ٹرینوں کی نجکاری کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا، اوپن نیلامی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلوے کی 11 ٹرینوں کی نجکاری کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے تاہم اب ٹرینوں کی نیلامی اوپن ہوگی۔
پاکستان ریلوے نے اپنی 11 ٹرینوں کو آوٹ سورس کرکے نجی شعبے کے تعاون سے چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں ٹرینوں کی ٹیکنیکل بڈز کھلنے کے بعد فنانشل بڈز بھی چند روز قبل کھولی گئیں اور 9 ٹرینوں کے لیے پرائیویٹ کمپنیوں نے اپنی فنانشل بڈز جمع کرائیں۔
پاکستان ریلوے کو اپنی 9 ٹرینوں کے لیے 7 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ روپے کی فنانشل بڈز موصول ہوئیں تاہم ابھی ٹرینوں کی حتمی منظوری ہونا باقی تھی۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی سربراہی میں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسافر ٹرینوں کی آوٹ سورسنگ اوپن نیلامی کے ذریعے ہوا کرے گی جس کا اطلاق حالیہ آوٹ سورس ہونے والی ٹرینوں پر بھی ہو گا۔
پاکستان ریلوے کے اس اعلان کے بعد ٹرینوں کو آوٹ سورس کرکے پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے چلانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
پاکستان ریلوے کو 9 ٹرینوں کے لیے 7 ارب 90 کروڑ روپے کی فنانشل بڈز موصول ہوئی تھیں، ہزارہ ایکسپریس کے لیے دو ارب 62 کروڑ روپے، ملت ایکسپریس کی دو ارب 60 کروڑ روپے، سبک خرام کی 64 کروڑ، راول ایکسپریس کی69 کروڑ روپے اور بدر ایکسپریس ٹرین کی24 کروڑ روپے ک بڈز موصول ہوئی تھیں۔
اسی طرح غوری ایکسپریس ٹرین کی 25 کروڑ روپے، تھل ایکسپریس ٹرین کی 60 کروڑ روپے، فیض احمد فیض مسافر ٹرین کی 8 کروڑ 65 لاکھ روپے اور راوی ایکسپریس ٹرین کی 16 کروڑ 12 لاکھ روپے بڈز موصول ہوئیں۔
دوسری جانب بہاالدین زکریا ایکسپریس اور موہنجودڑو ایکسپریس ٹرین کی کسی کمپنی نے فنانشل بڈز جمع نہیں کرائی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایکسپریس ٹرین کی پاکستان ریلوے ٹرینوں کی بڈز موصول کروڑ روپے کے لیے
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔