Jasarat News:
2025-12-05@18:30:24 GMT

جناح ٹاؤن یوسی 1 بلدیاتی ترقیاتی منصوبے مکمل کرلیے گئے

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251021-02-19
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح ٹاؤن کی یوسی 1 چاندی چوک اور اطراف کی گلیوں میں بلدیاتی ترقیاتی منصوبے مکمل کرلیے گئے ہیں۔ چیئرمین جناح ٹاؤن رضوان عبد السمیع کی قیادت میں تقریباً 65 سے 70 ہزار اسکوائر فٹ پر محیط سڑکوں کی تعمیر نو، نئی سیوریج لائنوں کی تنصیب اور اسٹریٹ لائٹس کی بحالی کا کام اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی وائس چیئرمین یوسی رحیم مہاراج، یوسی کونسلرز اور ایکسیئن بی اینڈ آر اعجاز عالم نے کی تاکہ ہر مرحلے پر معیار اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ واضح رہے کہ چیئرمین رضوان عبد السمیع نے منصوبے کے دوران چاندی چوک کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جاری کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا اور موقع پر موجود عملے کو ضروری ہدایات بھی دیں۔ یوسی 1 میں برسوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں، ناقص سیوریج اور اسٹریٹ لائٹس کی عدم موجودگی جیسے مسائل عوام کیلیے شدید پریشانی کا باعث بنے ہوئے تھے۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد ان دیرینہ مسائل کا مؤثر حل ممکن ہو سکا ہے۔ علاقہ مکینوں نے ترقیاتی کاموں کے معیار اور رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹاؤن چیئرمین اور بلدیاتی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ملکی اور عالمی منڈی میں حلال خوراک کی فراہمی کا گیم چینجر منصوبہ

 پنجاب حلال ڈویلپمنٹ ایجنسی گیم چینجر منصوبہ ہے، جس کا مقصد صحت مند اور حلال خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ حلال مصنوعات کی تجارت، برآمدات کو فروغ دینا اورفوڈ انڈسٹری میںمصنوعات کے لیے حلا ل سر ٹیفکیٹ اور لائسنس کا اجرا کرنا بھی اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

دور حاضرکا بغور جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ امریکا، یورپ، اسلامی ممالک سمیت پوری دنیا حلال مصنوعات کی جانب تیزی سے راغب ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان سے حلال مصنوعات کی برآمدات کو ممکن بنایا جائے، تاکہ عالمی منڈی میں حلال مصنوعات کی تجارت کے نئے دروازے کھلیں سکیں۔

ادارے کے پس منظر کا جائزہ لیں تو جولائی 2022 میں حکومت پنجاب نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کو پنجاب حلال ڈویلپمنٹ ایجنسی کی ذمہ داریاں سونپیں، تاکہ فوڈ سیفٹی آفیسر فوڈ پراڈکٹس میں استعمال ہونے والے اجزا حلال یا حرام کی جانچ پڑتال کر سکیں۔

پی ایچ ڈی اے کا یہ اہم شعبہ کافی عرصے سے بحران کا شکاررہا۔ ادارے کو شدید مالیاتی ، انتظامی اور افرادی قوت کی کمی کا سامنا تھا، جس نے اس کی کارکردگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا۔

اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایک بڑی معاشی طاقت کی صلاحیت رکھنے والی ایجنسی صرف 40 سے 50 کلائنٹس کو ہی حلال خوراک کا سرٹیفکیٹ دے پائی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ادارے کی یہ محدود کارکردگی بین الاقوامی معیار جیسے جے اے کے آئی ایم پر موثر طریقے سے پورا نہیں اتر سکتی تھی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ پی ایچ ڈی اے کی استعداد میں سب بڑ ی عملی رکاوٹ مالیاتی خود مختاری کا فقدان ہے۔ جس کے بینک اکاونٹس پر اب بھی پرانے لائیو اسٹاک محکمہ کے دستخطی اختیارات ہیں۔

یہ معاملہ فیصلہ سازی اور آپریشنل رفتار کے راستے میں حائل تھا۔ ان غیر فعال انتظامی خامیوں کے باعث حلال اشیا کا فروغ اور نفاذ کا نظام کمزور پڑ چکا تھا جس کی وجہ سے 3 ہزار ارب ڈالر کی حلال معیشت میں پاکستان اپنا حصہ حاصل کرنے سے قاصر تھا۔

یہ مسئلہ صرف ایک ادارے کا نہیں، بلکہ قومی معیشت کے لیے ایک ضائع شدہ موقع تھا۔ ایسے جمود زدہ اور بحرانی حالات میں، پنجاب فوڈ اتھارٹی موثر حل لے کر سامنے آئی۔

ڈی جی عاصم جاوید کی قائدانہ بصیرت اور انتظامی صلاحیت کی وجہ سے انہیں پی ایچ ڈی اے کا اضافی چارج تفویض کیا گیا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے پاس پہلے ہی ایک مضبوط ریگولیٹری اتھارٹی، تربیت یافتہ عملہ، عالمی معیار کے مطابق ایس او پیز اور ٹیم کا فریم ورک موجود ہے۔

اس اضافی ذمہ داری کا ایک فوری فائدہ یہ ہوا کہ فو ڈ اتھارٹی کے سیفٹی آفیسرز کو انسپکٹرز کے اختیارات مل گئے، جس نے حلال معیار کے نفاد اور نگرانی کی صلاحیت کو کئی گنا بڑھا دیا۔

اب ڈی جی عاصم جاوید کی سربراہی میں فیصلہ کن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سب سے پہلے مالیاتی زنجیریں توڑنے کے لیے وائلڈ لائف کے بینک دستخطی اختیارات کو ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی اور ایڈیشنل سیکرٹری کے حوالے کیا جائے۔

حلال سرٹیفکیشن اور لائسنسنگ کے عمل کو شفاف اور تیز بنانے کے لیے ایک جدید آئی ٹی پورٹل تیار کیا جا رہا ہے۔ عملے کی مستقل بھرتی مکمل ہونے تک عالمی معیار کے مطابق کوالیفائیڈ آﺅٹ سورس آڈیٹر اور شریعہ اور ٹیکینکل ماہرین کی صورت میں خدمات حاصل کی جائیں گی، تاکہ تعطل کا کام فوری شروع ہو سکے۔

یہ جامع اور قائدانہ اصلاحات نہ صرف پی ایچ ڈی اے کے دیرینہ مسائل کا خاتمہ کریں گی، بلکہ آمدن کے نئے ذرائع حاصل ہوں گے۔ ڈی جی عاصم جاوید کی قیادت میں اب یہ ادارہ ایک مضبوط اور فعال نظام کے زیر سایہ آ چکا ہے جو حلال سیکٹر میںپاکستان کا معیار اور ساکھ کو مضبوط کرے گا اور بالآخر پاکستان کو عالمی منڈی میں اپنا جائز مقام دلانے میں کامیاب ہوسکے گا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سیدہ ادیبہ حسین

متعلقہ مضامین

  • رشتوں کا انتخاب
  • کوئٹہ ،مزدور ائرپورٹ کے قریب ترقیاتی کام میں مصروف ہیں
  • حیدرآباد: سابق یوسی چیئرمین ارشد ملک کی شادی کے موقع پر دولہا حافظ عمر فاروق کے ساتھ ظفرصدیقی ودیگر کا گروپ فوٹو
  • سعودآباد میں چور یوسی چیئرمین کی گاڑی اینٹوں پرکھڑی کرکے ٹائر لے کر فرار
  • ملکی اور عالمی منڈی میں حلال خوراک کی فراہمی کا گیم چینجر منصوبہ
  • رحیم یارخان، جناح ہال کلاک ٹاور 18سال بعد پھر بول پڑا
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمشنر کی انتخابات ملتوی کی خبروں کی تردید
  • حکومت نے تیز رفتار انٹرنیٹ کیلیے 13 ارب روپے کے اہم منصوبے منظور کرلیے
  • ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ کیلیے 13 ارب روپے کے منصوبے منظور
  • ملک میں تیز رفتار انٹرنیٹ  کیلیے 13 ارب روپے کے منصوبے منظور