کابینہ اجلاس کے بغیر ہی کابینہ کیجانب سے نوٹیفیکشن جاری ہوا، پشتونخوا نیپ
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
اپنے بیان میں پشتونخوا نیپ نے کہا کہ تمام غیر قانونی، غیر آئینی اور عوام دشمن فیصلے ریاستی اداروں کی ایما پر بغیر کسی بحث و مباحثے اور کابینہ کے اجلاس کے بغیر ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے کہا ہے کہ نام نہاد کابینہ کے سرکولیشن فیصلے کے ذریعے صوبے کے کوئٹہ، ژوب، مکران، رخشان، نصیر آباد اور قلات ڈویژن کے بی ایریاز کو اے ایریاز میں ضم کرنے اور لیویز فورس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ ہرگز ہمارے عوام کیلئے قبول نہیں ہے۔ پشتونخوا نیپ کے صوبائی سیکرٹریٹ کے پریس ریلیز میں صوبائی حکومت کی جانب سے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کو غیر آئینی غیر قانونی فیصلے اور پشتون بلوچ عوام دشمن اقدام قرار دیتے وہئے شدید مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے پر مسلط کردہ حکومت کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ایسے بنیادی فیصلے کریں جو عوام کے مفادات کے برخلاف ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر ربڑ اسٹیمپ صوبائی کابینہ کے ذریعے لیویز فورس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ ریاستی اداروں کی مرضی اور منشیٰ کے مطابق ہو رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات کے نتیجے میں قائم ہونے والی فارم 47 کی حکومت کے گزشتہ تقریباً دو سالوں میں عوام دشمن فیصلوں کا ایک طویل فہرست ہے، جن میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025 اور اب لیویز فورس کے خاتمے کا فیصلہ بھی شامل ہوگیا ہے۔ یہ تمام غیر قانونی، غیر آئینی اور عوام دشمن فیصلے ریاستی اداروں کی ایما پر بغیر کسی بحث و مباحثے اور کابینہ کے اجلاس کے بغیر ہو رہے ہیں اور اب بھی لیویز فورس کو ختم کرنے کا فیصلہ کابینہ کے باقاعدہ اجلاس کے بغیر کابینہ کے ممبران سے سرکولیشن کے ذریعے نام نہاد اور غیر قانونی منظوری لی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ طرز عمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فارم 47 کی نام نہاد حکومت عوامی اختیارات چھین کر ملک میں آمریت نما نظام قائم کرنا چاہتی ہے، جس کے نتیجے میں عوام کی آزادی، جمہوری حکمرانی، پارلیمنٹ کی خودمختاری اور آئین و قانون کی بالادستی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ تمام عوام دشمن فیصلے عوام کو کسی صورت قبول نہیں اور لیویز فورس کے خاتمے کا فیصلہ بھی عوام کیلئے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ جس طرح مائنز اینڈ منرل ایکٹ آج بھی تنقید کا نشانہ ہے، اسی طرح لیویز فورس کے خاتمے کا فیصلہ بھی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس کے بغیر کابینہ کے عوام دشمن کا فیصلہ کہا گیا
پڑھیں:
بغیر ضمانت آن لائن قرض حاصل کرنے کا طریقہ
(ویب ڈیسک)اب کسان حضرات بغیر ضمانت آن لائن زرعی قرض حاصل کرسکیں گے، اسٹیٹ بینک نے کسان سپورٹ انیشیٹو کی تفصیلات جاری کردیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آسان ڈیجیٹل زرعی قرض کا اجرا کیا جارہا ہے، وزیراعظم کے زرعی شعبے کی ٹرانسفارمیشن وژن کے تحت چھوٹے کسانوں کیلئے رسک کوریج سکیم متعارف کرائی گئی ہے۔
جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے قومی سبسٹنس کسان سپورٹ انیشیٹو کا آغاز کردیا، کسان کےلئے پورٹل اور موبائل ایپ'' ذرخیز ''متعارف کرائی گئی ہے۔
ڈیلی ویجرز کی تنخواہوں میں اضافہ
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ کسان بغیر ضمانت آن لائن زرعی قرض حاصل کرسکیں گے، انیشیٹو کا 75 فیصد قرض معیاری بیج، کھاد اور ادویات کی شکل میں دیا جائےگا۔
اسٹیٹ بینک کے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کسانوں کو پیداوار بڑھانے کیلئے ایگری کلچرل ایڈوائزری سروسز بھی فراہم کی جائےگی۔