اسرائیل نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملہ کیا، جس میں 9 افراد شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ غزہ کے علاقے الزیتون میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی جنگی طیارے نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ دھماکے کے فوراً بعد گاڑی میں موجود تمام افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: حماس نے ایک اور یرغمالی کی لاش اسرائیل کے حوالے کردی، غزہ میں امدادی سامان کے داخلے کا مطالبہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں، جس کے باعث خطے میں تناؤ میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ حملہ واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ صیہونی افواج جان بوجھ کر نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی مصر میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کا فوری نوٹس لے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں امداد پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، اسرائیلی حملوں میں مزید 9 فلسطینی شہید

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس فضائی حملے کو انسانیت سوز جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر امن اور انسانی اصولوں کی سنگین پامالی کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی وی نیوز جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نے ایک

پڑھیں:

سچ سننا گوارا نہیں؛ اسرائیل نے غزہ پر ڈاکومنٹری بنانے والے نوجوان کو شہید کردیا

غزہ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک ایسے نوجوان کو نشانہ بنایا گیا جس کا مشغلہ شادیوں میں فوٹوگرافی کرنا تھا اور جو اپنے شہر کو صیہونی ریاست کے ہاتھوں تباہ و برباد دیکھ کر ڈاکومینٹریز بنانے لگا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق محمود وادی نامی یہ نوجوان بھی تابناک مستقبل کے خواب آنکھوں میں سجائے جدید فوٹوگرافی میں کیریئر بنانا چاہتا تھا۔ 

اکتوبر 2023 میں اسرائیلی بمباری اور اس میں خواتین اور بچوں کے شہید ہونے کے المناک واقعات نے محمود وادی کے مقصدِ حیات کو ہی بدل کر رکھ دیا۔

وہ اپنی تمام صلاحیتیں غزہ کی تباہ حالی اور شہر کے اجڑنے پر ڈاکومنٹریز بنانے میں صرف کرنے لگا تھا جو صیہونی ریاست کو ایک آنکھ نہ بھایا۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس کے علاقے میں محمود وادی کو جاسوس ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا جس میں نوجوان فوٹوگرافر شہید ہوگیا۔

محمود وادی کا قصور بس اتنا تھا کہ اس نے سوشل میڈیا پر اپنا اکاؤنٹ القدس کے نام سے بنایا اور ڈرون کی مدد سے شُوٹ کی گئی ویڈیوز اپ لوڈ کرتا تھا۔

ان ویڈیوز میں غزہ کی اُن بستیوں کو دکھایا گیا تھا جو اسرائیلی بمباری سے قبل جیتے جاگتے شہر تھے لیکن اب کھنڈر میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں جب اسرائیلی حکومت نے کسی ایسے شخص کو چُن کر نشانہ بنایا گیا ہو جو غزہ کی حقیقی صورت حال دنیا کے سامنے لا رہا ہو۔

اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 250 سے زائد ہے جب کہ درجنوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، صحافی سمیت 3 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ پر مکمل قبضے اورخصوصی فوجی آپریشن کی منصوبہ بندی
  • جنگ بندی اور ٹرمپ کی ضمانتوں کے باوجود اسرائیلی جارحیت میں فلسطینی صحافی  شہید
  • اسرائیل کی خصوصی فوجی آپریشن اور غزہ پر مکمل قبضے کی منصوبہ بندی
  • سچ سننا گوارا نہیں؛ اسرائیل نے غزہ پر ڈاکومنٹری بنانے والے نوجوان کو شہید کردیا
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو
  • امریکہ عالمی امن اور سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے، ایران
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے، پوپ لیو
  • چیف  آف  ڈیفنس  کے نوٹیفکیشن  کا عمل  شروع  ہوگیا  ‘ تبصروں  کی گنجائش  نہیں خواجہ  آصف 
  • غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی،انتونیو گوتریس، حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے، اردوان