سوتیلے بیٹے کے ہاتھوں گلے میں چاقو پیوست؛ جناح اسپتال کراچی میں مریض کا کامیاب آپریشن
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
کراچی:
جناح اسپتال کراچی میں مریض کا کامیاب آپریشن کردیا گیا، جس کے گلے میں چاقو پیوست تھا۔
2 گھنٹے طویل نازک سرجری کے بعد چاقو کو محفوظ طریقے سے نکال کر مریض کی جان بچالی گئی۔ عبدالرحمٰن نامی 40 سالہ مریض عبداللہ گوٹھ کا رہائشی ہے، جسے گھریلو تنازع پر سوتیلے بیٹے نے گردن کے نچلے حصے میں چاقو مارا تھا۔
مریض کو گزشتہ صبح جناح اسپتال (جے پی ایم سی) لایا گیا، جہاں ایکس رے سے انکشاف ہوا کہ چاقو اتنی گہرائی میں پیوست ہے کہ اس کا سرا دوسری جانب جلد کے قریب پہنچ گیا تھا، جس کے بعد ڈاکٹر محمد شعیب کی سربراہی میں ڈاکٹر فراست اور دیگر طبی ماہرین نے 2 گھنٹے طویل آپریشن کیا۔
جناح اسپتال کراچی میں تھوراسک سرجن ڈاکٹر محمد شعیب نے کہا کہ ان کی ٹیم نے ایک ایسے مریض کی جان بچالی جس کی گردن میں چاقو گہرائی تک پیوست تھا اور صرف چند ملی میٹر کے فرق سے بڑی خون کی شریانیں زخمی ہونے سے محفوظ رہیں۔
چاقو گردن کے نچلے حصے یعنی Zone I میں موجود تھا، جو شہ رگ (Carotid artery) اور بڑی رگ (Internal jugular vein) کے عین درمیان سے گزرا۔ ڈاکٹر شعیب کے مطابق یہ کیس انتہائی نازک اور خطرناک تھا، اگر چاقو چند ملی میٹر بھی ادھر یا اُدھر حرکت کرتا تو مریض موقع پر ہی خون بہہ جانے سے جاں بحق ہوسکتا تھا۔
جنرل اینستھیزیا کے تحت گردن کا متاثرہ حصہ احتیاط سے کھولا گیا، چاقو کے اردگرد کے ٹشوز کو باریکی سے الگ کیا گیا تاکہ کسی بڑی شریان کو نقصان نہ پہنچے۔
سرجری کے دوران معلوم ہوا کہ External jugular vein مکمل طور پر پھٹی ہوئی تھی جب کہ کچھ چھوٹی رگیں بھی زخمی تھیں، تاہم Carotid artery اور Internal jugular vein معجزانہ طور پر سلامت رہیں۔
چاقو کو براہِ راست نگرانی میں محفوظ طریقے سے نکال کر زخم بند کیا گیا، جس کے بعد مریض اب ہوش و حواس میں اور مستحکم ہے۔ واضح رہے کہ یہ نازک آپریشن جے پی ایم سی میں مکمل طور پر مفت کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جناح اسپتال میں چاقو
پڑھیں:
طلاق کا جشن: ماں نے بیٹے کو دودھ سے غسل دے دیا، ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پر بھارت کی ایک منفرد اور متنازع ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس میں ایک شخص اپنی طلاق کو تقریباً شادی کی طرح مناتے نظر آرہا ہے۔
ویڈیو ڈی کے برادر نامی ڈیجیٹل کریئیٹر کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی، اور اب تک اسے تین ملین سے زائد ناظرین نے دیکھا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Biradar DK (@iamdkbiradar)
ویڈیو کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ جشن کی تیاری کے دوران، اس شخص کی والدہ نے ان کا دودھ سے غسل کیا، بالکل ویسی رسم جیسی شادی میں کرتی ہیں، اور اس کے بعد وہ خود کو دلہا جیسا تیار کرکے کیک کاٹا گیا، کیک پر بڑے حروف میں لکھا گیا تھا ’’طلاق مبارک‘‘۔
ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا ہے ’’افسردہ ہونے کے بجائے خوش رہیں، 120 گرام سونا اور 18 لاکھ کیش لینے کے بجائے دیا ہے۔ سنگل ہوں، خوش ہوں، آزاد ہوں، میری زندگی، میرے اصول، سنگل اور خوش‘‘۔
ویڈیو کے تیزی سے وائرل ہوجانے کے باوجود اس میں پیش کی گئی معلومات کی سچائی کی تصدیق کا کوئی معتبر ثبوت سامنے نہیں آیا۔ اس شخص کا اصل مقام، طلاق کی وجوہات، اور اس کی اہلیہ کی کہانی تک کوئی ٹھوس معلومات دستیاب نہیں۔ تاہم ویڈیو پر صارفین کا مختلف ردعمل سامنے آیا ہے۔
یہ واقعہ اس بات کا آئینہ دار ہے کہ سماجی میڈیا کا دور کیسے روایتی اقدار کو چیلنج کرتا ہے، اور لوگوں کی ذاتی زندگیوں کو عوامی بحث کا حصہ بنا دیتا ہے، خاص کر جب موضوع شادی، طلاق یا ذاتی جذبات کا ہو۔