کراچی میں 5 ارب روپے کی گیس چوری ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
سوئی سدرن کادوہفتوں میں ملیر اور اطراف کے علاقوں میں لگاتارآپریشن، متعددافرادگرفتار
سرغنہ اللہ وڈھایو اور کارندوںکیخلاف مقدمات درج ، گیس چوری کی رقم ادا کرنے سے انکار
کراچی کے چندعلاقوں میں ایک سال کے دوران 5 ارب روپے مالیت کی گیس چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ انکشاف سوئی سدرن کی گیس چوروں کیخلاف درج ایف آئی آرمیں سامنے آیاہے۔سوئی سدرن کے مطابق گیس چور مافیا کے خلاف جاری آپریشن میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملیر اور اطراف کے مختلف علاقوں میں مسلسل کارروائیاں کی گئیں۔کارروائیوں کے دوران گیس چوروں کے سرغنہ اللہ وڈھایو اور اس کے کارندوں کو گرفتار کرکے مقدمات درج کیے گئے اور گیس یوٹیلٹی کورٹ کراچی ڈویژن نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں جن میں اللہ وڈھایو بھی شامل ہے۔ایف آئی آر کے مطابق ملزمان مختلف علاقوں میں چوری شدہ گیس سے فراہمی کا متوازی نظام چلا رہے تھے۔سوئی سدرن حکام کے مطابق اللہ وڈھایو اور اس کے ساتھیوں واجد علی، خان محمد، علی نواز اور غلام قادر نے گیس چوری کی رقم ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ ملزمان کے خلاف نقصانات کی مد میں مجموعی واجب الادا رقم 5.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
غزہ جنگ: امریکا کی جانب سے اسرائیل کو 21.7 ارب ڈالر کی عسکری امداد کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-01-13
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کو کم از کم 21.7 ارب ڈالر کی عسکری امداد فراہم کی ہے، یہ انکشاف ایک نئی علمی تحقیق میں کیا گیا ہے جو منگل کو حماس کے 7 اکتوبر 2023 ء کے اسرائیل پر حملوں کی دوسری برسی کے موقع پر شائع ہوئی۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق براؤن یونیورسٹی کے واٹسن اسکول آف انٹرنیشنل اینڈ پبلک افیئرز کے ’کاسٹس آف وار پروجیکٹ‘ کی جانب سے جاری ایک اور تحقیق کے مطابق امریکا نے گزشتہ 2 برس میں مشرق وسطیٰ میں سیکورٹی امداد اور عسکری کارروائیوں پر تقریباً 10 ارب ڈالر اضافی خرچ کیے ہیں۔یہ رپورٹس زیادہ تر اوپن سورس مواد پر مبنی ہیں تاہم وہ اسرائیل کو دی جانے والی امریکی فوجی امداد اور خطے میں براہِ راست امریکی عسکری مداخلت کے تخمینہ شدہ اخراجات کا جامع تجزیہ پیش کرتی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے اکتوبر 2023 ء سے اب تک اسرائیل کو دی گئی فوجی امداد کی مقدار پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا جب کہ وائٹ ہاؤس نے سوالات کا رخ پینٹاگون کی طرف موڑ دیا تھا، جو صرف امداد کے ایک حصے کی نگرانی کرتا ہے۔تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی امداد کے بغیر اسرائیل غزہ میں حماس کے خلاف اپنی بھرپور فوجی مہم جاری نہیں رکھ سکتا تھا، رپورٹس کے مطابق دو طرفہ معاہدوں کے تحت اسرائیل کے لیے مستقبل میں بھی درجنوں ارب ڈالر کی امداد مختص کیے جانے کا امکان ہے۔مرکزی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے جنگ کے پہلے سال جب ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن اقتدار میں تھے، اسرائیل کو 17.9 ارب ڈالر فراہم کیے، جب کہ دوسرے سال میں یہ رقم 3.8 ارب ڈالر رہی، رپورٹ کے مطابق اس عسکری امداد کا کچھ حصہ پہلے ہی فراہم کیا جا چکا ہے جب کہ باقی آئندہ برسوں میں دیا جائے گا۔ یہ رپورٹ واشنگٹن کے ’کوئنسی انسٹیٹیوٹ فار ریسپانسبل اسٹیٹ کرافٹ‘ کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے، بعض پرو اسرائیل گروپس نے اس ادارے پر تنقید کی ہے کہ وہ تنہائی پسندی اور اسرائیل مخالف موقف رکھتا ہے تاہم ادارے نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔دوسری رپورٹ کے مطابق امریکا نے مشرق وسطیٰ میں اپنی وسیع تر عسکری سرگرمیوں، جیسے یمن میں حوثی باغیوں اور ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں، پر 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک تقریباً 9.65 ارب سے 12 ارب ڈالر تک خرچ کیے، اس میں ایران پر جون میں کیے گئے حملوں اور ان سے متعلقہ اخراجات کے لیے 2 سے 2.25 ارب ڈالر شامل ہیں۔