افغانستان کی جارحیت پر فوج کےساتھ ہونگے،سہیل آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
پشاور : سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو جواب ملے گا، پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کرے تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
افغانستان کے حوالے سے جو بھی پالیسی ہو اس پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا نے ہفتے کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے، گزشتہ حکومت میں ہم تھوڑے کمزور تھے، جوغلطیاں ہوں ان پر تنقید ضرور کریں لیکن صوبے کو نقصان نہ پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کسی کے خلاف نہیں اتارا گیا، ہم تو قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ہم عدالتوں میں جنگ لڑرہے ہیں انصاف نہ ملا تو احتجاج ہی کریں گے۔
فوج آرٹیکل 245 کے تحت آتی ہے، علاقے کلیئر ہوگئے تو پھر کون ان دہشت گردوں کو واپس لایا؟ ان دہشت گردوں کی دوبارہ آبادکاری کے بعد پھر آپریشن بڑے اور چھوٹے آپریشنز ہوئے، آپریشنز کے ہم مخالف ہیں اس میں نقصانات ہوتے ہیں اورمسائل بڑھتے ہیں، صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کیسے امن ہوگا؟۔
افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو جواب ملے گا۔ پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کرے تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، افغانستان کے حوالے سے جو بھی پالیسی ہو اس پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔
یہاں سے 8 لاکھ افغان مہاجرین واپس گئے، 12 لاکھ کو اب بھی ہیں باعزت طریقے سے بھجوائیں گے، واپسی کا عمل تیز کرنے کے لیے تھری فور ونڈو آپریشن کیا جائے گا۔
افغان مہاجرین نے اتنا وقت یہاں گزارا تو باعزت طریقے سے واپس جائیں، افغان مہاجرین کے حوالے سے ہمارا موقف یہی ہے کہ انہیں زبردستی واپس نہیں بھیجا جائے گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جو بھی
پڑھیں:
دہشتگردی کو شکست دیکر ہر حال میں امن بحال کرینگے، وزیراعلیٰ کے پی
پولیس فورس اور سول افسران کے مشترکہ دربار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کےپی سہیل آفریدی کا کہنا تھا موجودہ حالات غیر معمولی ہیں، خیبرپختونخوا 4 دہائیوں سے دہشتگردی کی زد میں ہے، پولیس نے کم وسائل کے باوجود 21 سال دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، دہشتگردی کے خلاف قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے ایمان، حوصلے اور عزم سے دہشتگردی کو شکست دیکر صوبے میں ہر حال میں امن بحال کریں گے۔ پولیس فورس اور سول افسران کے مشترکہ دربار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کےپی سہیل آفریدی کا کہنا تھا موجودہ حالات غیر معمولی ہیں، خیبر پختونخوا 4 دہائیوں سے دہشتگردی کی زد میں ہے، پولیس نے کم وسائل کے باوجود 21 سال دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، دہشتگردی کے خلاف قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔ ان کا کہنا تھا جس جوانمردی سے پولیس دہشتگردوں کا مقابلہ کر رہی ہے وہ قابل تحسین ہے، اللہ تعالی کی رضا اور عوام کے مفاد کیلئے لڑیں گے توجیت ہماری ہوگی۔
سہیل آفریدی کا کہنا تھا خیبر پختونخوا میں ہر حال میں امن بحال کریں گے، پولیس کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں، جدید اسلحہ اور اینٹی ڈرون سسٹم فراہم کیا جا رہا ہے، پولیس کو ہنگامی بنیادوں پر جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جا رہا ہے، وسائل کی کمی کو سکیورٹی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ایمان، حوصلے اور عزم سے دہشت گردی کو شکست دیں گے۔ ان کا کہنا تھا افسران کے معاملات میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی مگر رزلٹ دینا ہو گا، کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، کسی کو کوئی رعایت نہیں ہو گی، سرکاری افسران کی کارکردگی پرفارمنس انڈیکیٹرز سے ناپی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا جن لوگوں کا کام انصاف دینا ہوتا ہے وہ نہیں دے پاتے جس سے چیزیں خراب ہوتی ہیں، ہم نےبانی پی ٹی آئی کےوژن کےمطابق عوام کو ریلیف دینا ہے، ہم نے عوام کیلئےہی فیصلہ سازی کرنی ہے۔