افغان عوام نے کبھی غیر ملکی فوجی موجودگی قبول نہیں کی، افغان وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان میں بگرام ایئربیس واپس لینے کے اعلان پر افغان وزارت خارجہ کے سیکنڈ پولیٹیکل ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان عوام اپنی سرزمین پر کسی غیر ملکی فوجی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے سیکنڈ پولیٹیکل ڈائریکٹر ذاکر جلالی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بلگرام بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک کامیاب تاجر اور مذاکرات کار کی حیثیت سے معاہدے کے ذریعے ایئربیس واپس لینے کی بات کر رہے ہیں، افغانستان اور امریکا کو اپنے تعلقات صرف فوجی موجودگی تک محدود رکھنے کے بجائے باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی اقتصادی اور سیاسی بنیادوں پر استوار کرنے چاہئیں۔
ذاکر جلالی نے واضح کیا کہ افغان عوام نے تاریخ میں کبھی بھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی افواج کی موجودگی کو قبول نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا افغانستان کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے تو اس کی بنیاد عسکری نہیں بلکہ سیاسی، اقتصادی اور سفارتی تعاون ہونا چاہیے، بگرام ایئربیس کے حوالے سے کسی بھی قسم کی یکطرفہ کارروائی افغان عوام کے جذبات اور خودمختاری کے منافی ہوگی۔
واضح رہے کہ دوحہ معاہدے کے دوران بھی اس امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا تھا اور یہ بات ایک بار پھر دہرانا ضروری ہے کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام خود کریں گے۔
خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم نے طالبان کو بگرام ایئربیس مفت میں دے دی لیکن اب ہم اسے واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ شاید ایک بریکنگ نیوز ہو لیکن حقیقت یہی ہے کہ ہم اس بیس کو دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ بگرام ایئربیس کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ یہ اس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بگرام ایئربیس ڈونلڈ ٹرمپ افغان عوام
پڑھیں:
حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک دنیا بھر میں 8 جنگیں رکوائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا یوکرین کو ٹوماہاک کروز میزائل دینے پر فی الحال غور نہیں کر رہا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے 3 قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اب تک دنیا بھر میں 8 جنگیں رکوائیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا یوکرین کو ٹوماہاک کروز میزائل دینے پر فی الحال غور نہیں کر رہا۔ انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں امریکی زمینی فوج یا فضائی حملے ممکن ہیں، نائجیریا میں مسیحیوں کو بڑے پیمانے پر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں ٹیرف سے متعلق کیس ملک کی تاریخ کا اہم کیس ہے، سپریم کورٹ میں ٹیرف کیس کی سماعت میں شرکت نہیں کروں گا اور میں کوئی ایسا اقدام نہیں کرنا چاہتا، جو اس فیصلے کی اہمیت کو کم کرے۔
 
 انہوں نے مزید کہا ہے کہ دنیا برسوں سے ہمارے خلاف ٹیرف لگا رہی تھی، ہم کئی ممالک خاص طور پر چین کی جانب سے استحصال کا شکار رہے، مگر اب ایسا نہیں ہے، ٹیرف نے ہمیں زبردست قومی سلامتی دی ہے۔ برطانوی شاہی خاندان سے شہزادہ اینڈیو کی شاہی نوازشات سے بے دخلی کے حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ "شہزادہ اینڈریو، جیفری ایپسٹین اسکینڈل افسوسناک ہے اور شاہی خاندان کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ برا ہوا۔"