آزاد کشمیر میں بجلی سستی، گھریلو و کاروباری صارفین کو کتنا ریلیف ملا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
آزاد کشمیر میں حکومت کے بجلی نرخ کم کرنے کے فیصلے نے گھریلو اور کمرشل صارفین دونوں کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ گھریلو صارفین اب 3 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی حاصل کر رہے ہیں جبکہ کمرشل صارفین کے لیے نرخ 15 روپے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں۔ مہنگائی کی حالیہ لہر میں یہ سبسڈی عوام کے لیے بڑی سہولت قرار دی جا رہی ہے۔
گھریلو صارفین کا کہنا ہے کہ 3 روپے فی یونٹ پر بجلی ملنے سے ان کے ماہانہ بلوں میں خاطرخواہ کمی آئی ہے، جس سے وہ اپنی آمدنی کے دوسرے اہم اخراجات پورے کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ شہریوں کے مطابق حکومت کا یہ اقدام ان کے روزمرہ کے مالی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
کمرشل صارفین نے بھی 15 روپے فی یونٹ کے نرخوں کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ دکانداروں اور چھوٹے کاروباری مالکان کا کہنا ہے کہ بجلی کے کم نرخوں نے ان کے اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے، جس کا براہِ راست فائدہ گاہکوں تک پہنچ رہا ہے۔ ان کے مطابق اشیائے خورونوش، کپڑے سلوانے اور دیگر خدمات کی قیمتوں میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: آزادکشمیر میں بجلی کے حیران کن بل، 392 یونٹ کا بل صرف 2352 روپے
مقامی شہریوں نے کہا کہ بجلی سستی ہونے سے مہنگائی کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی ہے اور انہیں اپنے گھریلو بجٹ کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں سہولت ملی ہے۔ ایک شہری کے بقول ’پہلے بجلی کے بل مہینے کے اختتام پر سب سے بڑا مسئلہ ہوتے تھے، لیکن اب یہ ہمارے لیے آسان ہو گیا ہے۔‘
تاجروں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے بلکہ عوامی اعتماد بھی بحال کر رہی ہے۔ ایک مقامی دکاندار نے کہا کہ اب ہم اپنی مصنوعات اور خدمات کی قیمتوں میں رعایت دے سکتے ہیں، جس سے فروخت بھی بڑھ رہی ہے اور صارفین بھی خوش ہیں۔
ماہرین معاشیات کے مطابق یہ سبسڈی وقتی طور پر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو پائیدار اقتصادی منصوبہ بندی کے ذریعے اس سہولت کو طویل المدتی بنیادوں پر جاری رکھنے کے اقدامات کرنا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر میں بجلی بجلی سستی، گھریلو و کاروباری صارفین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آزاد کشمیر میں بجلی بجلی سستی گھریلو و کاروباری صارفین روپے فی یونٹ بجلی کے رہی ہے
پڑھیں:
عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کیوں ناکام ہوئے؟ طارق فضل چوہدری نے بتا دیا
وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ معرکہ حق میں شکست کے بعد بھارت کا مسئلہ کشمیر سے متعلق بیانیہ زمین بوس ہوگیا ہے۔ پوری دنیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ یہ معاملہ ریجنل یا دوطرفہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اور انشاء اللہ اب یہ حل ہو کر رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
آزاد کشمیر حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وہ اور امیر مقام آزاد کشمیر گئے تاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں آزاد کشمیر حکومت کی معاونت کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی سابقہ معاہدوں سے ہٹ کر 38 نئے مطالبات کے ساتھ آئی، جن میں سے قابلِ عمل مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرلیا گیا ہے، باقی مطالبات پر آزاد کشمیر حکومت کے وزراء اور چیف سیکرٹری فوکل پرسن کے طور پر عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ مزید گفتگو کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کے خلاف مسلم کانفرنس میدان میں آ گئی، 29 ستمبر کو امن مارچ کا اعلان
ان کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا چند دن بعد دوبارہ آزاد کشمیر جائیں گے تاکہ مذاکرات کے نتیجے میں طے پانے والے معاملات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے کچھ مطالبات ایسے ہیں جن پر عمل آئینی ترامیم کے بغیر ممکن نہیں۔ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں اور اراکین اسمبلی کو قائل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: آئین سے ماورا مطالبات ناقابل قبول، وفاقی وزرا کی مظفرآباد میں پریس کانفرنس
انہوں نے واضح کیا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات تسلیم کیے جا چکے ہیں اور ان کو یہی مشورہ دیا گیا ہے کہ آئینی ترمیم اور دیگر معاملات پر پرامن انداز میں بات چیت جاری رکھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آزاد کشمیر طارق فضل چوہدری عوامی ایکشن کمیٹی وفاقی وزرا