فیس بک میں ایسی تبدیلی میں متعارف، جو صارفین کو ناگوار گزرے گی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ فیس بک پر میٹا کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) اسسٹنٹ استعمال کرتے ہیں تو یہ خبر آپ کو چونکا سکتی ہے۔
کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جلد ہی اے آئی سے ہونے والی چیٹس کو صارفین کے لیے پرسنلائزڈ اشتہارات اور تجویز کردہ مواد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ نیا نظام 16 دسمبر 2025 سے نافذ ہوگا۔ اس کے تحت اے آئی چیٹ بوٹ کے ساتھ تحریری یا آڈیو گفتگو کی بنیاد پر فیس بک صارفین کو مخصوص پوسٹس، ریلز اور گروپس تجویز کرے گا۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ہائیکنگ کے بارے میں سوال کرے گا تو اسے نہ صرف ہائیکنگ سے متعلق گروپس اور ویڈیوز دکھائی دیں گی بلکہ ہائیکنگ کے سامان کے اشتہارات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔
میٹا کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی بالکل اسی طرح ہے جیسے صارفین کسی پوسٹ یا پیج کو لائیک کرتے ہیں اور بعد میں اسی نوعیت کا زیادہ مواد دیکھنے لگتے ہیں۔ تاہم کمپنی نے وضاحت کی ہے کہ اے آئی چیٹس کو مذہبی، سیاسی، صحت یا نسلی موضوعات پر پرسنلائزیشن کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
میٹا کی پرائیویسی سربراہ کرسٹی ہیرس کے مطابق صارفین اپنی اشتہاری ترجیحات سیٹنگز میں بدل سکتے ہیں، مگر اے آئی چیٹس کو اشتہارات کے لیے استعمال ہونے سے مکمل طور پر روکا نہیں جا سکے گا۔ مزید یہ کہ اگر کسی نے اپنے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ اکاؤنٹس کو آپس میں لنک کیا ہوا ہے تو ایک پلیٹ فارم پر ہونے والی گفتگو دوسرے پلیٹ فارمز کی ریکومینڈیشنز کو بھی متاثر کرے گی۔ اس میں واٹس ایپ اور میسنجر پر ہونے والی ون آن ون چیٹس بھی شامل ہوں گی، البتہ انکرپٹڈ بات چیت اس پالیسی کے دائرے میں نہیں آئے گی۔
کمپنی کے مطابق اس تبدیلی سے متعلق صارفین کو 7 اکتوبر سے آگاہ کیا جائے گا اور یہ اپ ڈیٹ دنیا کے بیشتر خطوں میں لاگو ہوگی، البتہ برطانیہ، یورپی یونین اور جنوبی کوریا اس سے مستثنیٰ رہیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیس بک اے آئی کے لیے
پڑھیں:
کے پی کے کابینہ میں ردوبدل بانی کے وژن کو آگے بڑھانے کیلئے کیا : بیرسٹر سیف
پشاور (آئی این پی) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کو آگے بڑھانے کیلئے کیا گیا، کابینہ میں ردوبدل ایک مثبت اور جمہوری عمل ہے۔ اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سیاسی رنگ دے کر مخالفت کرنے والے دراصل بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مخالف ہیں، ملاقات میں عمران خان نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو حکومتی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ہدایت دی تھی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ پر مکمل اعتماد کا اظہار اور کابینہ میں ردوبدل کا اختیار دیا تھا، کابینہ میں تبدیلی حکومتی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کیلئے کی گئی ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کابینہ میں تبدیلی وزیر اعلیٰ کا صوابدیدی اختیار ہے، وہ کسی بھی وقت ردوبدل کر سکتے ہیں، موجودہ حالات میں بہترین ٹیم تشکیل دینا وقت کی ضرورت ہے، عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔