روسی فوج میں شامل بھارتی نوجوان نے یوکرین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یوکرین کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے لیے لڑنے والا ایک بھارتی نوجوان ہتھیار ڈال کر ان کی قید میں آ گیا ہے۔
یوکرینی میڈیا کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت 22 سالہ مجوتی ساحل محمد حسین کے نام سے ہوئی ہے جو بھارتی ریاست گجرات کے ضلع موربی کا رہائشی بتایا جا رہا ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یوکرین میں ایک بھارتی شہری کی گرفتاری سے متعلق رپورٹس موصول ہوئی ہیں اور اس معاملے کی تفصیلات کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
گرفتار بھارتی شہری نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ منشیات کے مقدمے میں 7 سال قید کاٹ رہا تھا، تاہم روسی حکام نے اسے سزا معاف کرنے کے عوض فوج میں شمولیت کی پیشکش کی جسے اس نے قبول کرلیا۔ اس کے مطابق اسے صرف 16 دن کی فوجی تربیت دی گئی اور یکم اکتوبر کو پہلی جنگی کارروائی میں بھیج دیا گیا۔
نوجوان کے مطابق، وہ 3 دن لڑنے کے بعد ایک کمانڈر سے جھگڑے کے نتیجے میں یوکرینی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوگیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جرمن میڈیا نے رواں سال 11 فروری کو رپورٹ کیا تھا کہ کم از کم 12 بھارتی شہری روس کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 16 تاحال لاپتا ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روسی صدر پیوٹن اور نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔
کریملن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر گفتگو کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کا بات چیت سے حل نکالنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
پیوٹن اور نیتن یاہو کے درمیان شام میں مزید استحکام پر بھی گفتگو ہوئی۔