فرانس کے اعلیٰ عسکری خلائی افسر نے خبردار کیا ہے کہ خلا میں ‘مخالفانہ یا غیر دوستانہ’ سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔

میجر جنرل ونسنٹ شوسو، جو گزشتہ ماہ فرانسیسی اسپیس کمانڈ کے سربراہ بنے، نے معروف نیوز ایجنسی ‘رائٹرز’ کو بتایا کہ روس کے یوکرین پر 2022 کے حملے کے بعد سے خلا میں شیدگی پر مبنی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ان کے مطابق اب سیٹلائٹس کو نشانہ بنانے کے طریقوں میں تنوع آ چکا ہے جن میں جیمنگ، لیزرز اور سائبر حملے شامل ہیں جو عام ہوتے جا رہے ہیں۔

فرانسیسی جنرل نے کہا کہ یوکرین جنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلا اب مکمل طور پر ایک آپریشنل میدان بن چکا ہے۔ یاد رہے کہ فرانس نے 2018 میں روس پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایک فرانسیسی اور اطالوی فوجی سیٹلائٹ کے قریب مشکوک اسپیس کرافٹ بھیج کر خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین، جو امریکا کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ سرکاری طور پر خلائی اخراجات کرتا ہے، تیزی سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اور روز بروز نئی سیٹلائٹ کانسٹیلیشنز اور جدید طریقہ کار متعارف کرا رہا ہے۔

برطانیہ، امریکا اور کینیڈا نے بھی حالیہ دنوں میں خبردار کیا ہے کہ سیٹلائٹس، جو معیشتوں اور افواج کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، شدید خطرے میں ہیں۔ برطانیہ کے اسپیس کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل پال ٹیڈمین نے کہا کہ خطرہ ‘پیمانے، پیچیدگی اور رفتار’ میں بڑھ رہا ہے۔

جرمنی اور فرانس کی تیاری

جرمنی نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی قومی خلائی صلاحیتوں کو تیزی سے بڑھائے گا اور 2029 تک کثیر مداری سیٹلائٹ کانسٹیلیشن قائم کرے گا۔

فرانس نے بھی اپنی خلائی حکمتِ عملی میں یہ واضح کیا ہے کہ صرف نگرانی نہیں بلکہ عملی ردعمل کی صلاحیت بھی پیدا کرنا ہوگی۔ اس مقصد کے لیے فرانس نے نئی ڈیمونسٹریٹر سیٹلائٹس کے منصوبے شروع کیے ہیں جو خلا میں گشت کریں گی اور حریفوں پر نظر رکھیں گی۔

شوسو کے مطابق فرانس کی ترجیح یہ بھی ہے کہ سیٹلائٹس کو زیادہ مضبوط بنایا جائے، خاص طور پر لو ارتھ آربٹ کانسٹیلیشنز میں، جہاں ایلون مسک کے اسٹار لنک نیٹ ورک کی تیز رفتار توسیع نے مقابلہ بڑھا دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خلا خلائی فوج روس عسکری قوت فرانس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خلا خلائی فوج عسکری قوت کیا ہے کہ خلا میں

پڑھیں:

بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف

جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی افسران کے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے مستند شواہد ہیں۔جرمن جریدے کو خصوصی انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت میں پُرتشدد واقعات بھارتی حکومت کی بڑھتی انتہاپسند پالیسیوں کا نتیجہ ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل کو بیرونی جبکہ بیرونی مسائل کو اندرونی مسئلہ بنا کر پیش کرتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، پاکستان بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام عالم کے سامنے متعدد مرتبہ پیش کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، بھارتی ریاستی ادارے بشمول آرمی شدت پسند سیاسی نظریات کے زیرِ اثر ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کی، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے منظم اقدامات کیے گئے ہیں، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر افغان مہاجرین کے انخلاء کی ڈیڈ لائن میں متعدد بار توسیع کی۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مستند شواہد ہیں کہ غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں، افغان مہاجرین کو پناہ کی بنیادی وجوہات غیرملکی مداخلت اور خانہ جنگی تھی وہ وجوہات اب موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دیا، بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے متعدد ہلاک دہشتگرد نام نہاد مسنگ پرسنز کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی ریاست تمام غیر ریاستی عناصر کو بلا تفریق مسترد کرتی ہے، پاکستان میں کسی بھی جیش یا مسلح جتھوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ریاست کے علاوہ کوئی گروہ یا شخص جہاد کا اعلان کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیار دہشتگردی میں استعمال ہو رہے ہیں، امریکا بھی اس اسلحے کے دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال پر تشویش کا اظہار کرچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کا قائدانہ کردار اسٹریٹجک لیڈر کے طور پر سامنے آیا، پاکستان کے برادر ملک چین کے ساتھ بھی تعمیری اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس نے مالی کے سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا
  • ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی، فرانسیسی صدر میکرون
  • بھارتی فوجی افسران اور افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں، جنرل احمد شریف
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 600 پوائنٹس کا اضافہ
  • فرانس اور مالی کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا، مالی کے دو سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم 
  • ’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں: چیئرمین این ڈی ایم اے کا انتباہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ