WE News:
2025-10-21@06:15:24 GMT

پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

پی آئی اے کی نجکاری میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟

قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری ایک مرتبہ پھر بعض تکنیکی و انتظامی مسائل کی بنا پر تاخیر کا شکار نظر آ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے لیے پروازیں 25 اکتوبر سے دوبارہ شروع کی جائیں گی، پی آئی اے کا اعلان

نجکاری کے عمل میں شامل مختلف فریقین کے مابین بعض امور پر ڈیڈلاک ہونے کے باعث نجکاری کی بولی کی تاریخ 30 اکتوبر سے بڑھا کر اب 17 نومبر کر دی گئی ہے۔

اس سے پہلے بھی گزشتہ سال نجکاری کے لیے بڈنگ کا انعقاد بھی ہوا تاہم صرف ایک کمپنی بلیو ورلڈ سٹیز نے اس میں حصہ لیا تاہم 85 ارب روپے کی بیس پرائیس کے مقابلے میں 10 ارب روپے کی بولی دی جس وجہ سے نیلامی کا عمل مکمل نہ ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری میں اب تک 4 بڑی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، ایئر بلیو اور لکی گروپ شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں پہلے ہی پری کوالیفائی کر چکی ہیں تاہم انہوں نے حکومت سے بعض شرائط میں نرمی کی درخواست بھی کی ہے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری میں اہم رکاوٹ ریٹائرڈ ملازمین کے حقوق سے متعلق ہے۔ نجکاری کے بعد ملازمین کی پنشن اور میڈیکل سہولیات کا مستقبل غیر واضح ہونے کی وجہ سے ہولڈنگ کمپنی اور ملازمین کی تنظیموں کے درمیان اختلافات جنم لے چکے ہیں۔

اسلام آباد میں ہونے والے حالیہ اجلاس میں انشورنس کمپنی کے ذریعے میڈیکل کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی تاہم ملازمین نے اس حوالے سے تحریری پیشکش مانگی ہے۔

مزید پڑھیے: مقبوضہ کشمیر: پی آئی اے کے لوگو والے غبارے نے بھارتی حکام کی دوڑیں لگوا دیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کی تنظیمیں اس بات پر بضد ہیں کہ ان کے میڈیکل اور پنشن جیسے بنیادی حقوق محفوظ رہیں جب کہ ہولڈنگ کمپنی نے اس مسئلے کے حل کے لیے مزید مہلت طلب کی ہے۔

واضح رہے کہ نجکاری کے عمل کے دوران حکومت نے یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ پی آئی اے کا قومی تشخص برقرار رہے گا۔ یعنی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا اور طیاروں سے قومی پرچم نہیں ہٹایا جائے گا۔

مزید برآں پی آئی اے کی اکثریتی ملکیت صرف پاکستانی شہریوں تک محدود رہے گی اور کسی غیر ملکی فرد یا ادارے کو حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ تمام عوامل نجکاری کے عمل کو سست کرنے کا باعث بن رہے ہیں تاہم حکومت اور متعلقہ ادارے اس اہم اسٹریٹجک فیصلے کو مکمل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانوی ہائی کمشنر کا پی آئی اے کے ساتھ یادگار سفر، تجربہ کیسا رہا؟

سیکریٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ چند ماہ قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو بتا چکے ہیں کہ ہمارے ریجن کی بڑی ایئر لائن قطر، گلف، اتحاد اور سعودی ایئر لائنز نے پی آئی اے کی خریداری میں اس لیے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا کیونکہ پی آئی اے کے خسارے میں جانے سے ان کمپنیوں کو بہت فائدہ ہوا۔

عثمان باجوہ نے بتایا کہ پی آئی اے کے نقصان میں جانے سے مذکورہ فضائی کمپنیوں کے کاروبار بڑھ گئے ہیں اور اگر پی آئی اے پھر سے ایک کامیاب ایئر لائن بن کر سامنے آتی ہے تو ان کا کاروبار انتہائی متاثر ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئر انڈیا کی نجکاری کے باعث ان کمپنیوں کا کاروبار 30 فیصد متاثر ہوا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کا کاروبار اس لیے متاثر ہوتا ہے کیونکہ لوگ ڈائریکٹ فلائٹس پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ ان کمپنیوں کی کنیکٹنگ فلائٹس ہوتی ہیں۔

 سیکریٹری نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی 5 کمپنیوں کی اہلیت کا جائزہ لینے کے بعد 4 کمپنیوں کو پہلے مرحلے میں ہی اہل قرار دے دیا ہے جن کو اب ڈیو ڈیلیجنس کے مرحلے میں پی آئی اے کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے کو 200 ارب کا نقصان، ذمہ دار کون؟ خاور مانیکا کا بیٹا کیوں گرفتار ہوا؟

عثمان باجوہ نے بتایا تھا کہ جن 4 کنسورشیم کو پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے ان میں سے پہلے کنسورشیم میں لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور میٹرو وینچرز لمیٹڈ شامل ہیں، دوسرے کنسورشیم میں عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائئزر کمپنی، سٹی اسکولز لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ فوجی فرٹیلائزر اور ایئربلیو بطور الگ الگ کمپنیوں کے پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی آئی اے پی آئی اے کی نجکاری نجکاری کمیشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ا ئی اے پی ا ئی اے کی نجکاری نجکاری کمیشن پی آئی اے کی خریداری ئی اے کی نجکاری پی ا ئی اے کی ان کمپنیوں نجکاری کے ئی اے کے کے لیے

پڑھیں:

کسٹم کلیئرنس میں تاخیر، ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2025ء)  کسٹم کلیئرنس میں تاخیر کے باعث ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی پورٹ پر کسٹم کلیئرنس میں تاخیر سندھ حکومت کی جانب سے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے نفاذ کے بعد سامنے آئی جس کی وجہ سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے، اس سلسلے میں آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے وزیرِاعلیٰ سندھ مرزد علی شاہ کو ایک ہنگامی خط لکھ دیا۔

کونسل نے خط میں آگاہ کیا ہے کہ پی ایس او کے آئل ٹینکرز ’ایم ٹی اسلام 2‘ اور ’ایم ٹی حنیفہ‘ برتھ پر موجود ہیں لیکن کلیئرنس نہ ملنے کے باعث تاحال ڈسچارج نہیں ہوسکے، کیماڑی میں تیل کے ذخائر ختم ہونے کے قریب ہیں جس کی وجہ سے کے پی ٹی پر موجود جہازوں کو بھی فوری کلیئرنس کی ضرورت ہے، پیٹرولیم مصنوعات کے کارگو اور بندرگاہ پر کھڑے جہازوں کو فوری کسٹم کلیئرنس نہ ملی تو ملک بھر میں سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسٹم کلیئرنس میں مزید تاخیر سے ملک بھر میں پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی ترسیل متاثر ہوگی، 21 اکتوبر کو کے پی ٹی پر پہنچنے والے پارکو کے کروڈ کارگو سمیت وافی انرجی کے پیٹرولیم کارگو کو بھی تاحال کلیئرنس نہیں ملی، جس سے بحران بڑھنے کا خدشہ ہے، سیس کے 1.8 فیصد نفاذ سے ڈاؤن سٹریم پیٹرولیم انڈسٹری کو شدید مالی و آپریشنل مشکلات کا سامنا ہے، اس سے قیمتوں میں بھی کم از کم 3 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے خبردار کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر نیا سیس بالآخر عوام پر اضافی بوجھ بنے گا، زرعی سیزن کے دوران سپلائی متاثر ہونے سے ملک گیر قلت پیدا ہو سکتی ہے، جس کے باعث وزیرِ اعلیٰ سندھ سے معاملے پر فوری نوٹس لینے اور کسٹم کلیئرنس عمل کو تیز کرنے کی اپیل کی جاتی ہے تاکہ ممکنہ بحران سے بچا جا سکے کیوں کہ اگر مسئلہ برقرار رہا تو سپلائی بحال ہونے میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ،انڈیکس 2400 پوائنٹس بڑھ گیا
  • ٹھٹھہ سیمنٹ کی ذیلی کمپنی کا بیلاروس ک ساتھ ٹریکٹر اسمبلنگ کا تاریخی معاہدہ
  • پی آئی اے اور اتحاد ایئرویز کے درمیان کوڈشیئر معاہدہ طے پاگیا
  • کسٹم کلیئرنس میں تاخیر،پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کاخدشہ
  • کسٹم کلیئرنس میں تاخیر، ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ تبدیل
  • قومی ائیر لائن کی نجکاری، ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار
  • پی آئی اے کی نجکاری: ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر ڈیڈلاک برقرار، بولی کی تاریخ میں توسیع
  • قومی ائیر لائن کی نجکاری: ریٹائرڈ ملازمین کے میڈیکل پر لیبر یونینز اور ہولڈنگ کمپنی میں ڈیڈلاک برقرار