مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، بھارت جھگڑالو پڑوسی کے بجائے اچھے ہمسائے کی طرح رہے۔لندن میں اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاک بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے برابری کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے، اربوں ڈالر عوام کی ترقی و فلاح پر خرچ ہونے چاہئیں، پاکستان اور بھارت ہمسائے ہیں، ہمیں ساتھ رہنا ہے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔اُنہوں نے برطانوی پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی معیشت میں معاونت ناقابلِ فراموش ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات میں بھی تولا جائے تو کم ہے، اس برس اوورسیز پاکستانیوں نے ساڑھے 48 ارب ڈالر پاکستان بھیجے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ برطانوی و دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کی ترقی اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت اُن کے حقوق اور تحفظ کیلئے مسلسل کوشاں ہے، عالمی فورمز پر پاکستان اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کرتا رہے گا۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اشعار بھی سنائے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں ظلم و ستم جاری ہے، 64 ہزار فلسطینی شہید کر دیئے گئے، غزہ میں فلسطینیوں کا کھانا، پینا اور ادویات بند کر دی گئیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم کا اوورسیز پاکستانیوں سے تاریخی خطاب آج دوپہر نشر کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف نے پرجوش تقریر کی، لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، وزیراعظم نے آپریشن بنیان مرصوص، معیشت اور سفارتی تعلقات پر بات کی۔اس موقع پر وزیر مملکت عون چودھری نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو انڈیا سے جو فتح ملی اس سے دنیا میں پاکستان کی عزت بڑھی۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج لندن سے امریکا کیلئے روانہ ہوں گے، وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب 26 ستمبر کو ہوگا، غزہ میں ہونے والے خصوصی اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
تعلقات نئی بلندیوں پر، شہباز شریف: جارح کے مقابل ایک، سعودی وزیر دفاع
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنے عزیز بھائی شہزادہ محمد بن سلمان، ولی عہد اور سعودی عرب کے وزیر اعظم کی جانب سے پرجوش اور والہانہ استقبال پر بہت متاثر ہوا ہوں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال نے دل جیت لیے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری آمد پر سعودی شاہی فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے والہانہ استقبال حیران کن تھا۔ سعودی مسلح افواج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پائے جانے والے دیرینہ محبت اور باہمی احترام کا مظہر ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب رواں ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بند سلمان سے میری نہایت خوشگوار اور مفید گفتگو ہوئی جس میں علاقائی چیلنجز پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔ دل کی گہرائیوں سے شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن اور قیادت کی تعریف کرتا ہوں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری، تجارت اور کاروباری روابط کو وسط دینے میں ان کی خصوصی دلچسپی قابل تعریف ہے۔ میری دعا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے اور عظمت کی نئی بلندیوں کو چھوئے۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ روز مملکت سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچے جہاں سعودی F-15 لڑاکا طیاروں نے وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے جس کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کی خودمختاری و سالمیت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہے۔ معاہدے کے تحت پاکستان اب حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی سلامتی میں ایک سٹرٹیجک پارٹنر بن گیا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کے بعد اہم بیان جاری کیا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’سٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سکیورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے اس تاریخی معاہدے کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر بیان جاری کیا۔ انہوں نے گزشتہ روز ہونے والے دفاعی معاہدے کی خبر ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'سعودیہ اور پاکستان، جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک'۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے تاریخی دفاعی معاہدے کی خبر اردو زبان میں بھی پوسٹ کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے لندن پہنچ گئے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم لندن جاتے ہوئے جنیوا میں رکے اور قائد مسلم لیگ ن نوازشریف کی عیادت کی۔ نوازشریف علاج کے لئے جنیوا میں قیام پذیر ہیں۔ریاض کے ڈپٹی گورنر محمد بن عبدالرحمن نے وزیراعظم کو ائر پورٹ پر رخصت کیا۔ جبکہ اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف دورہ برطانیہ کے بعد امریکا بھی جائیں گے جہاں وہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔