Jasarat News:
2025-10-15@01:46:34 GMT

گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے 5 سالوں کے دوران بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کردیا۔ اس دوران ملک کے جنوبی حصے میں ایک بڑا ڈیٹا سینٹر اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہب بھی قائم کیا جائے گا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق گوگل کلاؤڈ کے سی ای او تھامس کوریان نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ یہ امریکا کے باہر ہمارا سب سے بڑا اے آئی ہب ہوگا جس میں ہم سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اگلے 5 سالوں کے دوران 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکھاپٹنم میں گیگا واٹ سطح کا اے آئی ہب بنانے کا اعلان کیا۔ تھامس کوریان نے مزید کہا کہ گوگل کے منصوبے کے مطابق یہ مرکز مستقبل میں کئی گیگا واٹس تک وسعت اختیار کرے گا۔ بھارت میں اے آئی ٹولز کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ نہ صرف کاروبار بلکہ انفرادی طور پر بھی لوگ اس ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنا رہے ہیں جب کہ رواں سال کے اختتام تک انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 90 کروڑ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔بھارت کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اشونی ویشنو نے گوگل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ہمارے انڈیا اے آئی وژن کے اہداف کے حصول میں بہت مددگار ثابت ہوگا۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے اس اعلان کو عوام کے لیے بڑی خوش خبری قرار دیا۔ ریاستی وزیر برائے ٹیکنالوجی نارا لوکیش نے اس معاہدے کو انقلابی سرمایہ کاری قرار دیا جو ایک سال کی طویل بات چیت اور مسلسل محنت کے بعد ممکن ہوئی۔ یاد رہے کہ رواں ماہ ہی ایک امریکی اسٹارٹ اپ اینتھروپک نے بھارت میں اپنا دفتر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری بھارت میں کا اعلان اے ا ئی

پڑھیں:

پی بی اے کا اعلیٰ سعودی تجارتی وفد کا خیرمقدم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لی ٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے اعلیٰ سعودی تجارتی وفد کا خیرمقدم کیا۔ یہ وفد چیئرمین سعودی پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل (ایس پی جے بی سی) شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی قیادت میں پاکستان پہنچاتھا۔یہ دورہ 7 سے 11 اکتوبر 2025 تک جاری رہا، جس کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی و سرمایہ کاری تعاون کو مضبوط بنانا تھا، تاکہ دونوں ممالک کی طویل المدتی اقتصادی شراکت اور مشترکہ ترقیاتی وژن کو آگے بڑھایا جا سکے۔وفد میں سرمایہ کاری، مالی خدمات، توانائی، تعمیرات، زراعت، لائیوسٹاک، رئیل اسٹیٹ، مہمان نوازی اور فوڈ سکیورٹی سمیت متعدد شعبوں کے نمایاں سعودی سرمایہ کار اور کاروباری رہنما شامل تھے۔لاہور میں منعقدہ اجلاس میں پاکستانی بینکنگ قیادت، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں نے سعودی وفد سے ملاقاتیں کیں اور زراعت، آئی ٹی، تعلیم، سیاحت اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں مشترکہ مواقع پر گفتگو کی۔ تعلیم اور آئی ٹی کے میدان میں دو مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یو ایس) پر دستخط بھی کیے گئے۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کا بینکنگ سیکٹر ملکی معیشت کی مضبوطی میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے، جو سالانہ 6 ارب ڈالر سے زائد ٹیکس ادا کرتا ہے۔ ڈیجیٹل لین دین میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، حالیہ سہ ماہی میں 164 کھرب روپے کی 2.41 ارب ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی گئیں۔آخر میں فریقین نے سعودی سرمایہ کاری کے فروغ اور پاک سعودی معاشی تعلقات کے نئے دور کے آغاز کے عزم کا اعادہ کیا۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • پی بی اے کا اعلیٰ سعودی تجارتی وفد کا خیرمقدم
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور اسٹارٹ اپس میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • گوگل کا بھارت میں اے آئی ڈیٹا سینٹر کے لیے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان کن شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری ہو رہی ہے؟
  • یورپی یونین کا مغربی بالکنز میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا اعلان
  • ہیلیون پاکستان کی معیشت میں 2024 کے دوران 27 ارب روپے کی شراکت
  • اے آئی میں سرمایہ کاری کا بلبلہ کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے
  • سعودی اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ پاکستان ملکی معیشت کے لیے اہم کیوں ہے؟