Jasarat News:
2025-10-04@16:50:26 GMT

گاڑی خریدنا ہوا مشکل، نئی سخت شرائط عائد

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

گاڑی خریدنا ہوا مشکل، نئی سخت شرائط عائد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کے لیے حکومت نے یکم اکتوبر 2025 سے امپورٹڈ گاڑیوں پر سخت شرائط عائد کر دی ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑیوں کے سیفٹی اور کوالٹی اسٹینڈرڈز کو 17 سے بڑھا کر 62 کر دیا گیا ہے، جو فوری طور پر درآمدی گاڑیوں پر نافذ ہوں گے جبکہ مقامی تیار شدہ گاڑیوں پر یہ قوانین مرحلہ وار لاگو کیے جائیں گے۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ چھوٹی، کمرشل اور بڑی ہر قسم کی درآمدی گاڑی کو ان نئے 62 معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ صرف کمرشل امپورٹرز ہی گاڑیاں درآمد کر سکیں گے اور ہر گاڑی کے لیے انٹرنیشنل سیفٹی، معیار اور ماحول دوست سرٹیفکیٹس لازمی ہوں گے۔ جاپان سے درآمد شدہ گاڑیوں کے لیے جاپان آٹو میٹو اپریزل انسٹیٹیوٹ اور جاپان ایکسپورٹ وہیکل انسپیکشن سینٹر کے سرٹیفکیٹ درکار ہوں گے، جب کہ کوریا اور چین سے گاڑی لانے والوں کو متعلقہ لیبارٹریز اور اداروں کے سرٹیفکیٹس پیش کرنے ہوں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی گاڑی کا مائلیج ٹیمپرڈ ہو، شیشوں پر کریک ہو، لائٹس خراب ہوں یا حادثے میں بری طرح متاثر ہو تو اس کی درآمد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اسی طرح انجن اور چیسز نمبر کی غیر موجودگی یا ایئر بیگز کی ویری فکیشن نہ ہونے کی صورت میں بھی گاڑی پاکستان نہیں لائی جا سکے گی۔ مزید یہ کہ پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن لازمی ہوگا جو تھرڈ پارٹی کے ذریعے کیا جائے گا اور اس کے اخراجات امپورٹر خود برداشت کرے گا۔

الیکٹرک گاڑیوں کے لیے الگ شرائط رکھی گئی ہیں جن کے تحت بیٹری کی لائف، پرفارمنس، پائیداری اور چارجنگ اسٹینڈرڈز کا جائزہ لیا جائے گا، جبکہ بیٹری ری سائیکلنگ کے تقاضے پورے کرنا بھی ضروری ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی گاڑی سے ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کا خطرہ ہوا یا ٹائر ناقص حالت میں پائے گئے تو ایسی گاڑی کی درآمد مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔

یوں حکومت نے گاڑیوں کی سیفٹی، معیار اور ماحول دوست تقاضوں پر سخت اقدامات اٹھا کر نہ صرف صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے بلکہ عالمی معیار کے مطابق آٹو موبائل مارکیٹ کو بھی ڈھالنے کا عندیہ دیا ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے گیا ہے ہوں گے

پڑھیں:

لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی، انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ طلب

فائل فوٹو

لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی کی اطلاع پر پاکستان نے انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا۔

برطانیہ کے ہیروگیٹ سے نومبر 2022 میں چوری شدہ گاڑی کے کراچی پہنچنے کے معاملے پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) نے انٹرنیشنل پولیس (انٹرپول) کو جوابی مراسلہ بھیج دیا ہے اور گاڑی کے سیٹلائٹ ٹریکر کی فروری 2025 سے تاحال ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا ہے۔

اے وی ایل سی کے ایس ایس پی امجد شیخ نے بتایا کہ ٹریکر لاگ میں یہ جانچ کی جائے گی کہ گاڑی کن کن ممالک کی لوکیشنز سے گزری ہے، مہنگی یورپی گاڑیوں میں عموماً سیٹلائٹ ٹریکرز نصب ہوتے ہیں، اس لیے ٹریکر ایکٹیویٹی لاگ ہمیں گاڑی کے روٹ اور ممکنہ شمولیت کاروں کے بارے میں اہم شواہد فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ انٹرپول کی جانب سے موصول ہونے والے ابتدائی خط میں گاڑی کی موجودہ لوکیشن کورنگی روڈ، اعظم بستی بتائی گئی تھی، اس اطلاعات کی روشنی میں کراچی پولیس کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ 

لندن سے چوری کروڑوں مالیت کی لگژری گاڑی ڈیفنس سے برآمد

کراچی لندن سے چوری کروڑوں روپے مالیت کی لگژری گاڑی...

ایس ایس پی امجد شیخ نے کہا کہ جب چوری شدہ گاڑی پکڑی جائے گی تو تفتیش سے معلوم کیا جائے گا کہ یہ گاڑی پاکستان میں کیسے داخل ہوئی، ممکن ہے گاڑی کے ساتھ جعلی یا ناقص دستاویزات بھی ہونگے جس کی بنیاد پر گاڑی کو ایشیا میں اسمگل کیا گیا ہو یہ بھی تفتیش کا ایک رخ ہوگا۔

واضح رہے کہ یہ گاڑی نومبر 2022 میں برطانیہ کے علاقے ہیروگیٹ سے چوری ہوئی تھی اور اب کراچی میں اس کی موجودگی سے متعلق انٹرنیشنل اور مقامی سطح پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • مغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • جرمانے کا نیا قانون؛ موٹر سائیکل اور گاڑی مالکان کیلئے بڑی خبر
  • لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی، انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ طلب
  • گاڑی خریدنے کا ارادہ ہے؟ پاکستان میں نئے قوانین نے سب بدل دیا
  • پانچ سال تک استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
  • استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
  • استعمال شدہ گاڑیوں کی کمرشل درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
  • استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد
  • پرانی گاڑیوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد کی اجازت