ کینسر پاکستان جیسے ممالک میں خواتین کی موت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہر سال پاکستان میں لگ بھگ 5,008 خواتین کو یہ کینسر ہوتا ہے، اور ان میں سے 3 ہزار 197 سے زیادہ اس کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کینسر کی بنیادی وجہ ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ہے، جو جنسی رابطے سے پھیلتا ہے۔ دیگر وجوہات میں سیگریٹ نوشی، کمزور مدافعتی نظام، کم عمری میں جنسی تعلقات یا مانع حمل گولیوں کا طویل استعمال شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین میں اووریز کا کینسر کیوں بڑھ رہا ہے؟
واضح رہے کہ کچھ مطالعات کے مطابق غیر معیاری یا پلاسٹک سے بنے سینیٹری پیڈز کا استعمال بھی سروائیکل کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے، کیونکہ ان میں موجود کیمیکلز یا ناقص مواد طویل عرصے تک جلد کے رابطے میں رہنے سے سروکس کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر نادیہ کے مطابق ایچ پی وی ویکسین اور باقاعدہ اسکریننگ سے اس بیماری کو روکا جا سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی واضح کیا جا چکا ہے کہ یہ ویکسین سروائیکل کینسر سے تحفظ دینے کے لیے بنائی گئی ہے اور اس کا زچگی یا تولیدی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔ یہ ویکسین دنیا بھر میں لاکھوں لڑکیوں کو دی جا چکی ہے اور اسے مکمل طور پر محفوظ ثابت کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس مہم کے لیے 49 ہزار سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی گئی ہے، جو لڑکیوں کو ایک ڈوز ویکسین دیں گے۔ یہ ویکسین پاکستان کو دنیا کے 150ویں ملک کی حیثیت دے گی جو ایچ پی وی ویکسین متعارف کرا رہا ہے۔
مہم پبلک اسکولوں، ہیلتھ سینٹرز، کمیونٹی مراکز اور موبائل ٹیموں کے ذریعے چلائی جائے گی۔ والدین کو آگاہی دینے کے لیے وائس میسیجز اور کمیونٹی سیشنز کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ افواہوں اور غلط فہمیوں کو دور کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سروائیکل کینسر سے بچاؤ ممکن: ماہرین کا HPV ویکسین کو قومی پروگرام میں شامل کرنے کا مطالبہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ سروائیکل کینسر پاکستان میں خواتین میں کینسر سے ہونے والی اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے، جو بریسٹ کینسر سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ یہ مہم عالمی ادارہ صحت کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا ہدف 2030 تک 90 فیصد لڑکیوں کی ویکسینیشن، 70 فیصد خواتین کی اسکریننگ اور 90 فیصد مریضوں کا علاج یقینی بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افواہیں تولیدی صحت خواتین سروائیکل کینسر مفت ویکسین والدین وی نیوز ویکسین