جتھوں کی بلیک میلنگ اور دباؤ اب نہیں چلے گا، وزیر مملکت داخلہ کا دوٹوک پیغام
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے واضح اور سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کسی دباؤ، جتھے یا بلیک میلنگ کے آگے نہیں جھکے گی، جرم کرنے والے ہوں یا پسِ پردہ سازش رچانے والے ، دونوں کو انجام بھگتنا ہوگا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات میں ملوث عناصر ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر حکومت پوری طاقت کے ساتھ قانون کی عمل داری کو یقینی بنائے گی۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں اب طاقت کے زور پر یا جتھوں کے دباؤ میں فیصلے نہیں ہوں گے۔ ریاست قانون کے تحت کام کرے گی اور جو کوئی قانون کو ہاتھ میں لے گا، وہ خود کو انصاف کے کٹہرے میں پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ان گروہوں کے مطالبات غیر قانونی اور ناقابلِ قبول تھے، کیونکہ ان میں قتل، سنگین مقدمات اور کرپشن میں ملوث افراد کی رہائی شامل تھی۔
وزیر مملکت نے انکشاف کیا کہ حالیہ چھاپوں کے دوران کروڑوں روپے نقدی، سونا اور 70 قیمتی گھڑیاں برآمد ہوئیں، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان سرگرمیوں کے پیچھے ذاتی مفادات اور مالی لالچ کارفرما تھی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ جتھے کسی انسانی یا قومی مقصد کے لیے سرگرم نہیں تھے، بلکہ ان کی توجہ صرف اپنی گرفتاریوں سے بچنے اور دولت کے تحفظ پر مرکوز تھی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے یہ طے کر لیا ہے کہ کوئی بھی گروہ، چاہے کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، اگر قانون توڑے گا تو اسے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ریاست کے فیصلے دباؤ، شور یا تشدد کے ذریعے نہیں ہوں گے بلکہ آئین اور قانون کے مطابق کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے متحد ہیں اور کسی بھی غیر قانونی دباؤ یا اشتعال انگیزی کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گورنرخیبرپختونخوا نومنتخب وزیراعلیٰ سے کل 4 بجے تک حلف لیں، پشاور ہائیکورٹ کا حکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ کی حلف برداری میں تاخیر سے متعلق پاکستان تحریکِ انصاف کی آرٹیکل 255 کے تحت دائر آئینی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سے کل 4 بجے تک حلف لینے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ 4 بجے تک اگر گورنر حلف نہ لیں تو پھر اسپیکر حلف لے لیں۔
فیصلے کے مطابق علی امین گنڈاپور نے استعفیٰ دے دیا تھا، قانون کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جانا ہے، قانون کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لینا ضروری ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق بغیر تاخیر سے نو منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینا چاہئے، گورنر خیبرپختونخوا اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے حلف لیں۔
فیصلے کے مطابق حلف لینے کا عمل بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیا جائے، 15 اکتوبر تک حلف لے لیا جائے۔