سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بچوں کے عالمی دن پر منعقدہ واک کی قیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسکول سے باہر بچوں کی تعداد کم کرنے کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ آئندہ 3 سال میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد آدھی کر دی جائے، ورنہ یہ تعداد 5 سال میں 5 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘
انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ ڈیجیٹل لرننگ اسکولوں کے قیام میں تعاون کریں تاکہ غربت اور سہولتوں کی کمی جیسے مسائل کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔
جب تک سخت سزائیں نہیں ملیں گی چائلڈ ابیوز کم نہیں ہوگا، سندھ واحد صوبہ ہے جس میں بچوں کو چائلڈ ابیوز سے بچنے کی تربیت دی جاتی ہے، بچوں کو گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ کی تعلیم پر تنقید کا سامنا بھی رہتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ@sindhinfodepart @MediaCellPPP @AmirSaeedAbbasi pic.
— Media Talk (@mediatalk922) November 22, 2025
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ میں چائلڈ لیبر کے حوالے سے خصوصی قانون سازی کی گئی ہے اور کم عمر بچوں کی شادی پر قومی اسمبلی نے بھی پابندی کا بل پاس کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک کے والد پر بچوں سے جنسی زیادتی کے الزامات، نیویارک ٹائمز کی رپورٹ
مراد علی شاہ نے واضح کیا کہ سرکاری اسکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے اساتذہ بھرتی کیے گئے ہیں اور چائلڈ ابیوز کے کیسز کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو چائلڈ ابیوز سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے اور انہیں گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سخت سزائیں اور تربیتی اقدامات ہی مستقبل میں بچوں کے حقوق کی حفاظت اور تعلیم کی بہتری کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچوں کا عالمی دن جنسی زیادتی چائلڈ ابیوز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بچوں کا عالمی دن جنسی زیادتی چائلڈ ابیوز وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ مراد علی شاہ چائلڈ ابیوز جاتی ہے بچوں کو
پڑھیں:
سیف سٹی کا ورچوئل سینٹر فار چائلڈ سیفٹی، بچوں کے تحفظ اور بروقت مدد کے لیے سرگرمِ عمل
سیف سٹی کا ورچوئل سینٹر فار چائلڈ سیفٹی، بچوں کے تحفظ اور بروقت مدد کے لیے سرگرمِ عمل اب تک بچوں سے متعلق 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد کیسز میں ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی سے رابطہ کیا گیا مجموعی کیسز میں سے 93 ہزار 120 کیسز آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے حل کیے گئے 18 ہزار 490 شکایات پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ورچوئل سینٹر فار چائلڈ سیفٹی نے 51 ہزار 472 بچوں کو بحفاظت اہل خانہ سے ملوایا گیا پاکستان بھر کے فلاحی اداروں کے 2407 سے زائد لاوارث بچوں کا ریکارڈ "میرا پیارا" سسٹم میں شامل کیا گیا فلاحی اداروں میں موجود بچوں میں سے گزشتہ 3 ماہ میں 970 بچوں کو اہل خانہ سے ملایا گیا۔ میرا پیارا ٹیم چائلڈ پروٹیکشن بیورو،ایدھی سنٹر سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مشترکہ تعاون سے کام کر رہی ہے ، ترجمان ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی 24/7 بچوں کی حفاظت اور مدد کے لیے موجود ہے، بچوں سے متعلقہ شکایت کی صورت میں 15 پر کال کرکے 3 دبا کر ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی سنٹر میں رابطہ کریں، ترجمان سیف سٹیز