مریم نواز اپنے والد کو خاموش کروا کر خود بول رہی ہیں: مولا بخش چانڈیو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
مولا بخش چانڈیو—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ اگر مریم نواز اپنا مؤقف تبدیل نہیں کرتیں تو ہم مطالبہ کریں گے کہ یہ اتحاد اب نہیں چل سکتا۔ مریم نواز اپنے والد کو خاموش کروا کر خود بول رہی ہیں۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر اتحاد چلانا ہے تو ہمارے چیئرمین کی عزت کریں۔
مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ن لیگ کو پنجاب میں ٹف ٹائم دیا ہے، وہ اس لیےایسی بات کر رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ کل اس بدزبان حکومت کے بدزبان وزیر نے بھٹو صاحب کو غدار کہا۔
ان کا کہنا ہے کہ بڑے میاں صاحب نے بھی علاقائی بات کی، صوبے کے لیے کونسی اسکیم دی؟ مریم نواز اپنے والد کو خاموش کروا کر خود بول رہی ہیں۔
سینئر پی پی پی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ مریم نواز ساکھ کو بچانے کے لیے جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ لگا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ٹھٹہ میں زرعی زمینیں تباہ ہوچکی ہیں، حالات ایسے نہیں کہ مڈ ٹرم الیکشن ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مولا بخش چانڈیو مریم نواز رہی ہیں
پڑھیں:
سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان حالیہ دنوں میں بڑھنے والی سیاسی کشیدگی کے پیش نظر دونوں جماعتوں کے سینیئر رہنماؤں کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں باہمی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق رائے کیا گیا۔
ملاقات اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں ہوئی، جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سینیٹر رانا ثنااللہ اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شرکت کی، جبکہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی نوید قمر اور اعجاز جاکھرانی نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: آپ ہماری بہن اور بیٹی ہیں، اپنا لہجہ درست کریں، قمر زمان کائرہ کا مریم نواز کو مشورہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر نوید قمر نے اسحاق ڈار کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز تک یہ پیغام پہنچایا کہ انہیں اپنے بیانات میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے رانا ثنااللہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر سخت زبان استعمال کی گئی تو جواب بھی اسی انداز میں دیا جائے گا۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے باہمی مسائل کو افہام و تفہیم اور سنجیدہ مشاورت کے ذریعے حل کرنے پر مکمل اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان تلخ بیانات کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال کیا جانا چاہیے، اور وفاقی حکومت کی اس ضمن میں غفلت افسوسناک ہے۔
پیپلز پارٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ حکومت کو عالمی سطح پر سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل کرنی چاہیے۔
اس کے ردعمل میں پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں ایک خطاب کے دوران کہاکہ انہیں عوام کی خدمت کے لیے کسی کی منظوری کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے، اور اب بھیک مانگنے کی سیاست ختم ہونی چاہیے۔
مریم نواز نے مزید کہاکہ جب پنجاب اپنے حق کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو دوسروں کو تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ اگر پنجاب اپنے حصے کا پانی اور وسائل حاصل کرنا چاہے تو اس پر اعتراض کیوں کیا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں، اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، وزیراعلیٰ مریم نواز
انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی مدد کو متنازع بنانے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے، اور پنجاب کے عوام کو ان کا حق دلانے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بات چیت بلاول بھٹو پیپلزپارٹی سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن وی نیوز