چیف جسٹس، سربراہ آئینی بنچ کو مسائل حل کرنے کیلئے ہمارے ساتھ بیٹھنا چاہئے: جسٹس محسن کیانی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور آئینی بینچ کے سربراہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں آکر ہمارے ساتھ بیٹھنا چاہیے، اس سے تمام مسائل حل ہوں گے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ججز کو کٹہرے میں کھڑا ہوکر ملزم جیسا ہی محسوس ہوا ہے۔ججز کو یونین بنانے سے متعلق صحافی کے سوال پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یونین کا معاملہ نہیں ہے اصول کی بات ہے۔اداروں کی جانب سے ججز کو دھمکیوں سے متعلق سوال پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ججز کو دھمکیوں کا معاملہ ابھی کونسل اور چیف جسٹس کے سامنے زیر التوا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا دھمکیاں بھی پینڈنگ ہیں؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ معاملہ ابھی پینڈنگ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ججز کو
پڑھیں:
کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ
سٹی42; آزاد کشمیرکے پنجاب میں مقیم جموں کے مہاجروں کے 12 حلقوں کے تمام ووٹر کشمیر سے ہیں، کسی" تحریک" کے نتیجے میں ان کشمیریوں کا اپنے وطن آزاد کشمیر سے تعلق یک لخت نہیں ختم ہونا چاہئے۔ یہ بات پاکستان کے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا، یہ لوگ بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کے دوران اور پاکستان کی خاطربے گھر ہوئے تھے۔ ان لوگوں کو پاکستان نے مہمانوں کی طرح آباد کیا ان کا تعلق کشمیر سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ آزاد کشمیر کے ان 12 نشستوں کے حلقوں کے تمام ووٹرز کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں، یہ لوگ بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے اور پاکستان کی خاطربے گھر ہوئے، کسی تحریک کے نتیجے میں یہ تعلق یک لخت تو بالکل بھی ختم نہیں ہونا چاہیے۔
آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا
اعظم نذیر تارڑ نے کہا، جب سیاست کی بات ہوتی ہے تو قانونی اور آئینی نکات پر ٹھنڈے دماغ سے بات کرنی چاہیے ،سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے اور حل تلاش کرنا چاہیے۔
وزیرقانون نے کہا، ایک جامع آئینی پیکج اور سیاسی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، اس اتفاق رائے میں تمام کشمیری قیادت شامل ہو، اس میں ان لاکھوں کشمیری مہاجروں کے نمائندگان سے بھی بات ہونی چاہیے جن کا کہا جارہا ہے کہ ان کو ووٹ کا حق نہیں ہونا چاہیے، یہ بہت بڑا فیصلہ ہے جس میں اتفاق رائے بہت ضروری ہے۔
پی آئی اے کی برطانیہ کیلئے پروازیں رواں ماہ سے بحال
لوگوں کو یہ اعتراض بھی ہوسکتا ہے کہ منتخب لوگ یہ کام کیوں نہیں کررہے۔ یہ اعتراض بھی ہوسکتا ہے کہ عجلت میں یہ کام کیوں کیا جارہا ہے؟ آئینی ترمیم اور بنیادی حقوق پر فیصلے ایسے عجلت میں نہیں کرنے چاہیے، اس میں بہت ساری قانونی موشگافیاں اور آئینی ایشوز ہیں۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے کشمیر کے آئین میں ریفرنڈم کی کوئی شق نہیں، عجلت میں یہ چیز کی جائے تو نہیں سمجھتا کہ آئینی ،قانونی، سیاسی اور سماجی طور پر درست ہوگی، عجلت میں کی گئیں یہ چیزیں ہمارے کشمیر کاز کو نقصان پہنچائیں گی۔
حماس اتوار تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی ڈیڈلائن
دوسری جانب آزاد کشمیر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اورحکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات آج بھی جاری ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور اور وزیراعظم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہو گیا ہے، ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جاچکے ہیں، باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے۔
قومی ٹیم کے سپینر ابرار احمد کل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوں گے
Waseem Azmet