سلمان خان، ایشوریا سے علیحدگی کے بعد گانے سن کر روتے تھے، انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف نغمہ نگار سمیر انجام نے ایک پوڈکاسٹ میں اس وقت کے جذباتی واقعات کا پردہ فاش کیا ہے جب سپر اسٹار سلمان خان اداکارہ ایشوریا رائے سے اپنی علیحدگی کے صدمے سے گزر رہے تھے۔
سمیر انجام نے بتایا کہ فلم ’تیرے نام‘ کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان اکثر گانے سنتے ہوئے رو پڑتے تھے۔
یہ واقعہ 2003 کا ہے، جب سلمان خان نے ستیش کوشک کی فلم ’تیرے نام‘ میں ایک دل شکستہ عاشق کا کردار ادا کیا۔ سمیر انجام کے مطابق سلمان خان کا اپنا ٹوٹا ہوا دل ان کی اداکاری کےلیے حقیقی جذبات مہیا کر رہا تھا۔ وہ ہر شاٹ لینے سے پہلے مخصوص گانے سن کر اپنے جذبات تازہ کیا کرتے تھے۔
سمیر انجام نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فلم کا ٹائٹل گانا تو خاص طور پر سلمان خان کے لیے نہیں لکھا گیا تھا، لیکن یہ گانا ان کی اصل زندگی کی کہانی کی پرچھائیں ضرور بن گیا۔ شوٹنگ سے پہلے سلمان خان گلوکار ہمیش ریشمیا سے درخواست کرتے کہ وہ یہ گانا سنا دیں، جس کے بعد جذبات میں بہہ کر رو پڑتے اور پھر اپنا منظر فلم بند کرواتے۔
نغمہ نگار نے بتایا کہ سلمان خان خاص طور پر گانے کے اس بول ’کیوں کسی کو وفا کے بدلے وفا نہیں ملتی‘ پر بہت متاثر ہوتے تھے۔ اس وقت ان کا زخم تازہ تھا اور وہ جذباتی تکلیف کے دور سے گزر رہے تھے، جس کا اظہار ان کے آنسوؤں کے ذریعے ہوتا تھا۔
یاد رہے کہ سلمان خان اور ایشوریا رائے کا رومانوی تعلق 1999 میں فلم ’ہم دل دے چکے صنم‘ کے سیٹ پر شروع ہوا تھا اور یہ بالی ووڈ کے سب سے مشہور محبت کے واقعات میں شمار ہوتا ہے۔ دونوں کا رشتہ 2002 میں ختم ہو گیا، جس کے بعد ایشوریا رائے نے 2007 میں ابھیشیک بچن سے شادی کرلی، جبکہ سلمان خان نے اب تک شادی نہیں کی۔
سمیر انجام کا کیریئر تین دہائیوں پر محیط ہے جنہوں نے چار ہزار سے زائد گانے لکھے ہیں، بالی ووڈ کی فلمی موسیقی کی تاریخ کا ایک اہم نام ہیں۔ ان کے لکھے ہوئے گانے آج بھی مقبولیت کے ساتھ سنے جاتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شہبازحکومت کایومیہ 60 اب روپے کا قرض لینے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: شہباز حکومت کا روزانہ 60 اب روپے سے زائد کا قرض لینے کا انکشاف، وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے دوسرے ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لیا گیا، شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہوا، وفاقی حکومت نے صرف ایک ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لے لیا، جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، پی ڈی ایم، نگران اور شہباز حکومت نے ملکی قرضوں میں ساڑھے 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ کر ڈالا۔
شہباز شریف کی حکومت کی جانب سے صرف چند ہی ماہ میں ملکی قرضوں میں اضافہ کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف حکومت کے ابتدائی 16 ماہ میں ملکی قرضوں میں 13078 ارب روپےکا اضافہ ریکارڈ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق وفاقی حکومت کا کل قرضہ جون 2025 تک بڑھ کر 77,888 ارب روپے ہو گیا، جو فروری 2024 میں 64,810 ارب روپے تھا۔ ایک اور رپورٹ میں وفاقی حکومتوں کی جانب سے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ملک کو قرضوں کے ہوشربا بوجھ تلے دبا کر قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس حوالے سے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے ملک کی معیشت اچھی ہو رہی ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں شہباز شریف حکومت نے 1830 ارب روپے کا قرض اٹھا لیا؟ مجموعی طور پر پاکستان کا قرض78,000 ارب کے قریب آچکا ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا ہے کہ سوا تین سال میں شھباز شریف نے اب تک 34,500 ارب قرض لے چکے ہیں جب شہباز شریف حکومت میں آئے تھے تو 43500 ارب روپے ملک کا قرض تھا۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ شہباز شریف ملکی قرض کم کرنے آئے تھے مگر آج قرض لینے کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز حکومت کے دوران ملک کی مجموعی قرض میں 79 فیصد کا اضافہ ہوا۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو قرض ملک چلانے کے لئے 75 سال میں لیا اس کا 80 فیصد ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، ان ساڑھے 3 سالوں میں ملک میں ترقیاتی کاموں کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے اور سرمایہ کاری تو چھوڑیں کوئی قرض بھی نہیں دے رہا، روزانہ ایک ایم او یو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔