پاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ مسلسل ترقی اور اعتماد کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی پاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ)پی کیو اے ایم سی(کو پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی (PACRA) کی جانب سے AM2 ریٹنگ کے ساتھ مثبت آؤٹ ْلککا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ اعزاز کمپنی کی انتھک محنت، تسلسل، اور اسلامی فنڈ مینجمنٹ میں بہترین کارکردگی کے عزم کا مظہر ہے۔ اس اپ گریڈ سے کمپنی کے مضبوط گورننس فریم ورک، منظم سرمایہ کاری کے طریقہ کار، اور پاکستان کے اسلامی ایسیٹ مینجمنٹ شعبے میں پائیدار ترقی کی رفتار کی عکاسی ہوتی ہے۔یہ سنگ میلپاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیکی شاندار کارکردگی اور پاکستان کے اسلامی ایسیٹ مینجمنٹ سیکٹر میں تیز رفتار توسیع کو اجاگر کرتا ہے۔ مالی سال 2025 کے دوران، کمپنی نے اپنے زیر انتظام اثاثوں (Assets Under Management) میں سال بہ سال 117 فیصد کی غیر معمولی ترقی حاصل کی، جس سے یہ ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی اسلامی ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیوں میںشامل ہوچکی ہے۔ کمپنی کے نمایاں فلیگ شپ فنڈ پاک قطر انکم پلان (PQMIP) نے بھی شاندار نتائج حاصل کیے، جسے PACRA کی جانب سے A+سے بڑھا کرAA- ریٹنگ دی گئی۔ مالی سال2024-25 کے دوران اس فنڈ نے متعدد مہینوں میں 20 فیصد سے زائد سالانہ منافع اور ڈیوڈنڈز ریکارڈ کیے، جو اس کی مستحکم کارکردگی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔اس موقع پر پاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جناب فرحان شوکت نے کہا:’’ پاکستان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیکی جانب سے ریٹنگ میں بہتری اور ہماری شاندار ترقی، دونوں ہی ہماری ٹیم کی محنت، بہترین کارکردگی کے عزم اور ہمارے سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہیں۔پاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ کمپنی میں ہماری توجہ ایسے پائیدار اور شریعت کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے پر ہے جو شفافیت، کارکردگی اور اخلاقی و شرعی مالی ترقی کے اصولوں پر مبنی ہوں۔‘‘
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاک قطر ایسیٹ مینجمنٹ کمپنی
پڑھیں:
جامعہ کراچی میں Echo of Palestineطلبہ کا فلسطینی عوام سے والہانہ اظہارِ یکجہتی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام Echo of Palestine کے عنوان سے ایک پُروقار اور شاندار پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں جامعہ کے اساتذہ، طلبہ و طالبات اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پروگرام کے مہمانِ خصوصی سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان محترم سراج الحق تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ زمین کا نہیں بلکہ عقیدے کا مسئلہ ہے، غزہ کے ملبے میں آج بھی ایمان زندہ ہے، حوصلہ زندہ ہے اور مزاحمت زندہ ہے۔
انہوں نے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتے رہیں کیونکہ یہی امت کے اتحاد اور بیداری کا حقیقی ثبوت ہے۔
اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے بھی خطاب کیا اور فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے جذبے کو سراہا، جامعات میں ہونے والی ایسی علمی و فکری سرگرمیاں نوجوانوں کے شعور کو بیدار کرتی ہیں اور امت میں اتحاد و ذمہ داری کا احساس پیدا کرتی ہیں۔
پروگرام میں شریک دیگر معزز مہمانوں میں ڈاکٹر بلال الاسطل (ڈائریکٹر فرینڈز آف فلسطین، غزہ)، حافظ ازیر علی خان (صدر ای او پی نیٹ ورک و ایگزیکٹو ممبر آئی آئی ایف ایس او)، طارق ابوالحسن (سینیئر صحافی) اور فیض اللہ خان (سینیئر صحافی) شامل تھے۔
تمام مقررین نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی اظہارِ خیال کیا، امریکہ اور مغربی طاقتوں کے دوہرے معیار کو بے نقاب کیا اور اسلامی جمعیت طلبہ کی اس کاوش کو سراہا جس کے ذریعے طلبہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی وابستگی کا ثبوت دیا۔
ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی، آبش صدیقی نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتی رہے گی، آج کا یہ اجتماع اس بات کی گواہی ہے کہ پاکستانی طلبہ فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مقررین نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 78 سال سے فلسطینی جن حالات میں ہیں، ان کے پاس مزاحمت کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔ فلسطین صرف عربوں کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، اس لیے امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر مظلوم فلسطینیوں کی عملی حمایت کرنی چاہیے۔
پروگرام کے اختتام پر فلسطینی عوام کے لیے خصوصی دعا کی گئی جبکہ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ حق و انصاف کی اس جدوجہد میں ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔