مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست جاری، نئی ڈیوائسز نے تہلکہ مچا دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی شاؤمی کا اسمارٹ فون 17 پرو میکس نے چوتھے ہفتے بھی مقبول ترین اسمارٹ فونز کی فہرست میں پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
مقبول اسمارٹ فونز کی جاری ہونے والی تازہ ترین فہرست درج ذیل ہے:
فہرست کے مطابق شیاؤمی 17 پرو میکس پہلے، ویوو ایکس 300 پرو (نئی انٹری) دوسرے اور زیڈ ٹی ای نوبیا ریڈ میجک 11 پرو پلس (نئی انٹری) تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
آنر میجک 8 پرو (نئی انٹری) جی چوتھے، ایپل آئی فون 17 پرو میکس پانچویں، سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا ون پلس 15 فائیو جی (نئی انٹری) اور سام سنگ گلیکسی اے 56شیاؤمی 17 پرو فائیو جی ساتویں پوزیشن پر ہیں۔
آٹھویں پوزیشن پر اوپو فائنڈ ایکس 9 (نئی انٹری)، اوپو فائنڈ ایکس 9 پرو (نئی انٹری) نویں اور ویوو ایکس 300 فائیو جی (نئی انٹری) دسویں نمبر پر براجمان ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین نے انتہائی سستے دفاعی ہائپر سونک میزائل متعارف کرادیے، عالمی مارکیٹ میں تہلکہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چینی ایرو اسپیس کمپنی لِنگ کانگ تیان شِنگ نے گزشتہ ہفتے ایک نیا ہائپرسونِک گلائیڈ میزائل متعارف کرایا ہے جس کی رینج 1300 کلومیٹر ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آواز کی رفتار سے 7 گنا زیادہ تیز رفتار کے حامل اس میزائل کا نام YKJ-1000 ہے تاہم اسے ’سیمنٹ کوٹِڈ میزائل‘ بھی کہا جارہا ہےکیونکہ اس کی حرارت برداشت کرنے والی بیرونی تہہ میں فوم کنکریٹ جیسے عام تعمیراتی مواد استعمال کیے گئے ہیں۔
چینی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ آن لائن گردش کرنے والی سلائیڈز کے مطابق یہ میزائل کامیاب جنگی آزمائشوں کے بعد اب بڑی تعداد میں تیار کیا جا رہا ہے اور اس کی فی یونٹ قیمت صرف 99 ہزار امریکی ڈالر تک ہوسکتی ہے۔
اس کے مقابلے میں میزائل کو تباہ کرنے کے لیے داغے جانے والے ایک امریکی SM-6 نیول انٹرسیپٹر میزائل کی قیمت تقریباً 41 لاکھ ڈالر ہے یعنی ایک YKJ-1000 کی قیمت سے 40 گنا زائد۔
اسی طرح امریکی THAAD میزائل ڈیفنس سسٹم کے ایک انٹرسیپٹر کی قیمت ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق اس کم لاگت حملہ آور میزائل اور مہنگے دفاعی نظاموں کے درمیان یہ بڑا فرق مستقبل میں جنگی حکمت عملی کا توازن بدل سکتا ہے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ایک عسکری تجزیہ کار وی ڈونگ شو نے کہا کہ اگر یہ میزائل بین الاقوامی دفاعی منڈی میں متعارف ہوتا ہے تو اس کی اچھی مانگ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک اب تک اپنے ہائپرسونک میزائل تیار نہیں کر پائے ہیں، ایسے میں طویل رینج، زیادہ تباہ کن صلاحیت رکھنے والا یہ ’انتہائی سستا‘ میزائل عالمی مارکیٹ میں تیزی سے مقبول ہوسکتا ہے۔
تاہم آن لائن کئی مبصرین نے اس میزائل کی کم قیمت کے دعوؤں پر شبہات بھی ظاہر کیے ہیں خصوصاً یہ کہ ایندھن اور راکٹ انجن جیسے اہم اجزا اتنی کم لاگت میں کیسے ممکن ہیں۔
کمپنی نے کہا ہے کہ وہ جلد ان سوالات پر تفصیلی وضاحت جاری کرے گی۔