امریکا: چرچ میں حملہ آور کی فائرنگ ‘ متعدد ہلاکتیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی ریاست مشی گن کے ایک گاﺅں گرینڈ بلانک میں گزشتہ روز چرچ میں فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا، جس میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق واقعہ چرچ آف جیزس کرائسٹ آف لیٹر ڈے سینٹس میں تقریب کے دوران پیش آیا، جس میں سیکڑوں لوگ شریک تھے۔ اسی دوران ایک مسلح دہشت گردنے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں6 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اعلیٰ حکام کے مطابق پولیس کے ساتھ مقابلے میں 40 سالہ حملہ آور بھی مارا گیا ۔ میڈیا کے مطابق حملے میں 8 افراد بری طرح زخمی بھی ہوئے ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کی حالت نازک بھی بتائی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلح دہشت گرد نے پہلے تو اپنی گاڑی چرچ کے مرکزی دروازے سے ٹکرادی اور پھر ایک خودکار رائفل سے فائرنگ شروع کر دی، جس کے بعد اس نے چرچ کو آگ بھی لگا دی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
امریکا کا کیریبین سمندر میں چوتھا فضائی حملہ، 4 مبینہ منشیات فروش ہلاک
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں چوتھا مہلک فضائی حملہ کیا ہے، یہ حملہ مبینہ طور پر منشیات لے جانے والی ایک کشتی پر کیا گیا۔
ہیگستھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جمعے کو ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ وینزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیز رفتار کشتی پر فضائی حملہ کیا گیا جس کے بعد کشتی آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا وینزویلا سے آنے والی کشتی پر حملے، 11 منشیات فروشوں کی ہلاکت کا دعویٰ
وزیر دفاع نے کہا کہ اس کارروائی کی براہِ راست ہدایت انہوں نے دی تھی۔ ان کے مطابق کشتی پر سوار 4 افراد، جنہیں انہوں نے ‘نارکو دہشت گرد’ قرار دیا، ہلاک ہوگئے جبکہ امریکی افواج کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ہیگستھ نے دعویٰ کیا کہ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں وینزویلا کے قریب سفر کر رہی تھی اور امریکا میں منشیات پہنچانے کی کوشش میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک امریکی عوام پر منشیات کے حملے ختم نہیں ہو جاتے۔
یہ تازہ حملہ پچھلے ماہ کیے گئے 3 فضائی حملوں کے بعد ہوا ہے۔ پہلا حملہ 2 ستمبر کو ہوا تھا جس میں 11 افراد مارے گئے تھے۔ دوسرا اور تیسرا حملہ بالترتیب 15 اور 19 ستمبر کو کیا گیا جن میں 3، 3 افراد ہلاک ہوئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس کارروائی کی توثیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کشتی اتنی منشیات سے بھری ہوئی تھی جو 25 سے 50 ہزار افراد کو ہلاک کرنے کے لیے کافی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے
تاہم قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی معلوم ہوتی ہیں، کیونکہ منشیات اسمگلنگ کو روایتی طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر میں مسلح حملہ تصور نہیں کیا جاتا۔
ان فضائی حملوں کے بعد وینزویلا کی حکومت نے شدید ردِ عمل ظاہر کیا ہے اور امریکی اقدامات کو غیر اخلاقی فوجی دھمکی قرار دیتے ہوئے ساحلی علاقوں میں فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ منشیات فروش وینزویلا