یورپی کمیشن کا ڈرون وال منصوبہ: پورے براعظم تک توسیع دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
برسلز: یورپی کمیشن نے یورپ کے مشرقی کنارے پر مجوزہ ڈرون وال منصوبے کو وسعت دیتے ہوئے پورے براعظم کے تحفظ کے لیے نئی یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کے آغاز کی تجویز دے دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کی تفصیلات یورپی کمیشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے ڈیفنس ریڈی نیس روڈ میپ میں شامل ہوں گی،
یہ منصوبہ یورپی یونین کے دفاعی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ پورے براعظم میں ایک مربوط اینٹی ڈرون نظام قائم کرنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ تقریباً 20 روسی ڈرونز نے نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ملک پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہو کر سکیورٹی خدشات کو جنم دیا تھا، جس کے بعد یورپی کمیشن کی صدر اُرسلا فان ڈیر لین نے ’’ڈرون وال‘‘ کے قیام کی تجویز دی تھی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اس منصوبے کے تحت بالٹک ریاستوں سے لے کر بحیرہ اسود تک ایک ایسا نیٹ ورک بنایا جائے گا جس میں جدید سینسرز، الیکٹرانک جامنگ سسٹمز اور اینٹی ڈرون ہتھیار شامل ہوں گے تاکہ کسی بھی فضائی دراندازی کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔
اگرچہ مشرقی یورپی ممالک نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا تھا، تاہم جنوبی اور مغربی یورپی ریاستوں نے مؤقف اختیار کیا کہ منصوبہ ان کے خطے کو درپیش ڈرون خطرات کو نظرانداز کرتا ہے۔
یورپی کمیشن کے دفاعی امور کے کمشنر آندریئس کوبیلیئس نے برسلز میں دفاعی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ منصوبے میں اب تبدیلی لائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یورپ کے لیے ایک متحد اینٹی ڈرون نیٹ ورک قائم کر رہے ہیں، جسے یورپین ڈرون وال یا یورپین ڈرون ڈیفنس انیشیٹو کہا جا سکتا ہے، اس کا مقصد پورے براعظم کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: یورپی کمیشن پورے براعظم یورپین ڈرون ڈرون وال
پڑھیں:
غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے اور مہلت نہ دینے کا فیصلہ
غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری واپس بھیجنے اور مہلت نہ دینے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت نے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو فوری طور پر واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہیں کوئی ملہت نہیں دی جائے گی، صرف وہی افغانی پاکستان میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اعلی سطح اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلی، خیبر پختونخوا کے وزیراعلی کے نمائندے اور اعلی حکومتی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جائے گا۔
وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی، ایک روز قبل وزیراعلی خیبرپختونخوا سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔اجلاس کو افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ 16 اکتوبر 2025 تک 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغان باشندوں کی واپسی عمل میں لائی جا چکی ہے، یہ عمل مرحلہ وار جاری ہے اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی، صرف وہی افغانی پاکستان میں رہ سکیں گے جن کے پاس درست ویزا موجود ہوگا۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ افغان پناہ گزینوں کی جلد اور باعزت واپسی کے لیے سرحدی ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو پناہ دینا یا انہیں گیسٹ ہاسز میں ٹھہرانا قانونا جرم ہے، اس حوالے سے نشاندہی کا عمل جاری ہے۔وزیراعظم نے ہدایت دی کہ وطن واپسی کے دوران بزرگوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے ساتھ باعزت رویہ اختیار کیا جائے اور عوام کو اس عمل میں شریک کیا جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک افغان بھائیوں کی میزبانی کی مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ان کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانی دی اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کیا، افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملے اور ان میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا انتہائی تشویش ناک ہے۔وزیراعظم نے بتایا کہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ، وزیرِ دفاع اور دیگر اعلی حکام نے متعدد بار کابل جا کر افغان نگران حکومت سے مذاکرات کیے تاکہ دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکا جا سکے تاہم پاکستان کے عوام اب سوال کر رہے ہیں کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھاتی رہے گی؟
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان کے ساتھ معاملات کے حل کیلئے سفارتی چینل کامیاب نہیں ہوا،وزیو اعظم افغانستان کے ساتھ معاملات کے حل کیلئے سفارتی چینل کامیاب نہیں ہوا،وزیو اعظم اسرائیلی پابندیاں دفن یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے میں رکاوٹ ہیں: حماس پرائیویٹ حج سکیم کے تحت رجسٹریشن کی تاریخ میں 22 اکتوبر تک توسیع پنجاب میں ٹی ایل پی پر پابندی لگا دی گئی ; سمری وفاق کو ارسال کردی شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی دو مختلف کارروائیاں، 10 خوارجی جہنم واصل پنجاب میں مذہبی جماعت کی 40 مساجد محکمہ اوقاف کے حوالےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم