پاکستان دوسری ابھرتی ہوئی معیشت، چار سہ ماہیوں میں ساکھ بہتر کر لی: بلومبرگ
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
نیویارک(نیوز ڈیسک) بین الاقوامی جریدے بلومبرگ نے پاکستان کو دوسری ابھرتی معیشت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے چار سہ ماہیوں میں اپنی مالی ساکھ بہتر کر لی۔
جریدے کے مطابق پاکستان نے عالمی مالیاتی منظرنامے میں نئی تاریخ رقم کر دی ہے، پاکستان ڈیفالٹ رسک میں کمی کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق جون 2024 سے ستمبر 2025 تک پاکستان نے وہ معاشی کارکردگی دکھائی جو دنیا کی بڑی ابھرتی معیشتیں حاصل نہ کر سکیں، کریڈٹ ڈیبٹ سویپ کے مطابق دیوالیہ ہونے کے خطرات میں 2,200 بیسس پوائنٹس کی غیر معمولی کمی واقع ہوئی۔
اپنی رپورٹ میں بلومبرگ نے پاکستان کو واحد ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا جس نے چار سہ ماہیوں میں اپنی مالی ساکھ میں بہتری دکھائی، عالمی درجہ بندی میں پاکستان ترکی کے بعد دوسرا سب سے بہتر ہونے والا ملک بن گیا ہے۔
جریدے کے مطابق یہ پیش رفت عالمی سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاس ہے، مالیاتی نظم و ضبط، سٹرکچرل ریفارمز، قرضوں کی بروقت ادائیگی، اور آئی ایم ایف پروگرام پر مکمل عملدرآمد نے پاکستانی معیشت کو استحکام دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی موثر پالیسیوں نے نہ صرف مہنگائی پر قابو پایا بلکہ روپے کو مستحکم کرتے ہوئے بیرونی خسارے کو بھی محدود کیا، بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں فچ، ایس اینڈ پی اور موڈیز نے پاکستان کے حوالے سے مثبت آؤٹ لک کو برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ عالمی سطح پر یہ تاثر مزید مضبوط ہوا ہے کہ پاکستان پالیسی کے تسلسل اور مالی شفافیت کے ذریعے اپنے اقتصادی اہداف کی جانب گامزن ہے، ملک اب عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ، پُرکشش اور منافع بخش منزل بن چکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے پاکستان کے مطابق
پڑھیں:
حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت پر گامزن ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ
اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے اور کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اوپر ہے اور جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا کہ ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے اصلاحات متعارف کرائی ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سوشل فنانسنگ فریم ورک پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ قوموں کی ترقی میں چیلنجز آتے رہتے ہیں متحد ہو کر ہی چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں مخیر حضرات کی کمی نہیں ہے، 300 سے زائد رجسٹرڈ کمپنیاں فلاحی اقدامات کے لیے فنڈنگ کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی شعبے کا ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ہے، نجی شعبے کی جانب سے فلاحی کاموں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے جب کہ کراچی پاکستان میں عطیات دینے والوں میں سب سے اُوپر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عطیات کو چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، عطیات کو ظاہر کرنا دین و دنیا کے لیے بہتر ہے، عطیات ادا کرنے والی کمپنیاں اور کاروباری شخصیات مشعل راہ ہیں اس فریم ورک سے سماجی شعبے میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔