عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سینیٹ میں امریکا کے ساتھ معدنیات سے متعلق معاہدے پر دیے گئے بیان پر وزیراعظم شہباز شریف سے معافی مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق ایمل ولی خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں کہا ’وزیرِاعظم نے اُنہیں سینیٹ میں تقریر کے بعد ملاقات کے لیے مدعو کیا تھا جو دراصل دورہ امریکا پر بریفنگ سے متعلق تھی۔

وفاقی وزیرِ قانون، اعظم نذیر تارڑ نے کل میری تقریر سے قبل وزیراعظم کے ساتھ میری ملاقات، جو دراصل ان کے دورۂ امریکہ پر بریفنگ تھی کا ذکر کیا۔ اس حوالے سے میں ضروری وضاحت دینا چاہتا ہوں۔ باقی، جمعرات کو لگائے گئے الزامات کا جواب تفصیل سے دوں گا۔
سینیٹ آف پاکستان میں تقریر کے بعد…

— Aimal Wali Khan (@AimalWali) October 7, 2025

اے این پی کے سربراہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’اگر میں کھلے عام تنقید کرسکتا ہوں تو مجھ میں اتنی ہمت بھی ہے کہ اپنی غلطی پر معافی بھی مانگوں، اگر میرے اندازے اس معاہدے کے بارے میں غلط ثابت ہوئے تو میں معافی چاہتا ہوں‘۔

30 ستمبر کو سینیٹ میں اظہار خیال کے دوران ایمل ولی خان فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تصویر کا حوالہ دیا جو وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کی گئی تھی جس میں فیلڈ مارشل ایک بریف کیس میں موجود معدنیات ڈونلڈ ٹرمپ کو دکھا رہے ہیں۔

اے این پی کے سربراہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اس تصویر سے یوں لگتا ہے جیسے نایاب معدنیات کے سودے پر بات ہو رہی ہو، لیکن سوال یہ ہے کہ کس معاہدے کے تحت، کس قانون اور آئین کے تحت یہ سب ہورہا ہے؟ یہ آمرانہ طرزِعمل ہے، معاف کیجیے، یہ جمہوریت نہیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا پارلیمان کی کوئی اہمیت باقی رہ گئی ہے؟ انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر الزام لگایا کہ وہ عسکری اسٹیبلشمنٹ کی شرائط پر کام کر رہی ہے۔

اے این پی کے سینیٹر نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کو بھی ’غیر آئینی ادارہ‘ قرار دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی مالی طور پر پاکستان کو ’ون یونٹ‘ کی جانب لے جارہا ہے، آپ کے تمام فیصلے ایک ہی جگہ ہو رہے ہیں، ایس آئی ایف سی ہی پنجاب کی زرعی پالیسی بنا رہا ہے اور یہی ادارہ نایاب معدنیات سے متعلق معاملات دیکھ رہا ہے۔

بعد ازاں، ایمل ولی خان نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ملاقات کے آغاز میں وزیرِاعظم نے مجھ سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب پارلیمان میں امریکی دورے سے پہلے ہونا چاہیے تھا، جس پر میں نے فوراً اُن کی معذرت قبول کی اور کہا کہ میری تقریر دیکھیں، میں نے صرف پارلیمان کی بالادستی کی بات کی۔ میں نے کسی کا مذاق نہیں اڑایا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم نے وضاحت دی کہ انہیں بعض مواقع پر فوج کے سربراہ کو اپنے ساتھ لے جانا پڑتا ہے، کچھ اسٹریٹجک وجوہات کی بنا پر وہ فیلڈ مارشل کو ساتھ لے جاتے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بریف کیس میں معدنیات دکھانے والی تصویر سے متعلق شہباز شریف نے بتایا کہ امریکی صدر کو دیا گیا معدنیات کا تحفہ فیلڈ مارشل نے اپنی جیب سے خریدا تھا، اور اس کا کسی ملکی یا غیر ملکی معدنیاتی معاہدے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

جس پر ایمل ولی خان نے جواب دیا اگر اس تصویر کا خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی معدنیات یا کسی سودے سے کوئی تعلق نہیں تو میں معذرت چاہتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے عوام کو اپنے اپنے صوبوں کی معدنیات پر حق حاصل ہے اور انہیں اس میں شامل کیا جانا چاہیے، ہم ترقی یا معیشت کی بہتری کے خلاف نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایمل ولی خان نے فیلڈ مارشل سینیٹ میں کے سربراہ اے این پی کہا کہ

پڑھیں:

سیاسی بیان بازی: ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

سیاسی بیان بازی: ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم WhatsAppFacebookTwitter 0 6 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )سیاسی بیان بازی پر ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے، رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی معافی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو منانے کے لیے رابطہ کیا جس کے اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں ن لیگ اور پی پی کے وفد کے درمیان ملاقات ہوئی۔

پی پی وفد کی قیادت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور اعجاز جاکھرانی نے کی جب کہ ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ موجود تھے۔ ن لیگ کی جانب سے ایاز صادق، رانا ثنااللہ داکٹر طارق اور فضل چوہدری موجود تھے۔بعدازاں اسپیکر چیمبر میں ہوئے یہ مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتجاج اور واک آٹ جاری رکھے گی، وزیراعظم کو صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات کرنی تھی، وزیراعظم کے دورہ ملائشیا کی وجہ سے آج ملاقات نہیں ہو رہی، وزیراعظم کل وطن واپس آکر پیپلز پارٹی کے تحفظات پر بات چیت کریں گے۔انہوں ںے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی معافی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیاسی بیان بازی : پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آ ئوٹ ، لیگی قیادت سے معافی کا مطالبہ سیاسی بیان بازی : پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آ ئوٹ ، لیگی قیادت سے معافی کا مطالبہ شام، بشارالاسد کے بعد پہلا الیکشن، احمد الشرع نے خود 70 ارکان نامزد کرلیے پی ٹی آئی نے حافظ نعیم کا عمران خان سے متعلق بیان بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا فرانسیسی وزیراعظم نے صرف 26 دن بعد عہدے سے استعفی دے دیا ڈرگ کورٹ راولپنڈی کی جعلی ادویات کی فروخت پر ملزمان کو 8سال قید کی سزا ریلوے میں گزشتہ سال دوران چوری کے 25 واقعات،1ارب سے زائد کا نقصان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • میری بات سے کسی کو دکھ پہنچا ہو تو معذرت خواہ ہوں، ایمل ولی خان
  • میری تربیت ایسے گھر میں ہوئی ہے جہاں بڑوں اور چھوٹوں سے بات کرنے کا سلیقہ اور تمیز سکھائی جاتی ہے، فیلڈ مارشل کے کردار کو سراہتا رہوں گا، ایمل ولی خان
  • پیپلز پارٹی کا سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ، ن لیگ سے معافی کا مطالبہ
  • سیاسی بیان بازی : پیپلز پارٹی کا سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ، ن لیگی قیادت سے معافی کا مطالبہ
  • سیاسی بیان بازی: ن لیگ اور پی پی وفود کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • مریم نواز کے بیانات پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آؤٹ، پھر معافی مانگنے کا مطالبہ
  • سیاسی بیان بازی : پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آ ئوٹ ، لیگی قیادت سے معافی کا مطالبہ
  • معافی کس بات پر؟
  • مجھے یا خاندان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ایمل ولی خان