جوہری پروگرام کبھی ترک نہیں کریں گے،شمالی کوریا کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)شمالی کوریا نے جوہری پروگرام کو اپنی خودمختاری اور حقِ وجود سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنا جوہری پروگرام ترک نہیں کرے گا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بات نائب وزیر خارجہ کم سون گیونگ نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا سے جوہری تخفیفِ اسلحہ کا مطالبہ دراصل اس کی خودمختاری اور وجود کے حق سے دستبرداری کے مترادف ہے۔
ہم کسی بھی حالت میں اپنے جوہری پروگرام کو ترک نہیں کریں گے۔ہم کبھی بھی اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ، اپنے حقِ وجودکو نہیں چھوڑیں گے اور اپنے آئین کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔کم سون گیونگ نے کہا کہ ہماری ریاست کی دفاعی طاقت میں اضافہ، جو امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے بڑھتے ہوئے خطرے کے تناسب سے کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے جنگی عزائم کو مکمل طور پر روکنے میں کامیاب رہا ہے اور جزیرہ نما کوریا میں طاقت کا توازن قائم رکھنے کو یقینی بنایا گیا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی اپنے جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہوں گے کیونکہ یہ ہمارا ریاستی قانون، قومی پالیسی، خودمختار حق اور ہمارے وجود کا ضامن ہے۔ کسی بھی صورتِ حال میں ہم اپنے اس مقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جوہری پروگرام نہیں کریں گے
پڑھیں:
ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر افغان ٹیم کے کپتان ناراض
افغانستان کے کپتان راشد خان ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر مذاق اڑائے جانے سے نالاں ہیں۔
افغان ٹیم ایشیا کپ میں گروپ مرحلے سے باہر ہوگئی تھی اور اسے چیمپیئن بھارت کے بعد فیورٹ سمجھا جا رہا تھا، افغان پلیئرز نے پچھلے چند انٹرنیشنل ایونٹس میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی، پاکستان اور بنگلا دیش جیسی سائیڈز غیر یقینی نظر آرہی تھیں۔
راشد کی ٹیم بنگلا دیش سے سنسنی خیز میچ اور سری لنکا سے بڑی شکست کے بعد سپر فور مرحلے تک نہیں پہنچ سکی۔
افغان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ایک بات میڈیا میں بار بار چل رہی ہے کہ لوگ ہمیں ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا لیکن گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہم نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔
راشد خان نے کہا کہ ایشیا کپ، ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور ون ڈے ورلڈ کپ ہر ایونٹ میں ہم نے بڑی ٹیموں کو ہرایا، چیمپیئنز ٹرافی میں بھی انگلینڈ کو مات دی، اسی لیے ہمیں یہ ٹیگ ملا، مستقبل میں اگر ہم اچھی کارکردگی نہ دکھائیں تو یقیناً تیسرے، چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہوں گے لیکن ایشین نمبر ٹو کا ٹائٹل ہم نے خود کو کبھی نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی آپ اچھا کھیلتے ہیں تو کبھی برا، یہ کھیل کا حصہ ہے، سوچ ہمیشہ مثبت اور یہ جذبہ ہونا چاہیے کہ بہتر کھیلیں، البتہ لوگ اس پر مذاق اڑاتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آج کل جتنا آپ کسی کا مذاق اڑائیں لوگ آپ کو اتنا پسند کرتے ہیں لیکن یہ اچھا نہیں لگتا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ سے پہلے ہماری ٹیم نے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز نہیں کھیلے جس کی وجہ سے ہم آہنگی میں کمی رہی، بولنگ اٹیک کنڈیشنز کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا اور بیٹنگ بھی مقابلے کے معیار پر پوری نہ اتری، اب ہم اگلے سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری پر مکمل طور پر فوکس کر رہے ہیں۔