قم، مدرسہ امام علی ع میں جشن ولادت امام حسن عسکری کی مناسبت سے نشست کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
حجت الاسلام والمسلمین سید فرخ رضوی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی سیرت کو بیان کرتے ہوئے تین اہم نکات کی طرف اشارہ کیا کہ امامؑ نے اپنے آنے والے فرزند امام مہدیؑ کے بارے میں لوگوں کو بشارت دی، سخت حالات میں دین اسلام کی تبلیغ کی، امامؑ کی معرفت و شناخت کی ضرورت و اہمیت بیان فرمائی۔ اسلام ٹائمز۔ حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت کی مانست سے مدرسہ امام علیؑ قم میں نشست منعقد ہوئی۔ قاری بشارت حسین انصاری نے تلاوت قران کریم کی، محمد علی اور عنایت علی شریفی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی شان میں کلام پیش کیا۔ حجت الاسلام والمسلمین سید فرخ رضوی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کی سیرت کو بیان کرتے ہوئے تین اہم نکات کی طرف اشارہ کیا کہ امامؑ نے اپنے آنے والے فرزند امام مہدیؑ کے بارے میں لوگوں کو بشارت دی، سخت حالات میں دین اسلام کی تبلیغ کی، امامؑ کی معرفت و شناخت کی ضرورت و اہمیت بیان فرمائی۔
نشست سے مدرسہ امام علیؑ کے مسئول فرھنگی امور ڈاکٹر دانش علی نقوی نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں مدیر مدرسہ امام علی (علیہ السلام) استاد نیاز علی اسدی نے مسؤل فرھنگی امور اور دیگر احباب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح روزانہ درس طلبہ کے لیے لازم و ضروری ہے اسی طرح جشن میلاد اور مجلس شہادت میں شرکت بھی ضروری ہے۔ نشست کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ علیہ السلام سے ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امام حسن عسکری علیہ السلام کی مدرسہ امام علی
پڑھیں:
قطر میں چھٹی عالمی وزارتی کانفرنس برائے مینٹل ہیلتھ کا انعقاد
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں چھٹی عالمی وزارتی کانفرنس برائے مینٹل ہیلتھ کا انعقاد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے چھٹی عالمی وزاراتی کانفرس برایے مینٹل ہیلتھ میں پاکستان کی نمائندگی کی جہاں پاکستان کی عالمی سطح پر ذہنی صحت اور مضبوط نظامِ صحت کے عزم کی توثیق کی گئی۔
مختار بھرتھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یونیورسل ہیلتھ کوریج کے حصول کو قومی ترجیح سمجھتا ہے۔ پاکستان کو مالی مشکلات، سیلاب کے بعد کی بحالی، اور طبی عملے کی کمی جیسے چیلنجز کا سامنا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منصفانہ طبی رسائی اور مضبوط و پائیدار نظامِ صحت کے قیام کے لیے پاکستان پرعزم ہے۔ بچوں اور نوجوانوں کی ذہنی صحت کو پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کا مرکزی جزو قرار دیا گیا ہے۔
مختاربھرتھ نے 2026–2035 کی قومی صحت و آبادی پالیسی میں مینٹل ہیلتھ کو ایک بنیادی ستون تسلیم کرنے کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کو وسعت دینے کیلئے بین الاقوامی تعاون اور سرمایہ کاری میں اضافہ ناگزیر ہے۔