کانگریس نے کشمیر کیساتھ ساتھ پورے ملک میں دہشتگردوں کو حمایت فراہم کی ہے، رویندر رینہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس نے محض سیاسی مفادات کے لئے قومی سلامتی کو داؤ پر لگایا ہے اور بھارت کی عوام کبھی بھی ایسے خطرناک ذہنیت کو معاف نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینہ نے آج کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں دہشت گردوں کو خفیہ طور پر حمایت فراہم کی ہے۔ رویندر رینہ نے کہا کہ کانگریس ملک کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے، ایسے اقدامات کرتی رہی ہے جو ملک دشمن عناصر کو حوصلہ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے محض سیاسی مفادات کے لئے قومی سلامتی کو داؤ پر لگایا ہے اور بھارت کی عوام کبھی بھی ایسے خطرناک ذہنیت کو معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور پائیدار امن، خوشحالی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پُرعزم ہے۔
انہوں نے ان باتوں کا اظہار آج اننت ناگ میں حالیہ سیلاب سے متاثرین علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے فروٹ منڈی بجباڈہ جا کر وہاں حالات کا جائزہ لیا اور کسانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی اور لفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے بنک قرضے کو معاف کر دینا چاہیئے اور جموں سرینگر قومی شاہراہ کو آمد و رفت کے قابل بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ کانگریس کانگریس نے انہوں نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
لوگوں سے مودی مودی کے نعرے لگوانا خارجہ پالیسی نہیں ہے، کانگریس
کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایچ-1بی ویزا پر 100000 ڈالر سالانہ فیس عائد کی ہے، جسکا سب سے زیادہ اثر ہندوستانی آئی ٹی پیشہ وروں پر ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ساتھ موجودہ تعلقات کو لے کر سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی سے ہندوستانیوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس یہ رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ وزیراعظم کو یوم پیدائش پر ملے ریٹرن گفٹ نے ہندوستانیوں کو کافی مایوس کیا ہے۔ کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایچ-1بی ویزا پر 100000 ڈالر سالانہ فیس عائد کی ہے، جس کا سب سے زیادہ اثر ہندوستانی آئی ٹی پیشہ وروں پر ہوا ہے، تقریباً 70 فیصد ایچ-1بی ویزا ہولڈر ہندوستانی ہیں، اس کے علاوہ 50 فیصد ٹیرف پہلے ہی عائد کیا جا چکا ہے، صرف 10 فیصد شعبوں میں ہندوستان کو 2.17 لاکھ کروڑ کے خسارے کا امکان ہے۔
ملکارجن کھڑگے کے مطابق ہندوستانی آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کو نشانہ بنانے والے "ایچ آئی آر ای" ایکٹ کو بھی نافذ کیا گیا ہے، دوسری جانب ایران کے چابہار بندرگاہ پر دی گئی چھوٹ ہٹا لی گئی ہے، جس کے سبب ہندوستان کے اسٹریٹجک مفادات متاثر ہوں گے۔ ساتھ ہی یورپی یونین سے بھی ہندوستانی اشیاء پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ نے کئی بار دعویٰ کیا ہے کہ ان کی مداخلت کے باعث ہی ہندوستان-پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی۔ انہوں نے اسے ہندوستان کی شبیہ کے لئے نقصاندہ قرار دیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ہندوستانی قومی مفاد کو ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی صرف اور صرف دکھاوا ہے۔ گلے ملنے، کھوکھلے نعرے اور پروگرام میں "مودی مودی" کے نعرے لگوا لینا خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ کھڑگے کے مطابق خارجہ پالیسی کا مقصد ہندوستان کے مفادات کا تحفظ اور متوازن طریقے سے دوستی کو فروغ دینا ہونا چاہیے۔ ورنہ ہندوستان کی طویل مدتی وقار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔