بھارت میں سیاسی ریلی میں بھگدڑ، 36 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تامل ڈو:بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایک بڑے سیاسی جلسے میں بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں کم از کم 36 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ضلع کروڑ (Karur) میں پیش آیا جہاں علاقائی سیاسی جماعت تملگا ویٹری کژہگم (Tamilaga Vettri Kazhagam) کا روڈ شو جاری تھا، جلسے میں ہزاروں افراد شریک تھے، اسی دوران رش بڑھنے سے بھگدڑ مچ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک صورتحال اختیار کرلی۔
ریاستی وزیر صحت ما سبرامنیم (Ma Subramanian) نے بتایا کہ 45 سے زائد افراد کو مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے، جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا کہ سیاسی ریلی کے دوران ہونے والا یہ افسوسناک واقعہ انتہائی دل خراش ہے، متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی ہے اور وہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں سیاسی ریلیوں اور مذہبی اجتماعات کے دوران رش اور انتظامی کمزوری کے باعث اکثر اس نوعیت کے واقعات پیش آتے ہیں، جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔
موجودہ سانحہ نے ایک بار پھر بڑے اجتماعات میں عوامی تحفظ کے حوالے سے سوالات کھڑے کردیے ہیں۔
خیال رہےکہ ریلی پردھانِ انتخابی مہم کی تھی یعنی تمل ناڈو کی آئندہ اسمبلی انتخابات کی انتخابی مہم کے ضمن میں اس کا انعقاد اداکار-پالیٹیشن Vijay کی جماعت Tamilaga Vettri Kazhagam (TVK) نے کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ: 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دیکر 466 خواتین سمیت 595 افراد قتل
سندھ میں 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دے کر 595 افراد کو قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران 595 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کردیا گیا جن میں 466 خواتین اور 129 مرد شامل ہیں۔سندھ پولیس کے ریکاڈ کے مطابق سال 2022 میں 102 واقعات میں 114 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا جن میں 89 خواتین اور 25 مرد شامل تھے، سال 2023 میں کاروکاری کے 151 واقعات میں 167افراد قتل کیے گئے جن میں 135 خواتین اور 32 مرد شامل تھے۔سال 2024 میں کاروکاری کے 132 واقعات میں 152 افراد کو قتل کیا گیا جن میں 123 خواتین اور 29 مرد شامل ہیں۔سال 2025 کے 10 ماہ کے دوران (ماہ اکتوبر تک) صوبے میں کاروکاری کے 140 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 162 افراد کو قتل کیا گیا، مقتولین میں 119 خواتین اور 43 مرد شامل ہیں۔ریکارڈ کے مطابق کاروکاری قرار دے کر قتل کرنے والے ملزمان میں 294 ملزمان مقتولین کے شوہر، والد، والدہ، بھائی، بیٹے، بیٹی اور بہنیں ہیں، 204 دیگر رشتہ دار جبکہ 16 پڑوسی، دوست اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔پولیس کے مطابق 4 برس کے دوران کاروکاری کے واقعات میں ملوث ملزمان میں 171 مقتولین کے شوہر، 33 مقتولین کے باپ، 77 مقتولین کے بھائی، 5 مقتولین کے بیٹے، 2 مقتولین کی بہنیں، 2 مقتولین کی والدہ اور 4 مقتولین کی بیٹیاں شامل ہیں۔