گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل اطالوی رکن نے اسرائیلی جیل میں اسلام قبول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
استنبول: فلسطینیوں کے حق میں سمندری قافلے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل ایک اطالوی رکن نے اسرائیلی جیل میں اسلام قبول کرلیا۔
ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، فلوٹیلا میں شامل کشتی ’ماریا کرسٹن‘ کے اطالوی کپتان توماسو بورٹولازی کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔
جیل میں قیام کے دوران انہوں نے اسلام قبول کیا اور رہائی کے بعد ترکیہ پہنچنے پر اپنے ایمان لانے کی تصدیق کی۔
میڈیا سے گفتگو میں توماسو نے بتایا کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے فلوٹیلا میں شامل ہوئے کیونکہ ان کے خیال میں یہی وہ بہترین عمل تھا جو وہ انسانیت کے لیے کر سکتے تھے۔
“My company was from Türkiye and almost all were Muslims”
“While they were praying, the police of the Israeli occupation force came inside and impeded them.
“I felt the need to oppose this and after, with my friend, I said the shahadah”
Italian activist Tommaso Bortolazzi,… pic.twitter.com/PPbPlmi7sl — Anadolu English (@anadoluagency) October 4, 2025
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیل میں حالات انتہائی سخت تھے۔ ان کے ساتھی ترکیہ سے تعلق رکھتے تھے اور تقریباً تمام مسلمان تھے۔ جب وہ نماز پڑھتے تو اسرائیلی اہلکار انہیں روکنے کی کوشش کرتے، جس کے بعد انہیں اسلام کی سچائی کا احساس ہوا اور انہوں نے کلمہ پڑھ لیا۔
توماسو نے کہا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد انہیں محسوس ہوا کہ جیسے ان کا نیا جنم ہوا ہو اور وہ اب اندرونی سکون اور خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام قبول جیل میں
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی اسرائیل نے قبضے میں لے لیا
غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی اسرائیل نے قبضے میں لے لیا۔
عرب میڈیا کے مطابق پولینڈ کے جھنڈے والی اس کشتی پر 6 افراد سوار تھے۔
اسرائیلی فوج نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی تمام کشتیوں کو قبضے میں لے کر تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے، جن میں ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، بارسلونا کی سابق میئر ادا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی جیل انتظامیہ کے مطابق 200 سے زائد کارکنان کو صحرائے نقب کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کے خلاف آبادی و امیگریشن اتھارٹی کے تحت کارروائی ہوگی۔
دوسری جانب کشتیوں کو قبضے میں لینے اور گرفتاریوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔
کولمبیا نے ردِعمل میں اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے اور فری ٹریڈ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ جرمنی، فرانس، برطانیہ، اسپین، یونان اور آئرلینڈ نے بھی عملے کے حقوق کے احترام پر زور دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی نمائندہ فرانچسسکا البانیز نے اسرائیل کے اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا۔