لاہور(نیوز ڈیسک)آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے ایک سنسنی خیز اور اعصاب شکن مقابلے میں انگلینڈ نے بھارت کو 4 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔

بھارت کو جیت کے لیے 289 رنز کا ہدف درکار تھا، تاہم میزبان ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 284 رنز ہی بنا سکی۔

بھارتی ٹیم کی جانب سے سمرتی مندھانا، ہرمنپریت کور اور دیپتی شرما نے نصف سنچریاں اسکور کیں مگر ٹیم کو فتح دلانے میں ناکام رہیں۔

اس سے قبل انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 8 وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز بنائے۔

کپتان ہیتھر نائٹ نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 109 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی، جبکہ بھارتی بولر دیپتی شرما نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 4 کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجا۔

اس کامیابی کے ساتھ انگلینڈ نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جسٹس کے کے آغا کی فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیو وائرل، حقیقت کیا؟

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں مبینہ طور پر ایک سرکاری عہدے دار کو عوامی مقام پر اسلحہ لہراتے اور فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو جسٹس کے کے آغا کی ہے۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد مختلف حلقوں میں سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ محمد فیصل نامی صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ وفاقی آئینی عدالت کے جج کےکےآغا ہیں جو عوام میں اسلحہ لہراتے ہوئے فائرنگ کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کتنا بے قانون ملک ہوگا جہاں جج کھلےعام غیر قانونی حرکات کرتے ہیں۔

This is the Federal Constitutional Court judge, Mr. K.K. Agha, who is firing while displaying weapons in public. After that, I don't need to tell you what a lawless country it must be where judges openly display illegal. pic.twitter.com/gBuw5XoOvF

— Muhammed Faisal (@Intl_Mediatior) December 2, 2025

عمران نامی صارف نے کہا کہ یہ وفاقی آئینی عدالت کے جج جناب کے کے آغا ہیں جو کھلے عام فائرنگ کر رہے ہیں اور دوسری طرف کل پنجاب میں 3 ہزار بچوں پر ہیلمٹ نہ پہننے پر پرچے دے کر بند کیا گیا ہے۔

خواتین و حشرات

یہ وفاقی آئینی عدالت کے جج، جناب کے کے آغا ہیں، جو کھلے عام فائرنگ کر رہے ہیں۔

سرزمین بے آئین و قانون

کل پنجاب میں تین ہزار بچوں پر ہیلمٹ نہ پہننے پر پرچے دیکر بند کیا گیا ہے pic.twitter.com/rsKYqCkxV6

— ???????????????????? ???????????????????????? (@Lalika79) December 2, 2025

کئی صارفین کے مطابق ویڈیو میں موجود شخص کوئی جج نہیں بلکہ ایک وکیل ہیں۔ سوشل میڈیا صارف شاہد حسین نے نشاندہی کی کہ کچھ افراد اس ویڈیو کو غلط طور پر جسٹس کے کے آغا سے منسوب کرکے پھیلا رہے ہیں، حالانکہ یہ ویڈیو ایک وکیل ہے جو 29 نومبر کو سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں کامیابی کی خوشی میں فائرنگ کر رہا تھا۔ ان کے مطابق یہ ویڈیو سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں ریکارڈ کی گئی تھی اور اس کا جسٹس کے کے آغا سے کوئی تعلق نہیں۔

کچھ لوگ اس ویڈیو کو جسٹس کے کے آغا سے منسوب کرکے سوشل میڈیا ہر وائرل کررہے ہیں حالانکہ یہ ویڈیو 29 نومبر کو ہونے والے سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات جینے کی خوشی ایک وکیل صاحب ہیں جو سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں اس دن فائرنگ کررہے تھے
ویڈیو میں فائرنگ کرنے والے… pic.twitter.com/CirqUk7pLd

— Shahid Hussain (@ShahidHussainJM) December 2, 2025

چند صارفین کا کہنا تھا کہ اگر یہ جسٹس کے کے نہیں ہیں تو ویڈیو میں ’کے کے‘ کے نعرے کیوں لگائے جا رہے ہیں اور چند صارفین نے کہا کہ اگر ویڈیو میں موجود فرد واقعی سرکاری عہدہ رکھتا ہے تو یہ طرزِ عمل نہ صرف عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہے بلکہ ریاستی اداروں کی ساکھ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فائرنگ کے کے آغا

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں سی سی ڈی کے مقابلے، 4منشیات فروش ہلاک
  • ایشیز: دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی ٹاس جیت کر آسٹریلیا کیخلاف بیٹنگ جاری
  • جنوبی افریقا نے بھارت کو 4وکٹوں سے شکست دے دی
  • جنوبی افریقہ نے بھارت کو شکست دے کر ون ڈے سیریز برابر کردی
  • بلائنڈ کرکٹ ٹورنامنٹ، اسلام آباد نے فائنل میں پشاور کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کرلی
  • ویمنز نیشنز لیگ فائنل: اسپین نے جرمنی کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا
  • جسٹس کے کے آغا کی فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیو وائرل، حقیقت کیا؟
  • امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر میں تاریخی زوال
  • یہ بہت ہی سنگین موضوع ہے کہ ملک میں "بی ایل او" کی جان جارہی ہے، کانگریس
  • سکھر،ایک سال میں تینوں اضلاع میں 547 پولیس مقابلے ہوئے