سابق سینیٹر مشتاق کا حراست سے قبل غزہ کے سمندر سے آخری پیغام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
— اسکرین گریب
گلوبل صمود فلوٹیلا میں پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے گرفتاری سے قبل اپنا آخری پیغام سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اب سے 9 گھنٹے قبل اپنا آخری پیغام شیئر کیا تھا۔
انہوں نے اپنے آخری پیغام میں کہا کہ اچھی خبر ہے کہ ڈھائی تین ہزار کلو میٹر کا سفر 20 دن اور 20 راتوں میں طے کرتے ہوئے ہم غزہ کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، غزہ کے ساحل سے اب ہمارا فاصلہ 2 ہندسوں میں ہے۔ اب ہم سر زمین جہاد، غزہ پہنچ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی حادثہ پیش نہ آیا تو اگلے 6 سے 7 گھنٹوں میں ہم غزہ پہنچ جائیں گے، چونکے یہ بہت طویل سفر تھا اور تمام کشتیوں میں کوئی نہ کوئی خرابی ہے اس لیے ہمارا سفر بہت آہستہ ہے۔
سابق سینیٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بحری جہازوں نے ہمیں گھیرے میں لیا ہوا ہے، اسرائیلی ڈرونز ہمارے سروں کے اوپر ہیں ہم پوری رات سو نہیں سکے، لیکن ہم بےخوف ہیں، ہم موت کے اوپر حاوی ہوچکے ہیں، ہم موت سے آگے اور موت ہمارے پیچھے ہے، الحمدللّٰہ ہم اللّٰہ کی مدد سے غزہ پہنچ کے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اس کشتی کا نام یافا ہے لیکن میں اسے یحیحیٰ سنوار کہتا ہوں، جس کے اوپر سبز ہلالی پرچم لگا ہوا ہے، یہ آپ کے لیے قابلِ فخر ہے، 24 کروڑ پاکستانیوں سے کہتا ہوں کہ اُٹھؤ اور اسرائیل، امریکا کے مظالم کے خلاف آگے بڑھو۔ اگلے 6 سے 7 گھنٹے اہم ہیں ہم پر حملہ ہوسکتا ہے۔
مذکورہ ویڈیو کے بعد اب سے 2 گھنٹہ قبل ایک اور ویڈیو پیغام جاری کیا گیا ہے، جسے مشتاق احمد نے گرفتاری سے قبل ریکارڈ کیا تھا تاہم اسے اب شیئر کیا گیا ہے۔
نئی ویڈیو میں سابق مشتاق احمد کہتے ہیں کہ جب آپ یہ ویڈیو دیکھ رہے ہوں گے اس وقت تک اسرائیل نے ہم پر جارحیت کی ہوگی، ہم گرفتار ہوچکے ہوں گے یا قتل کر دیے گئے ہوں گے۔ ہمیں اپنی گرفتاری اور قتل کا کوئی خوف نہیں اللّٰہ نے ہمیں ہر خوف سے آزاد کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 برس سے غزہ میں براہ راست قتل عام ہو رہا ہے۔ پوری دنیا کے سامنے معصوم بچوں کا قتل کیا جارہا ہے اس کے سامنے ہماری گرفتاری اور موت بے معنی ہے۔ یہ جان و مال اسی کا دیا ہوا ہے، حق تو یہ ہے کہ حق ادا ہو۔ جب آپ کو یہ ویڈیو ملے تو آپ نکلیں، احتجاج کریں، تعداد سے فرق نہیں پڑتا جہاں ہیں وہاں بھرپور احتجاج کریں، حکمرانوں پر دباؤ ڈالیں، پارلیمنٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں، اعوانوں کے سامنے احتجاج کریں لیکن آواز ضرور اُٹھائیں اور حکمرانوں کو مجبور کریں کہ وہ ریاستی سطح پر اس ظلم اعظم کے خلاف آواز اُٹھائیں۔
غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے حملہ کر دیا اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد آپ احتجاج کریں سوشل میڈیا پر بھرپور آواز اُٹھائیں تاکہ جس مقصد کے لیے ہم نکلے ہیں، راہ داری کو قائم کرنا، امداد پہنچانا، نسل کشی کو روکنا اور اس نسل کشی کے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مقصد حاصل ہوسکے۔
واضح رہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل ہے اور قافلے میں 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے کر جانے والے اس فلوٹیلا میں شامل جہازوں اور کشتیوں کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
ترجمان گلوبل صمود فلوٹیلا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے فلوٹیلا میں شامل سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 37 ممالک سے تعلق رکھنے والے 13 امدادی کشتیوں سے 200 کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق احمد گلوبل صمود فلوٹیلا ا خری پیغام کا کہنا غزہ کے
پڑھیں:
مشتاق احمد خان کی اہلیہ کا شوہر کی رہائی کے لیے حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ
غزہ تک امدادی سامان لیجانے کی کوشش میں رواں گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنوں کو اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی سمندری حدود سے گرفتار کرلیا ہے، جن میں جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی اہلیہ حمیرا طیبہ نے حکومت پاکستان نے اسرائیلی کی غیرقانونی حراست سے اپنے شوہر کی بحفاظت واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا کی سرگرمیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
سینیٹر مشتاق احمد خان سے رابطے کی بابت انہوں نے بتایا کہ 2 روز قبل ان کا موبائل جام کردیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو میں اسے سمندر میں پھینک دیا تھا، تاہم وہ اپنے ایک ساتھی کے فون کے ذریعے گھر والوں سے رابطے میں رہے۔
مشتاق صاحب کی طرف سے رات تین بجے کے قریب یہ آخری پیغام ہمیں موصول ہوا جس کے بعد سے ہمارا رابطہ منقطع ہے۔
اگرچہ وہ دو سال سے قوم سے اپیل کر رہے تھے کہ غ ز ہ میں انسانیت سوز قتل عام کو رکوانے کے لیے اپنی حکومت @GovtofPakistan پر دباؤ کا ہمارے پاس صرف ایک راستہ ہے کہ نکلیں اور… pic.twitter.com/U7xlM4ge3S
— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) October 2, 2025
’لیکن گزشتہ شب جو اسرائیلی حملہ ہوا ہے اور گرفتاریاں کی گئی ہیں، تو اس وقت سے وہ نمبر بھی بند ہوچکا ہے اور ہمارا ان صاحب سے بھی رابطہ ممکن نہیں رہا۔‘
مزید پڑھیں:صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دھاوا اور گرفتاریاں، عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا، اٹلی میں ہڑتال کا اعلان
حمیرا اطہر کے مطابق کچھ دیر بعد ایک اور نمبر سے مشتاق احمد خان نےان سے رابطہ کرکے بتایا کہ ان کی کشتی کا بھی محاصرہ کرلیا گیا ہے اور کسی بھی لمحے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
مشتاق احمد خان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ جب اسپین، اٹلی اور ترکیہ جیسے ممالک اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے بحری جہاز بھیج سکتے ہیں تو پاکستان ایسا کیوں نہیں کرسکتا، جبکہ پاکستان نے اسرائیل کو آج تک تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ سے فلسطین کی آزادی کے لیے اس کا واضح مؤقف رہا ہے۔
مزید پڑھیں:’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
اس سے قبل پاک فلسطین فورم کے سربراہ وہاج احمد کے ہمراہ ایک ویڈیو بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان کی اہلیہ حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ فلوٹیلا کا نہیں بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور ان کی امداد کے لیے راہداری کھلوانے کا تھا اور یہ مشن جاری رہے گا۔
’اس سے بھی بدترین صورتحال ٹرمپ پلان کی صورت میں سامنے آئی ہے، جہاں ایک طرف وہ فتح جو اسرائیل گزشتہ 2 سال سے حاصل نہیں کرسکا تھا وہ فتح اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش کی جارہی ہے، اور پاکستان اس منصوبے میں شامل ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پاکستان حمیرا اطہر فلسطین گلوبل صمود فلوٹیلا مشتاق احمد خان