احتجاج کے دوران تشدد کا عنصر جان و مال کے نقصان کا باعث ہے۔ احتجاج میں نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں پرتشدد احتجاج پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، شہید نوجوان کے والد کا شدید ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ احتجاج کے دوران تشدد کا عنصر جان و مال کے نقصان کا باعث ہے۔ احتجاج میں نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے پرتشدد احتجاج میں شہید کیے گئے نوجوان کے والد نے ہڑتال کو ظلم قرار دے دیا۔ شہید نوجوان کے والد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کا بچہ کہاں تھا؟، کیا کر رہا تھا؟ اور اس کے ہاتھ میں کیا تھا؟
احتجاج کا واحد حل جمہوری طرز عمل کے ذریعے مسائل ختم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نوجوان کے والد

پڑھیں:

بھارت میں دُرگا پوجا کے دوران پُرتشدد واقعات، شہر میں انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ

بھارت کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک میں درگا پوجا کی نمائش کے دوران پرتشدد واقعات میں 25 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد پولیس نے دفعہ 163 کے تحت کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق درگا نمائش کی تقریب کے بعد پرتشدد واقعات میں 25 اڑیسہ حکومت نے اتوار کی شب کٹک کے 13 پولیس اسٹیشنز والے علاقوں میں دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔

اڑیسہ کے ایڈیشنل پولیس کمشنر ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ مجسٹریٹ کی جانب سے دفعہ 163 بی این ایس ایس کے تحت پابندی کا حکم جاری کیا گیا ہے، جسے عام طور پر کرفیو کہا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکم اتوار کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 10 بجے تک نافذ العمل رہے گا۔ ہم صورتحال کا جائزہ لے کر آگے فیصلہ کریں گے۔

Cuttack Under Curfew as VHP Rally Sparks Clashes; Odisha Govt Suspends Internet, Warns of Stern Action

Read:https://t.co/xzO8kju281

— The Observer Post (@TheObserverPost) October 6, 2025

ناراسنگھا بھولا کے مطابق سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے ، اسپتال، فارمیسیز، گروسری کی دکانیں اور پٹرول پمپس کھلے ہیں۔ جبکہ تمام دیگر تجارتی ادارے بند ہیں۔

ناراسنگھا بھولا نے بتایا کہ صورتحال فی الحال پرامن ہے اور مقامی لوگ حکام کے تعاون کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرتشدد واقعات کے ذمہ داروں کی شناخت کر رہے ہیں اور عوامی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔“

پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات رات 1:30 بجے سے 2 بجے کے درمیان دَرگاہ بازار کے نزدیک ہاتھی پکھاڑی کے قریب شروع ہوئے، جہاں مقامی لوگوں نے جلوس میں بجائی جانے والی بلند آواز والی موسیقی پر اعتراض کیا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ، ”جھگڑا بڑھ کر تصادم میں تبدیل ہو گیا جب مشتعل ہجوم نے چھتوں سے پتھر اور شیشے کی بوتلیں جلوس پر پھینکنا شروع کر دیں، جس سے کئی جشن منانے والے زخمی ہوئے، جن میں کٹک ڈی سی پی خیلاری رِشیکیش دھنیا دیو بھی شامل تھے۔“

پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور اس دوران کئی گاڑیاں اور سڑک کنارے دکانیں بھی متاثر ہوئیں، اور اور اس تقریب کی سرگرمیاں تقریباً تین گھنٹے کے لیے روک دی گئیں۔ بعد ازاں سخت سکیورٹی کی نگرانی میں دوبارہ نمائش شروع کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کا سینیٹ اور قومی اسمبلی میں شدید احتجاج، واک آؤٹ
  • بھارت میں دُرگا پوجا کے دوران پُرتشدد واقعات، شہر میں انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • ڈی آئی جی پونچھ احتجاج میں شہید اہلکاروں کے گھر پہنچ گئے
  • ڈی آئی جی پونچھ کی احتجاج میں شہید اہلکاروں کی رہائشگاہ آمد
  • بھارت کی اشتعال انگیز بیان بازی سے جنوبی ایشیا کے امن کو شدید خطرہ لاحق ہے، حریت کانفرنس
  • قاضی نثار احمد پر ہونیوالے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، علامہ بشارت حسین زاہدی
  • احتجاج ختم، حکومت ، ایکشن کمیٹی مذاکرات کامیاب، 25 نکاتی معاہدہ: بھارتی خواہش پوری نہیں ہو گی، حکومتی وفد: کشمیریوں کے حقوق کے محافظ ہیں اور رہیں گے: شہباز شریف
  • سردار عتیق احمد خان کی زخمی اہلکاروں کی عیادت، پرتشدد واقعات کی شدید مذمت
  • وفاقی وزرا پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، 25نکاتی معاہدے پر دستخط، احتجاج ختم ، سڑکیں اور بازار کھل گئے