حکومت سرکاری ملازمین کے جائزحقوق پر ڈاکا ماررہی ہے،گسٹا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)گسٹا ضلع حیدرآباد کے صدر اور سندھ ایمپلائز الانس کے رہنما عبدالقیوم شیخ نے کہا ہے کہ روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگانے والے سرکاری ملازمین کے جائز حقوق پر ڈاکا مار رہے ہیں سندھ بھر کے ملازمین بے چینی اور اضطراب کا شکار ہیں اور حکمران عیا شیوں میں مصروف موجودہ جمہوری دور امریت سے عوام کے لیے بدترین دور ثابت ہورہا ہے 23ستمبر سے پورے سندھ کے سرکاری اداروں میں تالا بندی ہو گی یہ بات انھوں نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ تمام سرکاری ملازمین کے حقوق پر سندھ حکومت ڈاکا مار رہی ہے پنشن اصلاحات کے نام پر اسے برداشت نہیں کیا جائے گا ایک ریاست میں دودستور برداشت نہیں سندھ کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک قانون اور ملک دوسرے سرکاری ملازمین کے لیے دوسرا قانون انھوں نے کہا یہ سب وہ لوگ کر رہے جو جمہوریت کا اور روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگا کر عوام کو ایک عرصے سے بے وقوف بنا رہے ہیں انھوں نے کہا 23ستمبر سے سندھ بھر کے ملازمین چارروز کے لیے اپنے حقوق کے لیے مجبور ہو کر حکومت کی بے حسی کے خلاف اپنے اپنے اداروں کی تالا بندی کریں گے اور یہ تالا بندی 27ستمبر تک جاری رہے گی اس دوران تمام سرکاری اداروں پر سیاہ پرچم کہرائے جائیں گے اور بازوں پر احتجاجاً کالی پٹیاں باندھی جائیں گی انھوں نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے جائز مطالبات گروپ انشورش بنیئولینٹ فنڈریٹائرڈمنٹ کے وقت ادا کیا جائے ڈسپئریٹی الاونس پچاس فیصد دیا جائے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں ستر فیصد اضافہ کیاجائے انھوں نے ہمارے سارے مطالبات جائز ہیں اس میں کوئی ایسا مطالبہ شامل نہیں جو ناجائز ہ ہو انھوں نے کیا پورے سندھ کے ملازمین اور ان کے گھر والے حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے بے چینی اور اضطراب میں مبتلا ہیں اور حکمران ان مطالبات پر توجہ دینے اور انھیں حل کرنے کے بجائے اپنی عیا شیوں میں مصروف ہیں انھوں نے کہا اگر 27 ستمبر تک ہمارے مطالبات نہیں منانے گئے تو پھر 6 اکتوبر کو سندھ بھر کے ملازمین اپنے حقوق کی خاطر بلاول ہاوس کی جانب سندھ ایمپلائز الائنس کے مرکزی صدر حاجی اشرف خاص خیلی کی قیادت میں مارچ کریں گے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کے انھوں نے کہا کے ملازمین کے لیے
پڑھیں:
حکومتی پابندیوں سے اخباری صنعت مفلوج ہوگئی ہے،سندھیانی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سموں، مرکزی جنرل سکرٹری ڈاکٹر ماروی سندھُو، مرکزی رہنما حسنا راہوجو اور ایڈووکیٹ سورٹھ منگنھار نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ 2022ء سے سعودی عرب میں ایچ پی وی ویکسینیشن جاری ہے، جبکہ ملائیشیا، انڈونیشیا اور بنگلا دیش سمیت زیادہ تر مسلم ممالک یہ ویکسین باقاعدگی سے لگوا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں یہ کوئی پہلی ویکسین نہیں ہے، اس سے قبل بھی 12 بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جاتے رہے ہیں، لیکن یہاں کچھ انتہاپسند گروہ جھوٹ اور نفرت پر مبنی تقاریر کر کے سندھ کو صدیوں پیچھے دھکیل رہے ہیں اور ایچ پی وی ویکسینیشن کے بارے میں جھوٹی معلومات پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جنرل ضیا الحق کی جانب سے بویا گیا انتہاپسندی اور جہالت کا بیج آج ایک بڑے درخت میں تبدیل ہو گیا ہے۔ جنرل ضیاالحق نے امریکہ سے ڈالر لے کر نہ صرف افغانستان میں بلکہ سندھ میں بھی طالبان پیدا کیے، جن کی ذہنیت آج بھی معاشرے کو زہر دے رہی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ حکومتی نااہلی کے باعث ایچ پی وی ویکسینیشن مہم 100 فیصد ہدف حاصل کرنے کے بجائے صرف 60 فیصد ٹارگٹ تک پہنچ سکی ہے۔ اگر حکومت پیکا ایکٹ جیسے سیاہ قوانین لا کر میڈیا کو قید کرنے کے بجائے میڈیا لٹریسی پر توجہ دیتی تو آج یہ مہم فیک نیوز کا شکار نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے میڈیا پر پابندیاں عائد کر کے، میڈیا کے اشتہارات بند کر کے اور اخباری صنعت کو مفلوج کر کے، ریسرچ پر مبنی رپورٹس کو عام کرنے کے عمل کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں چند ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا صارفین اپنی ویوز بڑھانے کے لیے جھوٹی معلومات پھیلا رہے ہیں۔رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت، خاص طور پر تعلیم اور اطلاعات کے محکمے کی نااہلی کی وجہ سے لاکھوں طالبات ایچ پی وی ویکسینیشن سے محروم رہ گئی ہیں۔