محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں تیز آندھی اور بارش کی پیش گوئی کر دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں 2 سے 7 اکتوبر تک تیز آندھی اور بارش کی پیش گوئی کر دی۔ڈان نیوز کے مطابق محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ پنجاب اور اسلام آباد میں 3 سے 6 اکتوبر تک بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں 2 سے 7 اکتوبر تک بارشیں جبکہ بعض مقامات پر تیز آندھی و ژالہ باری متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر اور گلگت بلتستان میں 2 اور 3 اکتوبر کو بارش کا امکان ہے جبکہ 4 سے 7 اکتوبر تک کشمیر میں برفباری بھی ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے سندھ کے مختلف اضلاع میں آج رات سے 3 اکتوبر تک بارش کی پیشگوئی کی ہے۔اسی طرح بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 4 سے 6 اکتوبر تک بارش و طوفانی ہوا کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ترک سفیر کی وفاقی وزیر عمران احمد شاہ سے ملاقات ، دونوں ممالک کے مابین سماجی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا
محکمہ موسمیات کے مطابق نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے جبکہ ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔رپورٹ کے مطابق بالائی پہاڑوں پر برفباری سے درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات نے اکتوبر تک بارش کے مطابق کا امکان
پڑھیں:
ماہانہ 3 ہزار سے زائد اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، عبرانی میڈیا کا انکشاف
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی مسلسل ناکامیوں، سیاسی انتشار اور بڑھتے جبر نے ہزاروں اسرائیلیوں کو شدید مایوسی میں دھکیل دیا ہے اور بہت سے لوگ یہاں سے ہجرت کو بہتر راستہ سمجھنے لگے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جعلی صیہونی ریاست کی بنیادیں ہلنا شروع ہو گئی ہیں، عبرانی میڈیا کے مطابق ہزاروں اسرائیلی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ عبرانی اخبار "دی مارکر" نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ دو برسوں میں قابض اسرائیل کے اندر ایک غیر معمولی بیرون ملک نقل مکانی کی لہر اٹھی ہے جس میں بڑی تعداد میں اسرائیلی شہری ریاست چھوڑ کر باہر جانے لگے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ فرار اس وجہ سے بڑھا ہے کہ حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ پر حملوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاھو کی سربراہی میں قابض حکومت اپنی سکیورٹی ناکامیوں کی ذمہ داری سے نظریں چرانے کی خاطر 7 اکتوبر کے واقعات کی آزاد تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے انکار کر رہی ہے اور اس کے بجائے عدلیہ، پولیس اور ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی مسلسل ناکامیوں، سیاسی انتشار اور بڑھتے جبر نے ہزاروں اسرائیلیوں کو شدید مایوسی میں دھکیل دیا ہے اور بہت سے لوگ یہاں سے ہجرت کو بہتر راستہ سمجھنے لگے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد ہر ماہ اوسطاً 6 ہزار 16 اسرائیلی ملک چھوڑ رہے ہیں جو گذشتہ چار برسوں کی نسبت تقریباً دگنا اضافہ ہے۔ اسی طرح خالص نقل مکانی یعنی جانے والوں میں سے واپس آنے والوں کو منہا کرنے کے بعد ماہانہ اوسط 3 ہزار 910 افراد بنتا ہے جبکہ اس سے قبل یہی شرح 1 ہزار 146 افراد ماہانہ تھی۔ اعداد و شمار مزید بتاتے ہیں کہ ہجرت کرنے والوں میں زیادہ تر پڑھے لکھے نوجوان شامل ہیں اور تل ابیب سے نقل مکانی میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی اعداد و شمار بیورو کے مطابق تل ابیب سے سنہ 2024ء میں ہجرت کی شرح 14 فیصد رہی جبکہ سنہ 2010ء میں یہ شرح 9.6 فیصد تھی۔ اس کے برعکس مقبوضہ القدس گورنری میں ہجرت کی شرح میں کمی آئی ہے جو سنہ 2010ء میں 11.8 فیصد تھی جبکہ سنہ 2024ء میں یہ گھٹ کر 6.5 فیصد رہ گئی۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ سیاسی بحران کے تسلسل، اندرونی دراڑوں کی گہرائی اور حکومتی اداروں پر عوامی اعتماد کے تیزی سے زوال پانے کی وجہ سے ہجرت کی یہ لہر مزید تیز ہو سکتی ہے، جبکہ حکومت مسلسل 7 اکتوبر کی ناکامیوں اور اپنی تاریخ کی سب سے طویل اور مہنگی جنگ کے نتائج کی تحقیق سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔