سیلاب متاثرین کیلئے چین سے امدادی سامان کے دو طیارے پاکستان پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
سیلاب متاثرین کیلئے چین سے امدادی سامان کے دو طیارے پاکستان پہنچ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 28 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سیلاب متاثرین کے لیے چین کی جانب سے امدادی سامان کے دو طیارے پاکستان پہنچ گئے۔ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق وفاقی وزیر امیر مقام اورچیئرمین این ڈی ایم اے نے نورخان ایئربیس پر امدادی پروازوں کااستقبال کیا
چین کی جانب سے بھیجے گئے امدادی سامان میں 300 خیمے اور9ہزارکمبل شامل ہیں۔وفاقی وزیرامیرمقام کا کہنا ہے کہ چین کی بروقت امداد پاک چین لازوال دوستی کی عکاس ہے، حکومتی ادارے اور این ڈی ایم اے متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں،چین نے کبھی بھی مشکل وقت میں پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرموٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خریدلیں، پولیس نے خبردار کردیا موٹرسائیکل سوار یکم اکتوبر تک ہیلمٹ خریدلیں، پولیس نے خبردار کردیا پاکستان اور آئی ایم ایف میں کلائمٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت مذاکرات جاری ’سب کچھ محفوظ اور ریکارڈ کا حصہ ہے‘: شمع جونیجو نے خواجہ آصف کے بیان کا پوسٹ مارٹم کردیا چین کی جانب سے پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کے لیے امدادی سامان کی فراہمی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے: افغان حکومت ایشیا کپ فائنل، شائقین کےلئے ایڈوائزری جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے سیلاب نقصانات کی حتمی رپورٹ جلدمانگ لی،پنجاب کااپنے وسائل سے متاثرین کی امدادکاعندیہ
سندھ میں 50 ارب اورخیبرپختونخوا میں 30 ارب تک کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ ، جبکہ سیلاب سے بلوچستان میں نقصانات نہ ہونے کے برابر ہیں،پنجاب حکومت کا سرپلس بجٹ کی نشاندہی سے انکار
رواں مالی سال ترسیلات زر ریکارڈ 43ارب ڈالر تک جانے اور مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک جانے کا امکان ہے(ذرائع وزارت خزانہ) پاکستان اور آئی ایم ایف مشن میں اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری
آئی ایم ایف نے ملک میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی حتمی رپورٹ جلد مانگ لی ہے جب کہ پنجاب نے اپنے ہی وسائل سے متاثرین کی امداد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان دوسرے ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، جس میں پاکستانی حکام نے مشن کو ترقی، افراط زر، ترسیلات زر، برآمدات اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی۔آئی ایم ایف مشن سے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں کی ملاقات بھی ہوئی ہے، جس میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی حتمی رپورٹ جلد مانگ لی، تاہم ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے سیلابی نقصانات کے باعث فی الحال سرپلس بجٹ کی نشاندہی سے انکار کردیا ہے اور اپنے وسائل ہی سے سیلاب متاثرین کی امداد کا عندیہ دے دیا ہے۔آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں سیلاب کے نقصانات کی تخمینہ رپورٹ تیارکی جا رہی ہے۔ سندھ میں 50 ارب اورخیبرپختونخوا میں 30 ارب روپے تک کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ ہے جب کہ سیلاب سے صوبہ بلوچستان میں نقصانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔بریفنگ میں عالمی ادارے کو مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال ترسیلات زرریکارڈ 43ارب ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔ بجٹ میں ترسیلات زر کا ہدف 39۔4 ارب ڈالر رکھا گیا تھا۔ معاشی شرح نمو 4۔2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3۔7 سے 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔پنجاب،خیبرپختونخوا میں سیلاب کے بعد تعمیر نو کی سرگرمیوں کے لیے زیادہ ترسیلات زر آنے کا تخمینہ لگایا گیا۔ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں چاروں صوبوں نے 1464 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دینا ہے۔ گزشتہ مالی سال سرپلس بجٹ میں 280 ارب روپے کی کمی آئی ہے۔ آئی ایم ایف کو دی گئی بریفنگ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2۔1 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے ایک ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔بریفنگ میں مزید کہا گیاہے کہ برآمدات 35۔2 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے 34۔2 ارب ڈالر تک ہو سکتی ہیں۔ رواں مالی سال درآمدات کا تخمینہ 65 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔ اس سال مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک جا سکتی ہے جب کہ ستمبرمیں مہنگائی 3۔5 سے 4۔5 فیصد کیدرمیان رہنے کا تخمینہ ہے اور سیلابی نقصانات کے باعث مہنگائی میں بتدریح اضافے کا خدشہ ہے۔