سپریم کورٹ؛ آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کیس میں اہم سوالات اٹھا دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 1 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے سپر ٹیکس کیس کی سماعت کے دوران مختلف کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیے جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے اہم سوالات بھی اٹھا دیے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 1922 اور 1976 میں ٹیکس کی لینگویج مختلف تھی۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک سسٹم جس پر ٹیکس ہوتا ہے، اس پر سپر ٹیکس کیسے نافذ کرتے ہیں؟

وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ انکم کا اندازہ ہوگا تو سپر ٹیکس یا سر چارج لگے گا، جنوری 2021 میں ایک اکاؤنٹ کھلتا ہے اور 31 دسمبر 2021 کو بند کر دیا جاتا ہے لیکن اس پر بھی چھ ماہ بعد ٹیکس لگ جاتا ہے جو وہ پہلے دے چکا ہے۔

وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سپر ٹیکس انکم پر لاگو ہوگا کہیں یہ نہیں لکھا کہ یہ اضافی ٹیکس ہے، 4 سی میں اضافی ٹیکس کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا، ٹیکس پیئر 4 اور 4 سی میں ایکٹ کے مطابق ٹیکس دے سکتا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ یہ قانون یا آپشن کہاں سے آیا؟

وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ یہ ایک جنرل پرنسپل ہے کہ ٹیکس دینے والا اپنی مرضی سے دو ایک جیسے قانون میں سے ایک کے تحت ٹیکس دے سکتا ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جیسے ایک جرم میں دو سیکشن لگے ہوں تو ایک سیکشن سے سزا ہوگی اور اس کے تحت سزا ہوگی جس میں سزا کم ہو۔

وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ جی اسی طرح یہاں بھی اسی پرنسپل پر عمل درآمد ہوگا اور ڈبل ٹیکس نہیں لگ سکتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں، آپ بتائیں یہ ڈرافٹ کون تیار کرتا ہے؟ وکیل فروغ نسیم جواب دیا کہ 4 سی میں نے ڈرافٹ نہیں کیا۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم دلائل جاری رکھیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کشتیوں کو سمندر میں ڈبونے کا منصوبہ بے نقاب اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا کشتیوں کو سمندر میں ڈبونے کا منصوبہ بے نقاب کوئٹہ: سکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 10 دہشتگرد ہلاک اگر مجھے امن کا نوبل انعام نہ ملا تو یہ امریکہ کی توہین ہو گی: ٹرمپ وفاقی حکومت کا ناراض پیپلز پارٹی کو منانے کا فیصلہ آزاد کشمیر میں ہڑتال کا تیسرا روز، ایکشن کمیٹی کی کال پر مظاہرین کا مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ پاکستان نے 500 ملین ڈالر کے یوروبانڈ کی بروقت ادائیگی کردی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپر ٹیکس کیس سپریم کورٹ

پڑھیں:

وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا

وفاقی آئینی عدالت کے 2 مزید ججز نے حلف اٹھا لیا۔ جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے وفاقی آئینی عدالت کے جج کا حلف اٹھایا۔

وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان نے دونوں ججز سے حلف لیا۔ججز کی تقریب حلف برداری اسلام آباد ہائی کورٹ کے کانفرنس روم میں ہوئی۔

واضح رہے کہ جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عامر فاروق، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس کے کے آغا بطور جج وفاقی آئینی عدالت حلف اٹھا چکے ہیں۔

چیف جسٹس امین الدین خان سمیت وفاقی آئینی عدالت کے 7 ججز حلف اٹھا چکے ہیں۔

دوسری جانب آئینی عدالت کے اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ آنے کے بعد کورٹ رومز کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر بدستور کورٹ ون میں سماعت کریں گے جبکہ چیف جسٹس آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان کورٹ نمبر 2 میں بیٹھیں گے۔

آئینی عدالت کے ججز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس حسن اظہر رضوی سینکڈ فلور پر بیٹھیں گے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالتیں سینکڈ فلور پر قائم ہے جبکہ جسٹس محمد آصف اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت کی آج کی کازلسٹ منسوخ کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عامر فاروق سپریم جوڈیشل کونسل کے رکن نامزد
  • 27ویں آئینی ترمیم: سپریم جوڈیشل کونسل، جوڈیشل کمیشن اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی ازسرِنو تشکیل
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
  • عوامی پارکس معاملہ، سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر آئینی عدالت کا حکم امتناع
  • ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا
  • طالبان نے افغانستان میں منشیات فیکٹریاں بند کیں تو یہاں شروع ہوگئیں، جج سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے ضیاالحق کا تحفہ کسے قرار دیا؟
  • وفاقی آئینی عدالت کے مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا
  • وفاقی آئینی عدالت کیلیے تین بینچ تشکیل دے دیے گئے، مزید دو ججز نے حلف اٹھا لیا