خیبر پختونخوا حکومت کے سابق ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف پی ٹی آئی کے اندر شدید مخالفت کے باوجود بھی علی امین گنڈاپور کابینہ کا حصہ رہے، تاہم سہیل آفریدی کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ایک بار پھر ان کے خلاف محاذ کھل گیا ہے تاکہ وہ کسی طرح نئی کابینہ کا حصہ نہ بن سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کون ہیں؟

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے علی امین گنڈاپور کو ہٹا کر نوجوان رکن سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بنانے کے بعد سے پارٹی رہنما کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے سرگرم ہیں، کچھ رہنما اپنے پسندیدہ ارکان کو شامل کرانے جبکہ بعض مخصوص چہروں کو کابینہ سے باہر رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

 https://Twitter.

com/SajidKhan169395/status/1975904868566217198

ان میں علی امین حکومت کے ترجمان اور سابق صدر پرویز مشرف کے قریبی ساتھی بیرسٹر سیف سرفہرست ہیں، اسی طرح سابق مشیرِ خزانہ مزمل اسلم کے حوالے سے بھی بعض رہنماؤں کو تحفظات ہیں۔

کیا سہیل آفریدی کی فہرست میں بیرسٹر سیف شامل ہیں؟

نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے باقاعدہ طور پر منصبِ وزارتِ اعلیٰ سنبھال لیا ہے لیکن انہوں نے تاحال اپنی کابینہ تشکیل نہیں دی ہے کیونکہ ان کے مطابق کابینہ کا حتمی فیصلہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی ممکن ہوگا۔

پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی نے کابینہ کی ابتدائی فہرست تیار کر لی ہے، جسے وہ عمران خان سے منظوری کے لیے پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں:سہیل آفریدی کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، بلیک میلنگ کی سیاست نہیں چلے گی، طلال چوہدری

ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے سہیل آفریدی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کابینہ تشکیل دے سکتے ہیں، تاہم پارٹی کے بااثر رہنما من پسند چہرے شامل کرانے کی کوششوں میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق سہیل آفریدی کی مجوزہ کابینہ میں زیادہ تر پرانے چہرے برقرار رہیں گے، جبکہ چند نوجوان اور دیرینہ کارکنان کو بھی شامل کیے جانے کے امکانات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین کابینہ کے بعض ارکان کے بارے میں سہیل آفریدی کا خیال ہے کہ انہیں شامل نہیں کیا جانا چاہیے، اور اس ضمن میں بیرسٹر سیف کا نام ابتدائی فہرست میں شامل نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: عوام کا نمائندہ ہوں، عمران خان سے ملنے دیا جائے، سہیل آفریدی کا چیف جسٹس کو خط

سہیل آفریدی کے ایک قریبی ساتھی نے بتایا کہ وہ پہلے دن سے ہی بیرسٹر سیف کی شمولیت کے مخالف رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی کابینہ میں بیرسٹر سیف شامل نہ ہوں، لیکن اس ضمن میں حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔

ان کے مطابق مزمل اسلم کی شمولیت سے متعلق عمران خان نے ہدایت دے رکھی ہے، مگر بیرسٹر سیف کے بارے میں کوئی واضح ہدایت نہیں ملی۔

’صاف بات یہ ہے کہ بیرسٹر سیف کی پارٹی میں سخت مخالفت ہے اور ان کی شمولیت سے یہ تاثر جاتا ہے کہ حکومت مقتدر حلقوں کے زیرِ اثر ہے، بہرحال اگر عمران خان نے ان کے حق میں فیصلہ کیا تو سہیل آفریدی کو کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا۔‘

کیا عمران خان واقعی بیرسٹر سیف کو دوبارہ شامل کرنا چاہتے ہیں؟

سہیل آفریدی کابینہ میں بیرسٹر سیف کی شمولیت پر حتمی فیصلہ تاحال نہیں ہوا، تاہم پارٹی کے اندر اس حوالے سے شدید تحفظات موجود ہیں۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ عمران خان نے بیرسٹر سیف اور مزمل اسلم کو نئی کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

البتہ ویڈیو کی تاریخ کی تصدیق نہیں ہو سکی بعد ازاں سلمان اکرم راجہ نے تنقید کے بعد وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں:

پی ٹی آئی کے ایک اہم رہنما کے مطابق عمران خان بیرسٹر سیف کو کابینہ میں شامل کرنے کے حق میں ہیں اور انہوں نے سہیل آفریدی کو اس حوالے سے پیغام بھی دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ بیرسٹر سیف کو نئی کابینہ میں محکمہ اطلاعات کے ساتھ داخلہ اور قبائلی امور کا قلمدان بھی دیا جائے تاکہ افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کی نگرانی بھی ممکن ہو سکے۔

مزید یہ کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کے بعد بیرسٹر سیف نے جیل میں عمران خان سے متعدد ملاقاتیں بھی کیں، جن پر پارٹی کے بعض رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

بیر سٹر سیف کون ہیں؟

بیرسٹر سیف کا پورا نام محمد علی سیف ہے اور ان کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے ہے، انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ڈگری مکمل کرنے کے بعد قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے ’خودکش حملوں‘ کے موضوع پر پی ایچ ڈی بھی کر چکے ہیں۔

بیرسٹر سیف نے سیاست کا آغاز سابق آرمی چیف اور فوجی حکمران پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں کیا، اور ان کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل بھی رہے، وہ جنرل مشرف کے ترجمان بھی رہ چکے ہیں، جس کی وجہ سے مخالفین انہیں مقتدر حلقوں کا ترجمان قرار دیتے ہیں۔

بیرسٹر سیف 2007 میں نگراں حکومت کے دوران سیاحت اور یوتھ افیئرز کے وزیر بھی رہے، پرویز مشرف کی سیاسی جماعت کی کشتی ڈوبنے لگی تو بیرسٹر سیف نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کر لی تھی اور 2015 میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر سینیٹر بھی منتخب ہوئے تھے، وہ مارچ 2021 تک سینیٹر رہے۔

مزید پڑھیں:

ایم کیو ایم سے راہیں جدا کرنے کے بعد بیرسٹر سیف نے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ محمود خان کے مشیرِ اطلاعات کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں اور صوبائی حکومت کے ترجمان رہے، 9 مئی کے واقعات کے بعد وہ کچھ عرصہ خاموش رہے۔

2024 کے عام انتخابات کے بعد جب خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت دوبارہ قائم ہوئی تو وہ دوبارہ منظرِ عام پر آئے اور ایک بار پھر ترجمان کا عہدہ سنبھال لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیرسٹر سیف پی ٹی آئی خیبرپختونخوا سلمان اکرم راجہ سہیل آفریدی کابینہ مزمل اسلم

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا سلمان اکرم راجہ سہیل ا فریدی کابینہ میں بیرسٹر سیف سہیل آفریدی کو خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے سہیل ا فریدی پی ٹی آئی کے نئی کابینہ مزید پڑھیں کابینہ میں حتمی فیصلہ کی شمولیت کے مطابق فریدی کا حوالے سے حکومت کے علی امین اور ان کے بعد سیف کو

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا فیصلہ انتہائی قابل افسوس ہے، طلال چوہدری

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری : فائل فوٹو 

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کی جانب سے بُلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کے فیصلے کو افسوسناک قرار دے دیا۔

 اپنے بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ عالمی معیار کی گاڑیاں دہشتگردی کے خلاف جنگ کیلئے فراہم کی ہیں، خیبر پختونخوا حکومت نے پولیس جوانوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی بچگانہ سوچ نے افسروں اور جوانوں کے لیے خطرات بڑھا دیے ہیں، خیبر پختونخوا کی پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

وفاق نے پولیس کو ناقص گاڑیاں دیں، انہیں واپس کیا جائے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سہیل آفریدی نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں عوام کے ساتھ کھڑے ہونے والے سرکاری حکام کو ریوارڈ دیں گے،

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا حکومت کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنا چاہتی ہے، بلٹ پروف گاڑیاں پولیس جوانوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے دی گئیں، وفاقی حکومت 600 ارب روپے سے زیادہ خیبر پختونخوا حکومت کو دے چکی ہے، صوبائی حکومت آج تک 600 ارب روپے کا حساب نہیں دے سکی۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کیلئے عالمی معیار کی بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئیں، سیکیورٹی فورسز کے جوان پہلے ہی ایسی گاڑیاں استعمال کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا فیصلہ انتہائی قابل افسوس ہے، طلال چوہدری
  • عمران خان سے ملنے نہ دیا گیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، سہیل آفریدی
  • خیبر پختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قرارداد منظور، اپوزیشن کی بھی حمایت
  • نو منتخب وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اجلاس
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی تشکیل کا معاملہ تاخیر کا شکار، اہم پالیسی فیصلے رک گئے
  • عمران خان سے ملاقات، اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی راہ ہموار کر دی
  • بند کمروں میں کیے گئے فیصلے عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دینگے، سہیل آفریدی
  • افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
  • عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو فری ہینڈ دے دیا