غزہ امن منصوبے پر دستخط کے بعد حماس رہنما منظرعام پر؛ دھواں دھار پریس کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
حماس کے سینیئر رہنما اور چیف مذاکرات کار خالد الحیا نے غزہ امن معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد پہلی بار میڈیا سے گفتگو میں حقائق سامنے رکھ دیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خالد الحیا نے مزید کہا کہ ہمیں برادر ثالث ممالک اور امریکا نے یقین دہانی کرائی یہ جنگ اب ختم ہو چکی ہے اور اس کا پہلا مرحلہ مکمل امن معاہدے کی طرف لے جائے گا۔
حماس رہنما نے مزید بتایا کہ سیز فائر معاہدے میں صرف جنگ بندی ہی شامل نہیں بلکہ قیدیوں کے بڑے پیمانے پر تبادلے پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔
خالد الحیہ نے غزہ کے عوام کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کی اس بھیانک جنگ میں ہمارے عوام نے جو ثابت قدمی دکھائی، وہ تاریخ میں زندہ رہے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس جنگ میں مشکل سے مشکل حالات دیکھے، عظیم قربانیاں دیں لیکن جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔
حماس رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کاٹنے والے تقریباً 1700 بے گناہ فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔
ان کے بقول تمام فلسطینی خواتین اور بچے جنہیں اسرائیل نے حراست میں لے رکھا ہے، معاہدے کے تحت رہا ہوں گے۔
اگرچہ حماس جنگ کے خاتمے کا اعلان کر رہی ہے، لیکن اسرائیلی حکام تاحال محتاط مؤقف اختیار کیے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ مصر ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے پر ہونے والے مذاکرات پر اسرائیل اور حماس نے ابتدائی مرحلے پر دستخط کردیئے ہیں۔
اس ابتدائی مرحلے کے تحت غزہ میں چند روز کے لیے جنگ بندی کی جائے گی جس کے دوران امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
علاوہ ازیں 72 گھنٹوں کے دوران حماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کردے گی جب کہ بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کم نہ ہوئی‘حملے میں مزید 21فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بدستور کی جاری رہیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں رفاہ میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیل نے حماس کے ارکان کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، صہیونی فوج نے خان یونس میں ڈرون حملہ کیا جس کے باعث ایک فلسطینی شہید جبکہ 4 بچے زخمی ہوگئے۔ غزہ میںاسپتال،ا سکول اور پناہ گاہیں مسلسل حملوں کی زد میں ہیں، عالمی برادری نے جنگ بندی کی اپیلیں جاری کی ہیں لیکن اسرائیلی کارروائیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قطر، مصر،امریکا اور اقوام متحدہ کی ثالثی سے جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے حملے کم نہیں ہو رہے۔حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر ثالثیوں کو اپنا ایک اہم اور حتمی پیغام پہنچا دیا۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عرب سفارتکار نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس رہنمائوں نے عرب ثالثوں کے ذریعے امریکا کو پیغام پہنچایا ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیاں جاری رہیں تو وہ غزہ میں جاری جنگ بندی کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عرب سفارتکار نے ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا کہ حماس کا مؤقف ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہفتے کو جنوبی غزہ میں مسلح افراد کی فائرنگ کے جواب میں اس نے غزہ میں فضائی حملے کیے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی غزہ پر ان فضائی حملوں میں حماس کے ابو عبداللہ الحدیدی سمیت 5 کمانڈرز شہید ہوگئے۔ ابو عبداللہ الحدیدی القسام بریگیڈز کے اسلحے کی خریداری نیٹ ورک کے آپریشنز چیف تھے اور کئی کارروائیوں کی سربراہی کرچکے ہیں۔