ایاز خان کی جانی لیور سے ملاقات، سندھی اجرک کا تحفہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
پاکستانی سینئر اداکار ایاز خان نے دبئی میں معروف بھارتی کامیڈین اور اداکار جانی لیور سے ملاقات کی، جس کی ویڈیو انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایاز خان نے جانی لیور کو روایتی سندھی اجرک پیش کی، جسے بھارتی فنکار نے خوش دلی سے قبول کیا، دونوں فنکار خوشگوار موڈ میں دکھائی دیے۔
اپنے کیپشن میں ایاز خان نے لکھا کہ دبئی میں جانی لیور کے ساتھ پوڈکاسٹ کیا، ہلکے پھلکے انداز میں بات ہوئی، کامیڈی سرحدوں کی پابند نہیں ہوتی، ہنسی انسان کی ضرورت ہے۔
ویڈیو میں دونوں فنکاروں کو سندھی زبان میں بات کرتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے خوشی کا اظہار کیا اور دونوں کے مکالمے کو پاک بھارت فنکارانہ ہم آہنگی کی ایک خوبصورت مثال قرار دیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا مستحق جوڑوں کے لیے انوکھا تحفہ
پنجاب حکومت کی جانب سے ’’دھی رانی پروگرام‘‘ کے تیسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت اجتماعی شادی میں شریک ہر مستحق جوڑے کواے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے 2 لاکھ روپے کی مالی سلامی دی گئی۔
لاہور میں منعقدہ ایک باوقار تقریب میں 130 بیٹیوں کی اجتماعی شادیاں انجام دی گئیں، جن میں دلہنوں اور دولہوں کے اہلخانہ کے ساتھ ساتھ سیاسی، سماجی اور سرکاری شخصیات نے بھی شرکت کی۔
حکومتِ پنجاب کی جانب سے یہ مالی امداد نہ صرف شادی کے اخراجات میں سہولت فراہم کرتی ہے، بلکہ اسے بیٹیوں کی خودمختاری اور باعزت زندگی کی جانب ایک مثبت قدم بھی قرار دیا جا رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ سماجی بہبود **سہیل شوکت بٹ** نے کہا کہ *”دھی رانی پروگرام مستحق گھرانوں کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ایک فلاحی ریاست کے وژن کے تحت عوامی فلاح کے منصوبوں پر عمل کر رہی ہے اور اجتماعی شادیوں جیسے پروگرام اس کا عملی ثبوت ہیں۔
وزیر نے بتایا کہ اس پروگرام کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں اب تک3 ہزار سے زائد بیٹیوں کی شادیاں کرائی جا چکی ہیں، جبکہ رواں سال کے دوران 5 ہزار سے زائد مستحق بیٹیوں کی شادیاں کرانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
حکومتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ ’’دھی رانی پروگرام‘‘ نہ صرف مالی معاونت فراہم کرتا ہے، بلکہ خواتین کی عزت نفس، خودداری، اور معاشرتی تحفظ کے فروغ کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ اقدام اس بات کا عملی اظہار ہے کہ حکومت غریب اور مستحق طبقات کو تنہا نہیں چھوڑ رہی۔