لداخ مظاہرے؛ گرفتار رہنما فلم 3-ایڈیٹس کے رانچو ہیں؛ کردار عامر خان نے نبھایا تھا
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لداخ مظاہروں پر گرفتار سرخیل، سماجی رہنما اور ماحولیاتی تبدیلی کے متحرک کارکن سونم وانگچک کے بارے میں حیران انکشاف سامنے آیا ہے۔
لداخ میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد گرفتار ہونے والے ماہر تعلیم اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کوئی عام شخصیت نہیں، بلکہ وہی حقیقی ہیرو ہیں۔
فلم "تھری ایڈیٹس" میں سونم وانگچک کو عامر خان کے کردار "رانچو" کے نام سے دکھایا گیا تھا۔ جو درس و تدریس کے روایتی نظام کو چیلنج کرتا ہے۔
سونم وانگچک ایک انجینئر، ماہرِ تعلیم اور ماحولیات کے سرگرم کارکن ہیں۔ انہوں نے لداخ میں طلبا کے لیے اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل اینڈ کلچرل موومنٹ آف لداخ (SECMOL) قائم کی، جو مقامی بچوں کو عملی تعلیم اور جدید تحقیق سے جوڑنے کا منفرد ماڈل ہے۔ یہی ادارہ اور ان کا منفرد اندازِ تدریس فلمی کردار کی بنیاد بنا۔
اس ادارے کی ایک جھلک فلم تھری ایڈیٹس میں دکھائی گئی تھی جب فلم میں عامر خان کے کالج کے زمانے کے دوست انھیں ڈھونڈتے ہوئے وہاں پہنچے تھے اور بچوں کی تعلیم و تدریس کے اس انوکھے پروجیکٹ کو دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔
ماحول دوست انجینیئر سونم وانگچک اپنے انوکھے تعلیمی طریقوں، جدت پسندی اور جرات مندانہ خیالات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ جنھوں نے لداخ میں ماحول سے محبت کو فروغ دیا۔
اب وہی "اصلی رانچو" اپنے علاقے لداخ کی خصوصی حیثیت کی بحالی، مقامی روزگار اور ماحول کے تحفظ کے مطالبے پر جاری مظاہروں کی قیادت کر رہے ہیں اور مودی سرکار کے نشانے پر آگئے ہیں۔
مودی حکومت نے روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے آزادیٔ اظہارِ رائے کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی اور عالمی شہرت یافتہ سونم وانگچک کو اشتعال انگیزی کے جھوٹے الزام میں گرفتار کر لیا۔
وہ شخص جس نے کروڑوں لوگوں کو "آل از ویل" کا پیغام دیا، آج خود اپنے علاقے کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے جیل پہنچ گیا ہے۔
عوامی مطالبات کی منظوری کے لیے کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے اصلی رانچو (سونم وانگچک) کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلانے کے خلاف پریس کانفرنس کرنے جا رہے تھے۔
یاد رہے کہ لداخ میں جاری ان مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے دوران پولیس اب تک 20 سے زائد افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر چکی ہے جب کہ 50 سے زائد زخمی ہیں۔ درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونم وانگچک
پڑھیں:
انڈونیشیا: پرتشدد مظاہروں میں 936 افراد گرفتار ، 295 نابالغ بھی شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جکارتا: انڈونیشیا کی پولیس نے گزشتہ ماہ ملک بھر میں ہونے والے پُرتشدد مظاہروں میں ملوث تقریباً 1,000 افراد کی نشاندہی کر لی ہے،ان میں 295 کم عمر افراد بھی شامل ہیں جنہیں باضابطہ طور پر مشتبہ قرار دیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق نیشنل پولیس کریمنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سربراہ کمشنر جنرل سیاحر دیانتونو نے کہا کہ 936 افراد کے خلاف کیسز درج کیے گئے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف اُن لوگوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں جو پُرتشدد کارروائیوں اور ہنگاموں میں ملوث تھے جبکہ پرامن احتجاج کرنے والوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ان مظاہروں کے دوران کم از کم 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، ان ہنگاموں کا آغاز اس وقت ہوا جب حکومت کی جانب سے ارکانِ پارلیمان کے الاؤنسز میں اضافے کی تجویز کے خلاف عوامی احتجاج کیا گیا۔
خیال رہےکہ 28 اگست کو جکارتہ میں ایک موٹرسائیکل ٹیکسی ڈرائیور کو بکتر بند پولیس گاڑی نے کچل کر ہلاک کر دیا، اس واقعے کے بعد ملک کے کئی صوبوں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے۔
جکارتہ میں مشتعل مظاہرین نے پولیس اسٹیشنز اور سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی، درجنوں گاڑیوں کو تباہ کیا، شیشے توڑ دیے اور چوکیاں زمین بوس کر دیں۔ اس دوران پولیس افسران کو پتھراؤ کے ذریعے زخمی بھی کیا گیا۔