افغانستان میں انٹرنیٹ سروس بند کیے جانے کے بعد کابل کا مرکزی ائیرپورٹ بھی مکمل طور پر بند ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان کی طالبان حکومت کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ سروس بند کیے جانے کے بعد کابل کا مرکزی ائیرپورٹ بھی مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔انٹرنیٹ کی بندش سے اندرون اور بیرون ملک رابطے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جبکہ ضروری خدمات، بشمول بینکنگ اور آن لائن تعلیم بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔
کابل ائیرپورٹ کے حوالے سے ایک شہری نے بتایا کہ ائیرپورٹ تقریباً سنسان ہے اور وہاں پروازوں کی آمد و رفت کے کوئی آثار نہیں ہیں۔فلائٹ ٹریکنگ سروس فلائٹ ریڈار24 کے مطابق منگل کو کابل آنے اور جانے والی چند پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ کئی پروازوں کا اسٹیٹس ’نامعلوم‘ کردیا گیا ہے۔
اداکارہ ثنا جاوید کے جعلی فیس بک اکاؤنٹ پر اصل اکاؤنٹ سے زیادہ فالوورز
کابل انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اترنے کے خواہش مند ایک مسافر کو بتایا گیا کہ جمعرات سے پہلے کوئی پرواز نہیں ہوگی۔ ایک اور مقامی شخص کے مطابق پیر کی شام سے تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔خیال رہے کہ طالبان نے انٹرنیٹ کی بندش کے فیصلے کی کوئی سرکاری وجہ نہیں بتائی، تاہم یہ کہا گیا ہے کہ یہ پابندی پیر سے نافذ ہے اور تاحکم ثانی برقرار رہے گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
نیو کراچی میں شہریوں کے لیے فری میڈیکل کیمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان مرکزی مسلم لیگ کراچی کی جانب سے نیو کراچی میں شہریوں کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ کیمپ میں مستند اور تجربہ کار ڈاکٹرز کی ٹیم نے شہریوں کا مفت طبی معائنہ کیا اور ضرورت مند افراد میں ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔کیمپ میں آنے والے شہریوں نے مرکزی مسلم لیگ کے انتظامات اور خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جو سہولیات حکومت کی ذمہ داری ہیں، انہیں مرکزی مسلم لیگ عوامی خدمت کے جذبے کے تحت بلا معاوضہ اور منظم انداز میں فراہم کر رہی ہے۔ شہریوں نے کہا کہ مہنگائی کے موجودہ دور میں علاج معالجہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے، ایسے میں پارٹی کی جانب سے فری میڈیکل کیمپس عوام کے لیے امید کی کرن ہیں۔شرکانے مرکزی مسلم لیگ کی قیادت اور کارکنان کے اس عملی اور مؤثر خدمتِ خلق کے کام کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اسی جذبے کے تحت مزید فلاحی سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔