Daily Mumtaz:
2025-11-28@10:11:21 GMT

پہلی سہ ماہی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 6.19 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT

پہلی سہ ماہی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 6.19 فیصد اضافہ

رواں مالی سال 26-2025 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبرکے دوران ٹیکسٹائل برآمدات 6.19 فیصد اضافے کے بعد 4 ارب 80 کروڑ ڈالرز تک جا پہنچیں۔
ستمبر میں ماہانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل برآمدات میں 3.27 فیصدکا اضافہ ہوا، تاہم ستمبر میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں دوفیصد سےزائد کی کمی ہوئی۔
جولائی تا ستمبر 2025کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات 4ارب80کروڑ ڈالرز رہیں جن کا حجم گزشتہ سال اسی عرصے میں 4 ارب 52 کروڑ ڈالرز رہا تھا۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکسٹائل برآمدات 6.

19 فیصد بڑھیں، ذرائع کا کہنا ہےکہ گزشتہ ماہ ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم ایک ارب 58کروڑ ڈالرز رہا اور اگست2025 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 53کروڑ ڈالرز ریکارڈ کی گئی تھیں جو ماہانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل برآمدات میں 3.27 فیصدکا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
ستمبر 2024 میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم ایک ارب61 کروڑ ڈالرز، ستمبر 2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 36ک روڑ ڈالرز اور ستمبر 2022 میں ٹیکسٹائل برآمدات ایک ارب 53کروڑ ڈالرز تھیں جبکہ ستمبر 2021 میں ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم ایک ارب49کروڑ ڈالرز تھا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں ٹیکسٹائل برا مدات برا مدات میں ایک ارب

پڑھیں:

ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی

اسلام آباد:

موجودہ دور حکومت میں ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی جو کہ سال 2020-21 میں 6.3 فیصد تھی۔

اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے قومی لیبر فورس سروے 2024-25ء کے نتائج جاری کردیے، لیبر فورس سروے کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں بے روزگاری میں 0.8 فیصد تک اضافہ ہوا، پاکستان میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی، ملک میں اس وقت تقریبا 80 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔

سروے کے مطابق سال 2023ء کی مردم شماری کے مطابق ملکی آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے، لیبر فورس کی تعداد 7 کروڑ 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی، ملک میں ورکنگ ایج پاپولیشن کی شرح 43 فیصد، غیر فعال آبادی 53.8 فیصد ہوگئی۔

قومی لیبر فورس سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 3.3 فیصد آبادی بے روزگار ہے، سروسز سیکٹر روزگار کی فراہمی میں ٹاپ پوزیشن پر ہے، روزگار فراہمی میں زرعی شعبہ دوسرے اور صنعتی شعبہ تیسرے نمبر پر ہے، سروسز سیکٹر میں 3 کروڑ 18 لاکھ 30 ہزار افراد برسر روزگار ہیں، سروسز سیکٹر میں ایمپلائمنٹ کی شرح سب سے زیادہ 41.7 فیصد ہے۔

زرعی شعبے میں روزگار کی شرح 33.1 فیصد ہے، زراعت کے شعبے میں 2 کروڑ 55 لاکھ 30 ہزار افراد کو روزگار میسر ہے۔ صنعتی شعبے میں روزگار کی شرح 25.7 فیصد ہے، صنعتی شعبے میں 1 کروڑ 98 لاکھ 60 ہزار افراد برسر روزگار ہیں۔

پاکستان میں فی کس ماہانہ اوسط اجرت 39 ہزار 42 روپے ہے، گزشتہ پانچ سال میں اوسط ماہانہ اجرت میں 15 ہزار 14 روپے کا اضافہ ہوا، سال 2020-21 میں ماہانہ اجرت 24 ہزار 28 روپے تھی، مرد حضرات کی ماہانہ اجرت 39 ہزار 302 روپے، خواتین کی 37 ہزار 347 ریکارڈ کیا گیا۔

چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا ہے کہ سروے میں 196 شمار کنندگان اور 34 فیلڈ فارمیشنز نے حصہ لیا، لیبر فورس سروے میں آن لائن ڈیٹا جمع کیا گیا، آئی ایم ایف کی تین شرائط دسمبر 2025 تک پوری کی جائیں گی، لائیو اسٹاک شماری کے نتائج جاری کر چکے ہیں، لیبر فورس سروے کے بعد ہاؤس ہولڈ انکم سروے بھی آئندہ ماہ جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کاروباری سرگرمیوں میں تیزی، صنعتی بجلی کی طلب میں 25 فیصد اضافہ
  • صنعتی بجلی کی طلب میں 25 فیصد اضافہ، ٹیرف میں کمی کی درخواست
  • ملک میں صنعتی بجلی کی طلب میں 25 فیصد نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • پاکستان میں موبائل فون کی مینوفیکچرنگ میں 53 فیصد اضافہ
  • برطانیہ میں کم سے کم اجرت میں حیران کن اضافہ؛ نئی ملازمتوں کے مواقع بھی
  • برطانوی حکومت کا کم از کم تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ
  • 4 ماہ میں 64 کروڑ 46 لاکھ ڈالرزکے موبائل فونز درآمد
  • پاکستان نےگزشتہ 4 ماہ میں 64کروڑ 46 لاکھ ڈالرزکے موبائل فونز درآمد کرلیے
  • ملک میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد ہوگئی
  • ٹرمپ کے اثاثوں میں بڑی گراوٹ، صرف دو ماہ میں 1.1 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ