وہ حقدار ہیں؛ ٹرمپ کو نوبیل امن دیا جائے؛ اسرائیلی وزیراعظم کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
غزہ امن منصوبے پر فریقین کے اتفاق کے فوری بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ایک غیر معمولی پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دینے کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے AI سے تیار کردہ ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
اس تصویر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل میڈل پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دو — وہ اس کے مستحق ہیں۔
یاد رہے کہ آج مصر میں ہونے والے مذاکرات کے چوتھے روز اسرائیل اور حماس نے امریکی صدر کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے ابتدائی مرحلے پر اتفاق کرلیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں بھی نوبیل امن انعام حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔
پاکستان سمیت کئی ممالک نے بھی صدر ٹرمپ کے لیے نوبیل امن انعام کا مطالبہ کیا تھا جب کہ کانگریس کے ارکان نے بھی نامزدگیاں جمع کرائی تھیں۔
نیتن یاہو نے اس سے قبل عرب ممالک کے ساتھ ہونے والے ابراہام معاہدوں پر بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
Give @realDonaldTrump the Nobel Peace Prize - he deserves it! ???? pic.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹرمپ کو نوبیل امن انعام امریکی صدر کا مطالبہ
پڑھیں:
فزکس کا نوبیل انعام 3 امریکی سائنس دانوں کودینے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسٹاک ہوم: فزکس یا طبیعات کا نوبیل انعام تین امریکی سائنسدانوں جان کلارک، مشیل ڈیورٹ اور جان مارٹینز کو دینے کا اعلان کردیا گیا۔
رائٹرز کے مطابق تینوں سائنس دانوں نے کوانٹم فزکس کے عملی تجربات کیے جو نئی نسل کی کوانٹم ٹیکنالوجی جیسے کوانٹم کرپٹوگرافی، کوانٹم کمپیوٹرز اور کوانٹم سینسرز کے لیے اہم ہیں۔
تینوں سائنسدانوں نے 1980 کی دہائی میں سپر کنڈکٹرز سے بنے ایک برقی سرکٹ پر تجربات کیے، جن سے کوانٹم میکینکس کے اثرات کو بڑے پیمانے پر دیکھا جا سکا۔
ان کی دریافتوں نے روزمرہ کی ٹیکنالوجی جیسے کہ کمپیوٹر چپس میں ٹرانزسٹرز کو ممکن بنایا جو ہمارے موبائل فونز اور دیگر آلات میں استعمال ہوتے ہیں۔
ایوارڈ ملنے پر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے پروفیسر جان کلارک نے کہا کہ وہ اس ایوارڈ سے حیران ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ان کا کام اس قدر اہم مانا جائے گا۔
ییل یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا باربرا کی پروفیسر مشیل ڈیورٹ نے بھی ایوارڈ ملنے پر اظہار مسرت کیا، انعام کے تیسرے حقدار جان مارٹینز بھی وہیں پروفیسر ہیں اور 2020 تک گوگل کے کوانٹم آرٹیفیشل انٹیلی جنس لیب کے سربراہ رہے تھے۔
نوبل انعام کی رقم ایک کروڑ 10 لاکھ سوئیڈش کرون تقریبا 12 لاکھ امریکی ڈالر تینوں سائنس دانوں میں یکساں تقسیم کی جائے گی۔نوبیل ایوارڈز الفریڈ نوبیل کی وصیت سے شروع ہوئے، جنہوں نے ڈائنامائٹ ایجاد کیا تھا، یہ ایوارڈز 1901 سے سائنس، ادب اور امن کے شعبوں میں دیے جا رہے ہیں۔
فزکس کا ایوارڈ اس ہفتے کا دوسرا ایوارڈ ہے، اس سے پہلے میڈیسن کا ایوارڈ دیا گیا تھا، 8 اکتوبر کو کیمسٹری کا ایوارڈ اور 10 اکتوبر کو امن کا ایوارڈ دیا جائے گا۔