—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک سنگ میل ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو مبارکباد دیتا ہوں۔

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حرمین شریفین کا دفاع ہر پاکستانی کیلئے ریڈ لائن ہے، معاہدہ کسی کیخلاف نہیں بلکہ خطے کے ممالک کی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ معاہدہ پاکستان کے لیے ایک مضبوط اقتصادی و معاشی تعاون کی بنیاد بھی بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معرکہ حق کے بعد بیرونی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں، ہمیں اپنی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ ترقی کے سفر میں کامیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں خود کو تیار کرنا ہو گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہر سال کے سیلاب سے بچاؤ کے لیے ہمیں آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینا ہو گا، پاور سیکٹر کی درستگی کی کنجی بیورو کریٹ کے پاس نہیں انجینئرز کے پاس ہے، ہم نے نئے سرے سے اپنی اڑان بھرنی ہے، ہمیں آگے نکل جانے والے ممالک سے آگے جانا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں آپسی اختلافات اور سیاسی عدم استحکام کے باعث ہم ترقی نہیں کر سکے، آج پاکستان میں انتشار اور سیاسی عدم استحکام کی زیرو ٹالرینس ہے، ملک میں انتشار اور بدامنی پیدا ہو گی تو کون سا بزنس مین یہاں آئے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں سیلاب کی تباہی کا تخمینہ لگا رہی ہیں، حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب احسن اقبال کے لیے

پڑھیں:

پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، احسن اقبال

وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ملک کی ساحلی پٹی سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع فراہم کر رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے آج کراچی کے ایکسپو سینٹر میں دوسرے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس 2025 کے افتتاحی موقع پر کہی۔

وزیر نے کہا کہ پاکستان کی منفرد جغرافیائی حیثیت اسے مشرق و مغرب کے درمیان قدرتی پل اور تجارت، جدت اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم راستہ بناتی ہے۔

احسن اقبال نے بتایا کہ حکومت نیلی معیشت، قابل تجدید توانائی، ماہی گیری، معدنی وسائل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے بندرگاہوں کو عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر نے مزید کہا کہ یوران پاکستان پلان کے تحت حکومت کا ہدف 2035 تک ملکی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر تک وسعت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری ٹائم ایکسپو شپ بلڈنگ، لاجسٹکس، میرین بایوٹیکنالوجی، ایکوا کلچر اور ساحلی سیاحت میں شراکت داری کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے، جو بحری صنعت میں پائیدار ترقی کے راستے ہموار کرے گی۔

ادھر کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش اور کانفرنس پاکستان کی نیلی معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ کانفرنس اور ایکسپو میں 178 نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں جن میں 28 بین الاقوامی اور 150 مقامی شامل ہیں، جبکہ 44 ممالک کے 133 مندوبین بھی موجود ہیں۔

وائس ایڈمرل نے کہا کہ اس موقع پر B2B اور B2G ملاقاتیں، معاہدوں پر دستخط اور نیلی معیشت، پائیدار ترقی کے امکانات پر بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت ہے: امیرِ قطر
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
  • امیر قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیدیا
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • پاکستان میں دینی مدارس کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، احسن اقبال
  • پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے، احسن اقبال
  • آئینی ترامیم سے پہلے اس پر بات کرنا مناسب نہیں، احسن اقبال
  • پاکستان کے علماء کا ضمیر خریدنا آسان کام نہیں: طاہر اشرفی