data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:۔ امریکی سینیٹ نے مالی سال 2026 کے لیے 925 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی بجٹ کی منظوری دے دی ہے، جس میں یوکرین کے لیے 500ملین (50کروڑ) ڈالر کی امداد بھی شامل ہے۔

مالی سال یکم اکتوبر سے شروع ہو چکا ہے۔ تاس کے مطابق یہ بل 77 ووٹوں کی حمایت اور 20 ووٹوں کی مخالفت کے ساتھ منظور ہوا، جبکہ منظوری کے لیے کم ازکم 60 ووٹ درکار تھے۔

سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق یہ بل “یوکرین سکیورٹی اسسٹنس انیشی ایٹو” کو 2028تک توسیع دیتا ہے اور اس پروگرام کی فنڈنگ 500ملین ڈالر تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت پینٹاگون یوکرین کو براہ راست اسلحہ فراہم کرنے کے بجائے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی کمپنیوں سے معاہدے کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ ستمبر میں امریکی ایوانِ نمائندگان (کانگریس کا ایوانِ زیریں) نے بھی اپنے طور پر تقریباً 900ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ کی منظوری دی تھی، جس میں یوکرین کے لیے 400 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے۔اب دونوں ایوانوں کی جانب سے منظور شدہ بلوں پر مشتمل حتمی مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس کے بعد یہ بل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھیجا جائے گا۔

یہ بجٹ ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب امریکا عالمی سطح پر سکیورٹی چیلنجز، یوکرین جنگ اور بحرالکاہل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کے تناظر میں اپنی دفاعی پوزیشن مزید مضبوط کر رہا ہے۔

ویب ڈیسک Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کیلیے مہلت مانگ لی

اسلام آباد:

حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی۔

وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق سیلاب کے باعث صوبوں نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس نافذ کرنے کے لیے مزید مہلت طلب کی ہے۔ سیلاب سے زرعی معیشت متاثر ہونے کے سبب صوبے فوری طور پر ایگریکلچر انکم ٹیکس نافذ کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے لیے 4 اہم نکات پر ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔ اس سلسلے میں  وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے اور کرپشن اینڈ گورننس ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ کے نکات بھی مذاکرات کا حصہ ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کے لیے مہلت طلب کی ہے جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے سرکاری سطح پر گندم خریداری کے لیے اوپن مارکیٹ یا نجی شعبے سے خریداری کا میکنزم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم نے اسٹرکچرل بنچ مارکس پر نرمی کی درخواست بھی کی ہے تاکہ معاہدہ جلد از جلد مکمل ہو سکے۔
 

متعلقہ مضامین

  • علی امین کے استعفیٰ منظوری تک اسمبلی اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا، رانا ثناءاللہ
  • روس کی یوکرین کو میزائلوں کی فراہمی کی شدید مذمت
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • گورنر نے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی قرار دیدیا، اپوزیشن کا چیلنج کرنے کا اعلان
  • گنڈاپور کے استعفے کی منظوری میں آئین کی مکمل پاسداری کروں گا‘ کنڈی
  • پاکستان کا 150 ارب ڈالر کا معدنی خزانہ
  • غزہ معاہدے کی حمایت کا مطلب امریکی پالیسی کی منظوری نہیں، ایران
  • گورنر ہا ئوس خیبر پختونخوا کو گنڈا پور کا استعفی موصول، فوری منظوری سے معذرت
  • حکومت نے آئی ایم ایف سے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ پبلش کرنے کیلیے مہلت مانگ لی
  • قطر کو امریکا میں فضائی اڈہ قائم کرنے کی اجازت مل گئی، دو طرفہ دفاعی تعلقات مزید مضبوط