Jasarat News:
2025-11-06@10:47:12 GMT

حکومت سرکاری ملازمین کے جائزحقوق پر ڈاکا ماررہی ہے،گسٹا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)گسٹا ضلع حیدرآباد کے صدر اور سندھ ایمپلائز الانس کے رہنما عبدالقیوم شیخ نے کہا ہے کہ روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگانے والے سرکاری ملازمین کے جائز حقوق پر ڈاکا مار رہے ہیں سندھ بھر کے ملازمین بے چینی اور اضطراب کا شکار ہیں اور حکمران عیا شیوں میں مصروف موجودہ جمہوری دور امریت سے عوام کے لیے بدترین دور ثابت ہورہا ہے 23ستمبر سے پورے سندھ کے سرکاری اداروں میں تالا بندی ہو گی یہ بات انھوں نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ تمام سرکاری ملازمین کے حقوق پر سندھ حکومت ڈاکا مار رہی ہے پنشن اصلاحات کے نام پر اسے برداشت نہیں کیا جائے گا ایک ریاست میں دودستور برداشت نہیں سندھ کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک قانون اور ملک دوسرے سرکاری ملازمین کے لیے دوسرا قانون انھوں نے کہا یہ سب وہ لوگ کر رہے جو جمہوریت کا اور روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگا کر عوام کو ایک عرصے سے بے وقوف بنا رہے ہیں انھوں نے کہا 23ستمبر سے سندھ بھر کے ملازمین چارروز کے لیے اپنے حقوق کے لیے مجبور ہو کر حکومت کی بے حسی کے خلاف اپنے اپنے اداروں کی تالا بندی کریں گے اور یہ تالا بندی 27ستمبر تک جاری رہے گی اس دوران تمام سرکاری اداروں پر سیاہ پرچم کہرائے جائیں گے اور بازوں پر احتجاجاً کالی پٹیاں باندھی جائیں گی انھوں نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے جائز مطالبات گروپ انشورش بنیئولینٹ فنڈریٹائرڈمنٹ کے وقت ادا کیا جائے ڈسپئریٹی الاونس پچاس فیصد دیا جائے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں ستر فیصد اضافہ کیاجائے انھوں نے ہمارے سارے مطالبات جائز ہیں اس میں کوئی ایسا مطالبہ شامل نہیں جو ناجائز ہ ہو انھوں نے کیا پورے سندھ کے ملازمین اور ان کے گھر والے حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے بے چینی اور اضطراب میں مبتلا ہیں اور حکمران ان مطالبات پر توجہ دینے اور انھیں حل کرنے کے بجائے اپنی عیا شیوں میں مصروف ہیں انھوں نے کہا اگر 27 ستمبر تک ہمارے مطالبات نہیں منانے گئے تو پھر 6 اکتوبر کو سندھ بھر کے ملازمین اپنے حقوق کی خاطر بلاول ہاوس کی جانب سندھ ایمپلائز الائنس کے مرکزی صدر حاجی اشرف خاص خیلی کی قیادت میں مارچ کریں گے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کے انھوں نے کہا کے ملازمین کے لیے

پڑھیں:

اندرون سندھ، سرکاری اسپتالوں میں اربوں روپے فراہم کرنے کے باوجود بچوں کے علاج کی سہولیات ناپید

کراچی:

اندرون سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں اربوں روپے فراہم کرنے کے باوجود بچوں کے علاج معالجے کی سہولتیں ناپید ہیں جہاں غریب شہری اپنے بچوں کے علاج کے لیے اپنی مویشیاں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

ایکسپریس نیوز کو كنرى ضلع عمركوت کے رہائشی امتياز گشکورى نے بتایا کہ گزشتہ دنوں میرے 10 ماه كے بیٹے غلام محمد کی حالت شدید غذائی کمی اور خسرہ وائرس کی وجہ سے تشویش ناک ہوگئی تھی، علاج کرانے کے لیے پیسے نہیں تھے لیکن اپنے بچے کی زندگی بچانے کے لیے بکری فروخت کی اور مٹھی اور كنرى کے ڈاکٹروں سے علاج كروايا لیکن میرے بیٹے کی حالت مزید خراب ہوگئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اپنے بیٹے کو عمرکوٹ سے میرپور خاص شہر کے ایک نجی اسپتال پہنچایا، اسی دوران وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے اپنے بیٹے کے علاج کے لیے درخواست بھیجی جس پر وزیراعلی سندھ نے میرپور خاص کے کمشنر فیصل احمد عقيلى اور صوبائی محکمہ صحت کے تعینات سول سرجن میرپور خاص ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جيلانى کو كنرى ضلع عمركوٹ میں میرے بچے غلام محمد کے علاج کے لیے فوری ہدايات ديں ۔

انہوں نے بتایا کہ کمشنر میرپور خاص فيصل احمد عقيلى كى ہدايت پر سول سرجن میرپور خاص ڈاکٹر پیر غلام نبی جيلانى نے نجی اسپتال پہنچ کر مجھ سے اور اسپتال کے ڈاکٹروں سے رابطہ کیا، جس پر ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ نے متعلقہ بچے کے ڈاکٹر عبدالمجيد ميمن  سے علاج معالجے کے حوالے سے بریفننگ بھی لی اور اپنى نگرانى مين علاج كروايا۔

بچے کے والد نے بتایا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ،کمشنر میرپور خاص اور سول سرجن ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جيلانى کی بروقت کارروائی اور نگرانی کی وجہ سے میرا بیٹا اب ٹھیک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کنری عمرکوٹ اور دیگر دیہی آبادیوں میں رہنے والے بچوں کے علاج کے لیے ماہرین اطفال کو فوری تعینات کیا جائے کیونکہ یہاں کے بچے شدید غذائی کمی کا شکار ہیں۔

اس حوالے سے سول سرجن ڈاکٹر پیرغلام نبی نے بتایا کہ بچے کو شدید نوعیت کا خسرہ اور اس کی پیچیدگیاں ہوگئی تھیں کیونکہ غربت كى وجه سے بچہ غذائی قلت کا بھی شکار تها اور ديگر وجوہات سے خسرہ کی پیچیدگیاں سامنے آئيں اور سول سرجن كی ہدايت پر تعلقه اسپتال کنرى پر موجود غذائی مركز او ٹی پی پر بچے کا خوراک کى قلت كا علاج شروع كيا۔

ڈاکٹر غلام نبی کا کہنا تھا کہ سرد موسم شروع ہوگیا اس میں غذائی کمی کا شکار بچے خسرہ وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں لہٰذا والدین اپنے بچوں کو خسرہ سمیت دیگر امراض سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین لازمی لگوائیں۔

انہوں نے کہا کہ سرد موسم میں بچوں میں نمونیہ اور خسرہ جیسے طبی مسائل جنم لیتے ہیں، مائیں اپنے بچوں کی خوراک کا خیال رکھیں اور حفاظتى ويكسین نه كرواكر خسرہ  میں مبتلا ہوجاتے ہیں لہٰذا والدین خصوصاً مائیں اپنے چھوٹے بچوں کی خوراک کا خیال رکھیں کیونکہ خوراک کی کمی سے چھوٹے بچوں میں مختلف طبی مسائل جنم لیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت نے چھٹی اور اے سی آر نظام مکمل طور پر آن لائن کر دیا
  • ٹنڈو محمد خان :واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ریلی
  • اندرون سندھ، سرکاری اسپتالوں میں اربوں روپے فراہم کرنے کے باوجود بچوں کے علاج کی سہولیات ناپید
  • پنجاب میں سرکاری بھرتی کا نیا آرڈیننس نافذ، مستقل نوکری اور پنشن ختم
  • وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کیلئے بڑا ریلیف، کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • پیپلز پارٹی ڈاکوئوں کی سرپرستی بند کر ے، جئے قومی محاذ
  • تعلیم ریاست کی ذمے داری
  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری ؛ کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، مستقل ملازمت کا قانون منسوخ