شوہر کے لیے سب کچھ کیا لیکن شادی کے 10 ماہ بعد ہی طلاق ہوگئی، زینب قیوم
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی سابق ماڈل اور اداکارہ زینب قیوم نے ایک ویب شو میں اپنی ازدواجی زندگی کے بارے میں دلچسپ انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی شادی کے محض دس ماہ بعد ہی ان کے شوہر نے انہیں طلاق دے دی تھی۔
زینب قیوم نے بتایا کہ انہوں نے 2010 میں شادی کی تھی اور اس کے بعد دبئی اور پھر لندن منتقل ہوگئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں تو سوچتی تھی کہ شوہر کے گھر سے ہی میری میت اٹھے گی اور میرے ساتھ ہوئی زیادتیوں کا بدلہ میرے بچے لیں گے، لیکن اس کے باوجود میرے شوہر نے مجھے طلاق دے دی۔‘‘
زینب نے اعتراف کیا کہ طلاق کے بعد وہ دلبرداشتہ ہوگئی تھیں اور سوچتی تھیں کہ ایک کامیاب کیریئر کے باوجود وہ شادی جیسے رشتے کو نبھانے میں کیسے ناکام ہو گئیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے سابق شوہر کو لگتا تھا کہ ہمارے درمیان مطابقت نہیں ہے۔ میں ان کی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے سب خود ہی ختم کر دیا، کیونکہ میں نے ان کے لیے سب کچھ کیا تھا، اس لیے مجھے کسی قسم کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔‘‘
زینب قیوم پاکستان فیشن انڈسٹری کی سپر ماڈل رہ چکی ہیں اور اب وہ پاکستانی ڈراموں میں بڑی عمر کی خواتین کے کرداروں میں نظر آتی ہیں۔ یاد رہے کہ زینب قیوم کو 2004 میں لکس اسٹائل ایوارڈز میں سال کی بہترین ماڈل کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زینب قیوم
پڑھیں:
راج کپور نے رشی کپور سے شادی کروانے کی پیشکش کی تھی؛ سنگیتا کا انکشاف
پاکستان کی سینئر اداکارہ اور ہدایت کارہ سنگیتا نے ماضی کے ایک دلچسپ اور حیران کن واقعے سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف فلم ساز راج کپور نے انہیں رشی کپور سے فرضی شادی کروانے کی پیش کش کی تھی تاکہ وہ بھارت آکر فلموں میں کام کرسکیں۔
اداکارہ نے یہ انکشاف کچھ عرصہ قبل نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں کیا، جہاں انہوں نے اپنی فنی زندگی، ذاتی معاملات اور فلمی سفر پر تفصیل سے گفتگو کی۔ سنگیتا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ’گھرانہ‘ کے نام سے ایک فلم بنائی تھی جو اگرچہ زیادہ کامیاب نہیں ہوئی، مگر اس کی کہانی بعد میں بھارت کی مشہور فلم ’باغبان‘ سے ملتی جلتی نکلی۔ ان کے مطابق ’’میری فلم پانچ سال پہلے ریلیز ہوئی، لیکن کامیابی ’باغبان‘ کو ملی۔ کہانی تقریباً ایک جیسی تھی۔‘‘
پروگرام کے دوران ایک سوال پر سنگیتا نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ان کا دل کبھی کسی پاکستانی ہیرو کے لیے نہیں دھڑکا، کیونکہ وہ ہمیشہ کام میں مصروف رہتی تھیں۔ تاہم، انہوں نے یہ ضرور بتایا کہ انہیں ہالی ووڈ کے مشہور عرب نژاد اداکار عمر شریف بہت پسند تھے، جن کی فلم ’ڈاکٹر ژواگو‘ ان کی پسندیدہ تھی۔
سنگیتا نے مزید بتایا کہ انہیں بھارت سے متعدد فلمی پیشکشیں ہوئیں، لیکن انہوں نے ہمیشہ اپنے ملک میں رہ کر کام کو ترجیح دی۔ ان کے مطابق معروف بھارتی فلم ساز مہیش بھٹ نے بھی انہیں ہدایت کاری کے لیے بھارت آنے کی دعوت دی، مگر انہوں نے انکار کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک موقع پر تاشقند فلم فیسٹیول میں اپنی فلم کی نمائش کے لیے گئی تھیں، جہاں راج کپور بھی اپنی فلم کے ساتھ شریک تھے۔ ’’راج کپور صاحب نے وہاں مجھ سے کہا کہ آپ بھارت آ جائیں، میں آپ کےلیے سب انتظام کردوں گا‘‘۔ حتیٰ کہ انہوں نے یہ تک کہا کہ ’’رشی کپور سے تمہاری فرضی شادی کروا دیتا ہوں تاکہ تم یہاں سکون سے کام کر سکو۔‘‘
سنگیتا کے مطابق راج کپور انہیں اپنی فلم ’پریم روگ‘ میں ہیروئن کے طور پر لینا چاہتے تھے، لیکن انہوں نے پیش کش ٹھکرا دی۔ اداکارہ نے کہا ’’میری عمر کم تھی، جذبہ زیادہ تھا، اور میں اپنے وطن میں ہی کچھ کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔ بھارت جانا میرا خواب نہیں تھا۔‘‘